ارضیاتی سائنس کی وزارت
سوچھ ساگر سرکشت ساگر مہم ممبئی کے جوہو بیچ پر ساحل کی صفائی ستھرائی کی سب سے بڑی مہم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی
آزادی کے 75 سال کی یاد میں پلاسٹک سے پاک سمندر پر خصوصی زور
ہمیں ایک صحت مند ہندوستان بنانے کے لیے صاف ستھر ا ہندوستان کے ساتھ ساتھ ایک صاف ستھرا سمندری ساحل بھی برقرار رکھنا چاہیے: مہاراشٹر کے گورنرکا بیان
ہندوستان کی 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ہندوستان کے وژن 2047 @کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
17 SEP 2022 2:37PM by PIB Delhi
ممبئی میں جوہوبیچ پر آج مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی موجودگی میں مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری نے ساحل کو ساف ستھرارکھنے کے عالمی دن کے موقع پر ساحل کو ساف ستھرا رکھنے کی سب سے بڑی مہم کاآغاز کیا ۔ اس موقع پر مختلف کالجوں اوراسکولوں کے 2000 سے زیادہ بچوں کے ساتھ ساتھ انڈین کوسٹ گارڈ کے عملے نے جوہو ،گورے گاؤں، ورسوا،اٹن، مدھ ماروے ، قلابہ، باندرہ اورورلی جیسے ممبئی کے مختلف علاقوں پر واقع ساحلوں کو صاف ستھراکیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا کہ بھارتیوں کا قدیم زمانے کے بعد سے ہی مادر وطن کی سرزمیں کے لئےایک گہرالگاؤ رہاہے، البتہ انہوں نے کہا کہ آج عوام میں زمین ، سمندر اور فطرت کے تئیں احترام کاجذبہ ختم ہوتادکھائی دے رہاہے ۔ گورنر نے اس بات پر افسوس کااظہار کیا کہ نہ صرف ہماری سرزمیں بلکہ سمندر پلاسٹک اور گند گی سے بھر گئے ہیں ۔ انہوں نے سال بھر تک ساحلوں کو صاف کرنے کی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔گورنر نے کہاکہ ملک امرت کال کے دور سے گزر رہا ہے ، ہمیں چاہئےکہ ہندوستان کوہم صاف ستھرا رکھیں ساتھ ہی ساتھ ایک صحت مند ہندوستان بنانےکےلئےاپنےسمندر کےساحلوں کوبھی صاف ستھرارکھیں۔ جناب کوشیاری نے کہا کہ سرکشت بھرت، سوچھ ساگر سرکشت ساگر کی مہم کے لئے مددگار ثابت ہوسکتاہے جبکہ صفائی ستھرائی ملک کو محفوظ بنائےرکھتی ہے ۔
اس موقع پر مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی 7500کلو میٹر لمبی ساحلی پٹی ہندوستان کے وژن 2047 کی تشکیل میں ایک کلیدی رول ادا کرے گی۔ ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے بتایا کہ سمندر سے 15000 ہزارٹن پلاسٹک کچرے کو ہٹانے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ ساحلوں کی صفائی ستھرائی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں کم استعمال شدہ سمندری وسائل سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی معاشی ترقی کو آگے بڑھا یا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہندوستان کی بایو معیشت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اوراندازہ ہےکہ 2025 تک یہ تقریبا 1500ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ یہ بتاتے ہوئے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی یہ کہتے رہے ہیں کہ مختلف محکموں اور تنظیموں کو سائلوس میں کام نہیں کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ سوچھ ساگر سرکشت ساگر مہم پورے ملک میں نافذ کی گئی ہے اور یہ ایک ملک گیر طریقے سے نافذ کی گئی ہے جس میں تمام ساحلی ریاستوں کے شہریوں نے شرکت کی۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتایاکہ اگلے کچھ سالوں میں ہندوستانی سمندر کی تہہ تک جائیں گے اور باہری خلا کا پتہ لگائیں گے ۔
ہندوستانی ساحلی گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل جناب وی ایس پٹھانیہ نے اس موقع پرافتتاحی خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ مختلف تنظیمیں اس مہم میں ماحولیات کے لئے اپنی تشویش ظاہر کرنے کے لئے آگے آئی ہیں۔ اس طرح یہ ایک حوصلہ کن بات ہے کہ رضاکاروں کی ایک بڑی تعداد اس میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی تنظیم آئی سی جی ماحولیات کے تئیں خدمات انجام دینے کو اپنا اہم فرض سمجھتی ہے۔ آئی ایس جی 2006 سے اس مہم میں نمایاں رول اداکرتی رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سوچھ ساگر سرکشت ساگر اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی مقصد نمبر 14 کے ہمارے عزم کے مطابق کامیاب رہی ہے۔ یہ مہم جو 75 دن پہلے شروع ہوئی تھی ، میں مختلف سرگرمیاں دیکھی گئیں تاکہ ساحل کی صفائی ستھرائی کی مہم میں بیداری پیدا کی جاسکے اور عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جاسکے ۔
ارضیاتی سائنسز کی وزارت کےسکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے کہاکہ سمندر کی صفائی ستھرائی پہلے سے کہیں زیادہ لاپروائی کا شکارہے اورا س پر توجہ نہیں دی جارہی ہے ، لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے سمندروں کا تحفظ کریں اگرسمندرنہیں رہے تو کم بارش ہوگی اور سمندر میں رہنے والی مخلوق بھی متاثر ہوگی۔ ا نہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہمیں اپنی مستقبل کی نسلوں کے لئے سمندر کی آلودگی کو روکنا ہوگا۔
شمال وسطی ممبئی کی ممبرپارلیمنٹ پونم مہاجن ، پلے بیک سنگرانورادھا پوروال، ستیش مودھ اور این سی سی کے رضاکار ، این جی اوز اور ساحلی محافظ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
ساحل کی صفائی ستھرائی کاعالمی دن
اس سال بڑے پیمانے پر صفائی ستھرائی کی مہم ’ سوچھ بھارت ابھیان‘ اور آزادی کے 75 سال پورے ہونے پر آزادی کا امرت مہوتسو کی تقریبات کے لئے وزیراعظم کی اپیل کی وجہ سے ساحلی علاقوں کی صفائی ستھرائی کے عالمی دن نے ایک مثبت جہت اور رفتار حاصل کرلی ہے ۔ اس کامقصد آزادی کے 75 سا ل منانےکے لئے پلاسٹک سے پاک سمندر پر خصوصی توجہ کے ساتھ 75 منٹ کے لئے 75 ساحلوں پر ہندوستان کی تقریبا 7500 کلو میٹر ساحلی پٹی پر صفائی ستھرائی مہم کااہتما م کرناتھا ۔
ساحل کی صفائی ستھرائی کے عالمی دن کااہتمام اقوام متحدہ ماحولیات پروگرام اور جنوب ایشیائی خطے میں ساؤتھ ایشیا کوآپریٹو ماحولیاتی پروگرام کی نگرانی کے تحت ہر سال ستمبر کے تیسرے ہفتہ میں دنیا کے مختلف حصوں میں کیا جاتا ہے ۔ ہندوستانی ساحلی محافظ 2006 سے ہندوستان میں ائی سی سی کی سرگرمی میں تال میل کررہی ہے تاکہ ساحلی آبادی اور طلباء میں ساحلوں کے تحفظ اور صفائی ستھرائی کے تئیں بیداری پیدا کی جاسکے ۔
ہندوستانی ساحلی گارڈ کے علاوہ ارضیاتی سائنسز کی وزارت ، ماحولیات ، جنگلات اورآب وہوامیں تبدیلی کی وزارت،نیشنل سروسیز اسکیم، قومی آفات کے بندوبست کی اتھارٹی اور مختلف دیگر مرکزی اور ریاستی سرکاریں ، محکمے اور غیر سرکاری تنظیمیں، این جی اوز کی نگرانی میں آئی سی سی -2کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔
آزادی کاامرت مہوتسو کی وجہ سے یہ سال کافی اہمیت کاحامل ہے ۔ کیوں کہ 4 جولائی 2022 سے مختلف سرگرمیاں پہلے ہی شروع کی گئی ہیں ۔ یہ سرگرمیاں 17 ستمبر 2022 سے 75 دن پہلے شروع کی گئی ہیں اوریہ ساحلوں کی صفائی ستھرائی کے عالمی دن کے پیش نظر شروعکی گئی ہیں ۔ اکیلے ممبئی میں انڈین کوسٹ گارڈ کے ساتھ ساتھ ا ین ایس ایس اوراین جی او مائگرین سوسائٹی کی جانب سے کالجوں اوراسکولوں میں 22 بیداری مہم شروع کی گئی ہیں ۔ تمام مغربی ساحل پر 7.5 کلو میٹر واکاتھون، 750 درختوں کی شجرکاری، کوئز مقابلے اورموٹرسائکل ریلیوں کا بھی اہتمام کیا گیا ہے ۔ مختلف گاؤوں میں جہاں ماہی گیروں کی آبادی ہے ، قومی پرچم لہرانے کے ساتھ یوم آزادی کے موقع پر فشرفاکس کے ساتھ خصوصی کمیونٹی انٹرایکشن پروگرام بھی منائے گئے ۔ حکومت نے 5 جولائی 2022 کو ایکو مترم کے نام سے ایک موبائل اپلیکیشن کاآغاز کیا ہے تاکہ ہر فرد تک مہم لے جائی جاسکے او ر مثبت انداز میں رد عمل کا سامنے آنا شہریو ں میں بیداری کا ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے اور حاصل ہونے والا زبردست رد عمل ہمارے بیدارشہریوں کے آئی سی سی 22 کے حصہ بننے کے عزم کاایک ثبوت ہے۔
*************
ش ح ۔ ح ا۔ ف ر
U. No.10410
(Release ID: 1860524)
Visitor Counter : 155