تعاون کی وزارت
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے ڈیری سیکٹر کے لئے امدادباہمی کے اداروں کی معنویت کے بارے میں گریٹرنوئیڈا میں عالمی ڈیری چوٹی کانفرنس 2022 سے خطاب کیا
Posted On:
12 SEP 2022 10:15PM by PIB Delhi
وزیراعظم نریندر مودی نے 1974 کے بعد سے پہلی مرتبہ عالمی ڈیری چوٹی کانفرنس 2022 کا افتتاح کیا ، بین الاقوامی ڈیری فیڈریشن کی ڈیری چوٹی سمٹ ہندوستان میں منعقد ہورہی ہے
مویشیوں کی پرورش کرنے والے کروڑوں کسانوں کی وجہ سے اور خاص طور پر خواتین کسانوں کی وجہ سے ہندوستان نہ صرف ڈیری سیکٹر میں خود کفیل ہےبلکہ ایک بڑا برآمد کار بھی ہے
وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں گزشتہ 8 سال کے دوران ہندوستان پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت بن گیا ہے ، وہ اپنی پوزیشن بہتر کرکے گیارہویں سے پانچویں مقام پر پہنچ گیا ہے اور یہ اعتماد پیدا ہوا ہے کہ جلد ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور ا مداد باہمی کا شعبہ اس پوزیشن میں پہنچنے میں بڑا رول ادا کرے گا
ہندوستان چھوٹے اور حاشیہ پر رہنےوالے لاکھوں ڈیری کسانوں کی خدمات کی وجہ سے دودھ پیدا کرنے والا دنیا کا ا ٓج سب سے بڑا ملک ہے اورامداد باہمی کے ادارے آج ہندوستان میں ڈیری کے سیکٹر میں سب سے زیادہ فعال ہیں
وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ ہندوستان اوردنیا بھر کے غریب کسانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائی جانی چاہئے اوراس کے لئے ملکوں کے درمیان ہندوستان کے امول جیسی امداد باہمی کی کامیاب داستانوں کومشترکہ کیا جانا چاہئے تاکہ دنیا بھر کے عوام کا فائدہ ممکن ہوسکے
ہندوستان میں دنیا کے سا منے امداد باہمی کی ایک کامیاب مثال پیش کی ہے
وزیراعظم نریندمودی کی قیادت میں حکومت کسانوں کی حوصلہ افزائی کرکے قدرتی کھیتی کو فروغ دے رہی ہے اور قدرتی کھیتی کے ساتھ ساتھ امداد باہمی ڈیری کے ذریعہ شہریوں کی صحت پر بھی توجہ دی جارہی ہے
امداد باہمی ڈیری اور دیگر امداد باہمی کے اداروں نے گجرات میں دیہی ترقی میں اہم تعاون دیا ہے ، اس کانفرنس میں معزز ہستیوں کو گجرات کا دورہ کرنا چاہئے اور امدادباہمی کے ماڈل کو دیکھنا چاہئے
دنیا کو جناب نریندر مودی کے ’’گوبربینک‘‘ کے استعمال کوسمجھناچاہئے، یہ دنیا کی صحت کے بنیادی نظریہ پر مشتمل ہے
قدرتی کھیتی سے پیدا ہونے والی مصنوعات ہندوستان کی معاشی ترقی میں اہم تعاون فراہم کریں گی ساتھ ہی کسانوں میں خوشحالی آسکے گی
قدرتی کھیتی ڈیری کا لازمی جز ہونا چا ہئے، ا یک امداد باہمی ڈیری کامقصد صرف روپے کمانا نہیں بلکہ ایک مضبوط ہندوستان کی تعمیر کرکے شہریوں کے لئے اچھی صحت فراہم کرے، اس طرح ہم دنیا کے کسانوں کو راہ دکھاسکتے ہیں
کوآپریٹو ڈیریاں کئی جہتوں کوچھوکر قومی ترقی میں تعاون کریں اور اس طرح سے ہم خود کفیل بن سکتے ہیں
دنیا بھر کے ملکوں میں کسان ڈیری صنعت میں دودھ کی پیداوار سے صرف 40 سے 50 فیصد کامنافع حاصل کرتے ہیں لیکن ہندوستان میں ڈیری کوآپریٹوز دودھ پیدا کرنے والے کسانوں کے بینک کھاتوں میں صارفین سے ہونےوالی 70 فیصد آمدنی جمع کراتے ہیں ، یہ ایک بڑی کامیابی ہے جوعالمی ڈیری صنعت کوایک مثال کے طور پر اپنانا چاہئے
وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کا مقصد غریبوں کو دودھ مصنوعات فراہم کرکے وسودھیوکٹم بکم کے جذبے کو پورا کرنا ہے
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے ڈیری سیکٹر کے لئے امدادباہمی کے اداروں کی معنویت کے بارے میں آج اتر پردیش کے گریٹرنوئیڈا میں عالمی ڈیری چوٹی کانفرنس 2022 سے خطاب کیا۔اترپردیش کے وزیراعلی جناب یوگی ا ٓدتیہ ناتھ مویشی پروری، ڈیری اورماہی پروری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا سمیت بہت سی اہم شخصیتیں بھی یہاں موجود تھیں ۔

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج عالمی ڈیری چوٹی کانفرنس 2022 کا افتتاح کیا۔ 1974 کے بعد پہلی مرتبہ بین ا لاقوامی ڈیری فیڈریشن کی ڈیری چوٹی کانفرنس ہندوستان میں منعقد ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ہندوستان دودھ کی پیداوار کے معاملے میں کافی آگے نکل گیا ہے جبکہ 1974 میں یہ کافی پیچھے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دودھ کی پیداوار کے معاملے میں ایک خود کفیل اور برآمد کار بن رہاہے۔ اس مدت کے دوران ہمارے مویشیوں کی پرورش کرنے والے کروڑوں کسانوں خصوصا خواتین کسانوں کی کوششوں کی وجہ سے ملک نہ صرف اس شعبے میں خودکفیل بن گیا ہے بلکہ وہ اب دودھ کی برآمد بھی کرنے لگا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ہندوستان دنیا میں دودھ پیدا کرنے والے سب سے بڑا ملک ہے، اوریہ سب کچھ لاکھوں چھوٹےاورحاشیہ پر رہنے والے ڈیری کسانوں کے تعاون کی وجہ سے ممکن ہوسکاہے ۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نےکہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 8 سال کے دوران ہندوستان پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت بن گیا ہے ، وہ اپنی پوزیشن بہتر کرکے گیارہویں سے پانچویں مقام پر پہنچ گیا ہے اور یہ اعتماد پیدا ہوا ہے کہ جلد ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور ا مداد باہمی کا شعبہ اس پوزیشن میں پہنچنے میں بڑا رول ادا کرے گا ۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب ہندوستان نمبر تین پر پہنچے گا تو دنیا اس حصولیابی میں امداد باہمی کے تعاون کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ امداد باہمی کی وزارت تشکیل دے کر وزیراعظم نریندر مودی نے اس طرح کی کوششیں کی ہیں کہ غربت میں زندگی بسر کرنے والے 70 کروڑ لوگوں کو اس قابل بنایا ہے کہ وہ ملک کی معیشت میں تعاون دیں اور ایک باوقار زندگی گزاریں۔لاکھوں چھوٹے اور حاشیہ پر رہنے والے ڈیری کسانوں کے تعاون سے ہندوستان دودھ پیدا کرنے والا سب سے بڑاملک ہے اور آج ڈیری سیکٹر میں امداد باہمی کے ا دار ے ہندوستان میں سب سے زیادہ معنویت رکھتے ہیں ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو ہندوستان میں 125 سال سے زیادہ پرانا تصور ہے اور بہت سے کوآپریٹیو ہیں جو 100 سال سے زیادہ پرانے ہیں اور ابھی تک کوآپریٹو کے اصولوں کے مطابق کامیابی سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کوآپریٹو ماڈل کے طور پر دنیا کے سامنے ایک تیسرا متبادل کامیابی سے پیش کیا ہے۔ عوام کی جانب سے اورعوام کے ذریعہ بڑے پیمانے پر دودھ کی پیداوار بڑے پیمانے پر پیداوار کے فارمولے کے ساتھ، ہندوستان نے دنیا کے سامنے ڈیری سیکٹر میں انسان مرکوز ماڈل پیش کرنے کا کام کیا ہے۔
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ کارپوریٹ ڈیری دودھ کی پیداوار کے ذریعے کمپنیوں کے شیئر ہولڈرز اور اس کے مالکان کے لیے آمدنی پیدا کرکے ملک کی ترقی میں تعاون دیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کوآپریٹو ڈیری کئی جہتوں کو چھو کر ملک کی ترقی میں بھی اپنا تعاون دیتی ہے اور اس کے ذریعے ہم خود انحصار بن سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ امداد باہمی کے ذریعے غذائی قلت کے خلاف جنگ بھی آگے بڑھ رہی ہے اور امداد باہمی ڈیری خواتین کو بااختیار بنانے کا مقصد بھی پورا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادباہمی ڈیری کے ذریعے ہندوستان میں کروڑوں خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ کوآپریٹو ڈیری اور دیگر کوآپریٹو اداروں نے گجرات کی دیہی ترقی میں اپنا تعاون دیا ہے اور جو معززین اس کانفرنس میں شریک ہیں انہیں گجرات کا دورہ کرنا چاہئے اور وہاں کوآپریٹو ماڈل دیکھنا چاہئے۔
جناب امت شاہ نے کانفرنس میں موجود لوگوں سے کہا کہ ا نہیں قدرتی کھیتی کو ڈیری کی زندگی بنانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوآپریٹو ڈیری کا مقصد پیسہ کمانا نہیں ہے بلکہ ایک مضبوط ہندوستان کی تعمیر کرکے ہر شہری کو اچھی صحت دینا ہے اور اس میں ہم دنیا کے کسانوں کو راستہ دکھا سکتے ہیں۔ قدرتی کھیتی سے تیار کردہ مصنوعات ملک کے کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی لانے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ قدرتی کھیتی کی مصنوعات کی سرٹیفیکیشن، مارکیٹنگ اور برآمد کے لیے تین الگ الگ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیاں بنائی جا رہی ہیں۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کوآپریٹیو کے علاوہ کوئی دوسرا ماڈل مساوی اقتصادی ترقی کا منتر نہیں دے سکتا۔ ہندوستانی کوآپریٹو ڈیریوں نے دنیا میں ایک بہترین سپلائی چین کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں غریب کسانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لائی جانی چاہئیں اور اس کے لیے ہندوستان کے امول جیسی کوآپریٹیو کی کامیابی کی داستان کو ملکوں کے درمیان مشترک کیا جانا چاہیے جس سے دنیا کے لوگوں کا بھی بھلا ہو سکتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بہترین طریقوں کے تبادلے سے پوری دنیا ترقی کرتی ہے اور ہندوستان کے لوگوں کا ماننا ہے کہ دنیا میں امداد باہمی قائم کی جانی چاہئے اور ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک میں غریبوں کے معیار زندگی کو بلند کیا جانا چاہئے۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان میں ڈیری صنعت نے کوآپریٹو سیکٹر میں 360 ڈگری ترقی کی ہے اور کوئی بھی شعبہ اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ کوآپریٹو ڈیریاں کئی جہتوں کو چھو کر ملک کی ترقی میں اپنا تعاون دیتی ہے اور خود کفیل بن سکتی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج کوآپریٹو ڈیریاں صرف دودھ جمع کرنے اور دودھ کی پیداوار تک ہی محدود نہیں ہیں، بلکہ وہ جانوروں کی خوراک، چارے کے بیج، مصنوعی حمل اور گائے کے گوبر سے کھاد اور گیس بنانے کے استعمال کو فروغ دے رہی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے 'گوبر بینک' کے استعمال کی بھی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب مودی کی گائے ’گوبر بینک‘ کے استعمال کو دنیا کو سمجھنا چاہیے کیونکہ اس میں دنیا کی صحت کا بنیادی نظریہ موجود ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک میں، کسانوں کو ڈیری صنعت میں دودھ کی پیداوار سے صرف 40-50 فیصد منافع ملتا ہے، لیکن ہندوستان میں، ڈیری کوآپریٹیوز، دودھ پیدا کرنے والے کسانوں کے بینک کھاتوں میں صارفین سے حاصل ہونے والی 70 فیصد آمدنی جمع کراتی ہیں۔ بھارت کی اس بڑی کامیابی کو دنیا ایک ماڈل کے طور پر اپنائے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں ایک کروڑ ۸۰ لاکھ کسان کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے ڈیری سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس وقت تقریباً دو لاکھ دیہی ڈیریاں ہیں اور 2024 سے پہلے مزید دو لاکھ دیہی ڈیریاں بنائی جائیں گی۔
داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان دودھ میں خود کفیل ہو گیا ہے، لیکن اب بھی دودھ کی مصنوعات کی پروسیسنگ کے لیے مشینیں درآمد کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) اور امول مل کر اس کام کو انجام دیتے ہیں، تو ہندوستان دودھ کی مصنوعات کی پروسیسنگ مشینری کی تیاری میں خود کفیل بن کر دنیا میں اپنا تعاون دےسکتا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ایشیائی اور افریقی ممالک میں آبادی کے تناسب سے دودھ کی اب بھی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کا مقصد ہر غریب ملک کو دودھ کی مصنوعات فراہم کرکے ’ وسودھیوکٹم بکم ‘ کے جذبے کو پورا کرنا ہے۔
*************
ش ح۔ ح ا ۔ ف ر
U- 10543
(Release ID: 1861433)
Visitor Counter : 126