ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

بھارت نے اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کی پیداوار اور کھپت کو مرحلہ وار ختم کرنے میں فعال کردار ادا کیا ہے: وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو


ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کم  عالمی تمازت  کی صلاحیت والے کیمیکلز کی تحقیق اور ترقی کے لیے آٹھ آئی آئی ٹیز کے ساتھ تعاون کرے گی

عمارتوں میں خلائی ٹھنڈک کے لیے انڈیا کولنگ ایکشن پلان (آئی سی اے پی) کی سفارشات کو نافذ کرنے کے لیے ایکشن پلان جاری

Posted On: 16 SEP 2022 4:13PM by PIB Delhi

پالیسی سازی کے معاملے میں مونٹریال پروٹوکول میں ہندوستان کا تعاون قابل ذکر ہے، ہندوستان نے اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کی پیداوار اور استعمال کے مرحلہ وارخاتمے میں ایک فعال کردار ادا کیا ہے۔ یہ بات آج ممبئی میں 28ویں عالمی یوم اوزون کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے کہی۔ اس موقع پر مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر مملکت اشونی کمار چوبے بھی موجود تھے۔ اس تقریب کا اہتمام ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے حکومت مہاراشٹر کے محکمہ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے اشتراک سے کیا تھا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر ماحولیات نے کہا کہ ہندوستان عالمی اخراج میں روایتی تعاون کرنے والا نہیں رہا ہے، لیکن یہ کہ ہم اپنے کاموں میں مسئلہ حل کرنے کا ارادہ ظاہر کر رہے ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ توانائی کے بے جا استعمال کی وجہ سے دنیا کو آب و ہوا کے بحران کا سامنا ہے،  وزیر موصوف نے  ایل آئی ایف ای (لائف اسٹائل فار انوائرنمنٹ) کے منتر کو اپنانے پر زور دیا ،جسے وزیر اعظم نریندر مودی نے پائیدار طرز زندگی کے تصور کے مطابق بنایا تھا، جس سے ہمیں حوصلہ ملتا ہے کہ ہم وسائل کا استعمال اور کھپت  پوری احساس ذمہ داری کے ساتھ کریں  نہ کہ غیرذمہ داری  کے ساتھ ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/23MG1.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے بار بار احساس ذمہ داری کے ساتھ  کھپت پر توجہ مرکوز کی ہے، مثال کے طور پر، گوداموں اور ریفریجریشن میں توانائی کو اقتصادی طور پر کس طرح استعمال کیا جائے، جو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف ہماری لڑائی کے مطابق ہے۔ جناب یادو نے کہا ہندوستان ان ممالک میں شامل ہے جس کا کہنا ہے کہ ملک کی پائیدار ترقی ایسی ہوگی کہ 2070 تک خالص صفر اخراج حاصل ہوجائے گا۔ وزیر  موصوف نے یہ بھی کہا کہ کیگالی ترمیم کو حتمی شکل دینے میں ہندوستان نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ستمبر 2021 میں اس کی توثیق کرنے کے بعد، مرکزی حکومت ہائیڈرو فلورو کاربن (ایچ ایف سیز) کو مرحلہ وار کم کرنے کے لیے، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی مشاورت سے، ایک قومی حکمت عملی تیار کرنے کی سمت کام کر رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3FB1T.jpg

وزیر موصوفنے بتایا کہ وزارت جلد ہی آٹھ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (بمبئی، رڑکی، حیدرآباد، کانپور، گوہاٹی، بنارس، مدراس اور دہلی) کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ  مرکبات کو شامل کرکے کم عالمی تمازت  کی صلاحیت والے کیمیکلز کی تحقیق اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ ان مرکبات  کو مونٹریال پروٹوکول کے زیر  کنٹرول مادوں کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تعاون پر مبنی یہ تحقیق  ریسرچ اسکالرز کی شمولیت کے ذریعے صنعت کی ضروریات کے مطابق کی جائے گی، جس سے اس شعبے میں ایک مضبوط آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام کو فروغ دیا جاسکے گا اور اس سے حکومت کے میک ان انڈیا اقدام کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔

وزیر موصوف نے بھارت کے  کولنگ عملی منصوبے ( آئی سی اے پی) کے اہداف کو بھی اجاگر کیا جو 38-2037 کی مدت کے دوران ریفریجرینٹ کے استعمال میں تخفیف، موسمیاتی تبدیلیوں کی تخفیف اور پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد فراہم کرنے کے لیے ایم او ای ایف سی سی کے ذریعے تیار کردہ ایک وژن دستاویز ہے۔  انہوں نے سفارشات کے عملدرآمد پرہونے والی پیش رفت  پر بھی روشنی ڈالی۔

مرکزی وزیر نے "دی مونٹریال پروٹوکول: انڈیا کی کامیابی کی کہانی" کا 23 واں ایڈیشن جاری کیا۔ اس موقع پر جاری ہونے والے ایم او ای ایف سی سی کے اوزون سیل کی دیگر اشاعتوں میں  درج ذیل  اشاعتیں شامل ہیں۔

i)عمارتوں میں تھیمیٹک ایریا اسپیس کولنگ کے لیے انڈیا کولنگ عملی منصوبے (آئی سی اے پی) کی سفارشات کو نافذ کرنے کے  تعلق سے عملی منصوبہ ۔

ii) غیر اوڈی ایس پر مبنی ریفریجرینٹس کا استعمال کرتے ہوئے ریفریجریشن اور ایئر کنڈیشننگ (آر اے سی) آلات کے لیے سرکاری خریداری   پر مبنی مطالعہ کی رپورٹ۔

iii) غیر اوڈی ایس اور کم-جی ڈبلیو پی  ریفریجرینٹس  کو فروغ دینے کے لیے بھارت میں کولڈ چین سیکٹر پر مطالعاتی رپورٹ۔

iv) کمرے کے ایئر کنڈیشنرز کے توانائی کے موثر آپریشن کے لیے اچھی سروسنگ خدمات   پر کتابچہ

جیتنے والے اندراجات شدہ اسکولی بچوں کے لیے ’سیو آور اوزون لیئر‘ (Save Our Ozone Layer)' پر قومی سطح کی  پوسٹر سازی اور سلوگن تحریری مقابلے کا اہتمام کیا گیا ہے اس کا اہتمام نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری اور ایم او ایف سی سی سی کے اوزون سیل نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ مرکزی وزیر نے اس موقع پر پہلا انعام یافتہ پوسٹر بھی جاری کیا۔

انڈیا کولنگ ایکشن پلان پر ایک مختصر ویڈیو فلم اور توانائی سے بھرپور کولنگ پر ایک متحرک پیغام بھی جاری کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4C15O.jpg

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی بھارتی نمائندہ محترمہ شوکو نوڈا اور مہاراشٹر حکومت  میں ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کی  پرنسپل سکریٹری منیشا مہیسکر بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام (ایشیا بحرالکاہل) کے علاقائی ڈائریکٹر Dechen Tsering نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ بھارت اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کے پروگرام کو نافذ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

اوزون کے عالمی دن کے بارے میں

اوزون کا عالمی دن ہر سال 16 ستمبر کو اس مانٹریال پروٹوکول پر دستخط کی یاد میں منایا جاتا ہے جو 1987 میں اسی دن نافذ ہوا تھا۔ اوزون کا عالمی دن ہر سال لوگوں میں اوزون کی تہہ کی کمی اور اسے محفوظ کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے منایا جاتا ہے۔

اوزون  کے عالمی دن 2022 کا موضوع "مانٹریال پروٹوکول @ 35: کرہ ارض  پر زندگی کی حفاظت کرنے والا عالمی تعاون" ہے۔

مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ میں بھارت کی حصولیابیاں

بھارت، جون 1992 سے مونٹریال پروٹوکول کے فریق کے طور پر، پروٹوکول کے فیز آؤٹ شیڈول کے مطابق، مونٹریال پروٹوکول اور اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کو مرحلے وار باہر کرنے کے منصوبوں اور سرگرمیوں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کر رہا ہے۔

بھارت نے مونٹریال پروٹوکول کے پروگرام کے مطابق یکم جنوری 2010 کو کنٹرول شدہ استعمال کے لیے کلوروفلورو کاربن، کاربن ٹیٹرا کلورائیڈ، ہیلونز، میتھائل برومائیڈ اور میتھائل کلوروفارم کو مرحلہ وارطریقے سے ختم کر دیا ہے۔ سردست مونٹریال پروٹوکول کے تیز رفتار پروگرام  کے مطابق ہائیڈروکلورو فلورو کاربن کو مرحلہ وار  طریقے سے ختم کیا جا رہا ہے۔

ہائیڈروکلورو فلورو کاربن فیز آؤٹ مینجمنٹ پلان (ایچ پی ایم پی) اسٹیج - I کو 2012 سے 2016  کے دوران کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے اور ہائیڈرو کلورو کاربن فیز آؤٹ منجمنٹ پلان (ایچ پی ایم پی) اسٹیج - II 2017 سے نافذ العمل ہے اور یہ  2023 تک مکمل ہوگا۔ ایچ پی ایم پی کا مرحلہ III۔ باقی ایچ سی ایف سی کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے آخری ایچ پی ایم پی میں سے ، 2023 سے 2030 تک نافذ کیا جائے گا۔ تمام ریفریجریشن اور ایئر کنڈیشننگ  مینوفیکچرنگ سیکٹر وں پر مشتمل تمام مینوفیکچرنگ سیکٹروں میں  ایچ سی ایف سیز کو مرحلہ وار طریقے سے ہٹانے کا  عمل یکم جنوری 2025 تک مکمل کرلیا جائے گا اور پروسیسکنگ یعنی  خدمات سیکٹر سے متعلق تمام سرگرمیاں 2030 تک جاری  رہیں گی۔

بھارت میں مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ کے تحت اوزون کو ختم کرنے والے مادوں (او ڈی ایس) کے مرحلے سے باہر ہونے کے ذریعے گرین ہاؤس گیسوں  (جی ایچ جی ) کے اخراج میں کمی پر مطالعہ کیا گیا ہے۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی  تبدیلی کی وزارت کی طرف سے کئے گئےاس مطالعہ سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2022 تک او ڈی ایس کے مرحلہ وار ختم ہونے کی وجہ سے جی ایچ جی کے اخراج میں کمی 465 ملین ٹن C02 کے مساوی ہے، جبکہ  ایسی توقع کی جارہی ہے  کہ 2030 تک جی ایچ جی  کے اخراج میں سال 2030 تک  778  ملین ٹن C02 کے مساوی کمی واقع ہو گی۔

انڈیا کولنگ عملی منصوبے (آئی سی اے پی) سے پیدا شدہ کارروائیوں کا نفاذ کیگالی ترمیم کے تحت ایف ایف سی فیز آؤٹ کے نفاذ کا عمل  آب و ہوا کے موافق متبادل کو اپنانے اور توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینے کی کوششوں میں اضافہ کرے گا۔ یہ 2021 میں پارٹیوں کی آب و ہوا کی  تبدیلی سے متعلق  کانفرنس میں بھارتی وزیر اعظم کے 'پنچ امرت' کے ذریعہ 2070 تک اخراج کو پوری طرح  صفر  تک لانے میں بھارت کی آب و ہوا  سے متعلق  کارروائی میں نمایاں طور پر تعاون جاری رہے گا۔

*****

ش  ح۔ش ر  ۔ ج

UNO-10462



(Release ID: 1860851) Visitor Counter : 201


Read this release in: English , Hindi , Marathi