زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت کے مرکزی وزیر نے مورینا میں این ایس سی کے آرگینک سیڈ فارم کا سنگ بنیاد رکھا


حکومت چمبل  کی قومی جنگلی حیات کی پناہ گاہ میں 207 ہیکٹیئر اراضی کو ڈی نوٹیفائی کرے گی: جناب تومر

جنگلی حیات کی پناہ گاہ کا علاقہ محصولاتی زمین ہونے کی وجہ سے ریت مقامی سطح پر دستیاب ہوگی، روزگار میں اضافہ ہوگا

کسانوں کو سیڈ فارم سے زیادہ پیداواری بیج ملیں گے اور سماجی و اقتصادی حالت بہتر ہوگی

Posted On: 25 SEP 2022 7:55PM by PIB Delhi

 

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج مورینا میں نیشنل سیڈ کارپوریشن (این ایس سی) کے آرگینک سیڈ فارم کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے مکمل ہونے پر، تیل کے بیجوں کے نئے نامیاتی بیج مدھیہ پردیش کے کسانوں کو دستیاب ہوں گے۔ اس فارم سے کسانوں کو جدید تکنیکوں سے متعارف کرایا جائے گا، انہیں زیادہ پیداوار دینے والے بیج ملیں گے اور ان کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر ہوگی۔ اس موقع پر جناب تومر نے اعلان کیا کہ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے چمبل کے قومی جنگلی حیات کی پناہ گاہ میں 207 ہیکٹیئر اراضی کو ڈی نوٹیفائی کرنے  کی سفارش کرنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ جنگلی پناہ گاہ کا یہ علاقہ محصولاتی زمین ہونے کی وجہ سے ریت کی دستیابی مقامی سطح پر ہوگی جس سے روزگار میں بھی اضافہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q11X.jpg

جناب تومر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ناہموار علاقے میں زمین کو بہتر بنا کر نامیاتی بیجوں کی تیاری کے لیے مورینا (مدھیہ پردیش) میں ایک فارم قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے مدھیہ پردیش حکومت نے مرکزی وزارت زراعت کو مورینا کے 4 گاؤوں (گڈورہ، جکھونا، رٹھورا خورد اور گورکھا) میں 885.34 ہیکٹیئر زمین الاٹ کی ہے۔ یہ زمین چمبل کا ایک ناہموار علاقہ ہے اور اس علاقے میں گھاٹیوں کی وجہ سے کاشتکاری ممکن نہیں تھی۔ چونکہ این ایس سی کسانوں کو معیاری بیج فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور 15 لاکھ کوئنٹل معیاری تصدیق شدہ بیج تیار کر رہا ہے اور انہیں کسانوں کو دستیاب کر رہا ہے، اس لیے وزارت زراعت نے مورینا میں نامیاتی بیج کا  ایک فارم تیار کرنے کی ذمہ داری این ایس سی کو سونپی ہے۔ مورینا کی گھاٹیوں میں بیج کی پیداوار سے زمین میں بہتری آئے گی اور زمین زرخیز ہو جائے گی۔ زمینی اصلاحات سے متاثر ہو کر مقامی کسان اپنے کھیتوں میں زمین کو بہتر بنا سکیں گے اور جدید ترین سائنسی طریقہ سے بیج تیار کر سکیں گے اور کاشتکاری کی کم لاگت سے اعلیٰ معاشی فوائد حاصل کر سکیں گے۔ کسانوں کو یہاں بیج کی پیداوار کی جدید ترین تکنیکیں سیکھنے کو ملیں گی۔ مقامی اور ریاستی کسانوں کو این ایس سی کے ماہرین کے ذریعہ تربیت فراہم کرکے  بیج کی پیداوار کی جدید ترین تکنیکیں سکھائی جائیں گی۔ مورینا کے مقامی کارکنوں کو زمینی اصلاحات اور فارم میں بیج کی پیداوار کے ذریعے روزگار ملے گا۔ مورینا فارم سے جدید ترین اور جینیاتی اور طبعی طور پر خالص نامیاتی تیل کے بیج حاصل کرکے کسان اچھی پیداوار حاصل کریں گے جس سے نہ صرف ریاست کے کسانوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر ہوگی بلکہ کسانوں کو غذائی تحفظ بھی ملے گا۔

جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں زراعت کے شعبے میں ہمہ جہت کام کی وجہ سے دنیا بھر میں ہندوستان کا قد بہتر ہوا ہے، ہمارا ملک واسودیو کٹمبکم کے جذبے سے کام کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کا نعرہ ہے ’’جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان، جئے انوسندھان‘‘، مورینا کا سیڈ فارم کسانوں کی ترقی کے لیے سائنس اور تحقیق کا بھرپور استعمال کرے گا۔ بیج، زراعت کی بنیاد اور اہم ان پٹ ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ زراعت کے لیے اچھے بیجوں کی دستیابی سے زرعی ایکو سسٹم اور مجموعی طور پر معیشت کو فائدہ ہوتا ہے، اس کے علاوہ پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں کسانوں کی زیادہ آمدنی ہوتی ہے۔ ریاستوں کو بیج کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت مختلف اسکیموں کے ذریعے بیجوں کی تقسیم میں مدد کرتی ہے۔ مرکزی وزارت زراعت نے بیج اور پودے لگانے کے مواد کے ذیلی مشن کو 15-2014 سے لاگو کیا ہے تاکہ بیجوں کی معیاری پیداوار اور فصلوں کی افزائش میں اضافہ ہو، تاکہ کسانوں کو مناسب مقدار میں اعلیٰ بیج مل سکے۔ ریاست اور سرکاری شعبے کی بیج تنظیموں کی طرف سے بیج سے متعلق مختلف سرگرمیوں کے ذریعے بیج کے معیار پر قابو پایا جا رہا ہے۔ گزشتہ 8 سالوں میں 304 انواع کو تجارتی کاشت کے لیے نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EUBJ.jpg

چمبل کی جنگلی حیات کی پناہ گاہ کے حصے میں ڈی نوٹیفکیشن کے بہت سے فوائد ہوں گے:

مرکزی وزیر اور مقامی رکن پارلیمنٹ جناب تومر کی کوششوں سے ڈی نوٹیفکیشن کے باعث یہ علاقہ سینکچری ایریا سے باہر ہو جائے گا، جس کی وجہ سے یہاں سے ریت مقامی سطح پر تعمیرات/ترقیاتی کاموں کے لیے سستے داموں پر دستیاب ہو گی۔ اس کے نتیجے میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ جناب تومر نے ڈی نوٹیفکیشن کے بارے میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو سے درخواست کی تھی۔ وزیر جناب یادو کی صدارت میں نیشنل وائلڈ لائف بورڈ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی 69ویں میٹنگ میں اس بارے میں تجویز پر غور کیا گیا اور کمیٹی نے سینکچری کے 207.05 ہیکٹیئر رقبے کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیڈ فارم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر، مدھیہ پردیش کے باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر جناب بھرت سنگھ کشواہا اور جناب اندل سنگھ کنسانا، جناب رگھوراج کنسانا، جناب گرراج ڈنڈوتیا، جناب صوبیدار سنگھ سیکروار کے ساتھ دیگر عوامی نمائندے اور ضلعی عہدیدار، کسان اور مزدور موجود تھے۔ شروع میں، این ایس سی کے ایم ڈی اور وزارت زراعت میں جوائنٹ سکریٹری جناب اشونی کمار نے خیرمقدمی خطاب کیا۔ اس موقع پر جناب تومر نے کسانوں میں بیج تقسیم کیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LK4G.jpg

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 10647

 



(Release ID: 1862174) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Telugu