امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ کے سکریٹری نے تحقیق و ترقی کے سینٹر پراج میٹرکس کادورہ کیا


کم کاربن والےاقدام سے متعلق ٹکنالوجیاں ہندوستان کو نیٹ زیرو مقاصد کی طرف لے جانے میں مدد کررہی ہیں اور ملک کے لئے سی او پی 26 مقاصد کے حصول میں تعاون دے رہی ہیں ، ساتھ ہی ساتھ ایتھنول سے 20 فیصد پٹرول کی ضرورتیں پوری کرکے آتم نربھر بھارت ابھیان میں آسانی  پیدا  ہورہی ہے :سدھانشو پانڈے کا بیان

ای 10 کی حصولیابی سے پہلے ہی چینی ملوں سے محصول میں تقریبا 18000 کروڑ روپئے کی اضافی آمدنی ہوئی ہے جو 2025 تک پٹرول کے ساتھ ای 20 آمیزش کی حصولیابی میں 35000 کروڑ روپئے سے تجاوز کرجائے گی: پانڈے

یہ سرگرمیاں ہندوستانی زرعی برادری کو ان داتا سے ارجا داتا کی طرف منتقل کرنے کی جانب لے جارہی ہیں :خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ ڈی ایف پی ڈی کے سکریٹری کا بیان

Posted On: 18 SEP 2022 4:30PM by PIB Delhi

ملک میں تیار کی گئی ٹکنالوجی کی ترقی میں گہرائی سے اختراعات کو سمجھنے اور ایتھنول کی آمیزش میں اضافہ کی کسی بھی رکاوٹ کو ختم کرنے کے مقصد کے ساتھ، محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کے سکریٹری (ڈی ایف پی ڈی) ، جناب سدھانشو پانڈے نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی ایک ٹیم کے ساتھ تحقیق و ترقی کے مرکز  پراج میٹرکس کا حال ہی میں دورہ کیا۔

سائنسی اور صنعتی تحقیق کے شعبہ (ڈی ایس آئی آر) نے پراج کے ذریعے اختراعی مرکز کے سیٹ اپ کو منظوری دے دی ہے ، یہ 90 سے زیادہ سائنسدانوں کا مرکز ہے اور یہ جدید ترین بنیادی ڈھانچےکے ساتھ اپنی نوعیت کی  پہلی تنصیب ہے۔ اس موقع پر پراج انڈسٹریز لمیٹڈ کے بانی چیئرمین ڈاکٹر پرمود چودھری اور فلیگ شپ بایو انرجی بزنس کے صدر جناب اتل مولےبھی موجود تھے۔۔

خوراک اور عوامی تقسیم کامحکمہ (ڈی ایف پی ڈی) ایتھنول کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے ساتھ فیڈ اسٹاک کی فراہمی کو یقینی بنا کر پیٹرول(ای10) میں 10فیصد ایتھنول ملاوٹ کے حصول میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

اپنےدورے کے دوران سکریٹری نے سائنس دانوں اور ٹکنالوجسٹ کے ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی اور مارکیٹ کے تعارف سے متعلق مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی۔ انہوں نے بایو ایندھن جیسے پروسیس ٹیکنالوجی کی مکمل ویلیو چین کی ترقی کا بھی مشاہدہ کیا۔ زراعت پر مبنی فیڈ اسٹاک کی مختلف قسمیں حتمی مصنوعات تک صفر  رقیق کے اخراج کو یقینی بناتی ہیں۔ انہوں نے مختلف عناصر جیسے فیڈ اسٹاک ہینڈلنگ اور بایو ایندھن کی مختلف اقسام کی پراسیس ٹیکنالوجی کی ترقی کی پیچیدگیوں کو سیکھنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی جس میں فرسٹ جین، سیکنڈ جین،کمپریسڈ بایوگیس  اور پائیدار ایوی ایشن فیول(ایس اے ایف) شامل ہیں۔

جناب پانڈے نے پراج کی دیسی ٹکنالوجی کے فروغ خاص طور پر بائیو سیرپ اور ڈی ڈی جی ایس سے پروٹین، لگنن سے بائیو بٹومین جیسی مشترکہ مصنوعات کی قدر کی تعریف کی۔ انہوں نے برازیل، امریکہ اور یورپی ممالک کو ایسی دیسی ٹیکنالوجیز کی برآمد پر اطمینان کا اظہار کیا، جس سے ان کے پائیدار ڈیکاربنائزیشن کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کم کاربن اختراعی ٹکنالوجیاں ہندوستان کو نیٹ زیرو اہداف کی طرف بڑھنے میں مدد کر رہی ہیں، جس سے ملک کے لئے سی او پی 26 کے اہداف کو حاصل کرنے میں تعاون مل رہا ہے جبکہ ایتھنول سے 20 فیصد پٹرول کی ضروریات کو پورا کرکے اور ملک کی توانائی کی یقینی توانائی کی فراہمی کو مستحکم کرکے آتم نربھار بھارت ابھیان  میں سہولت پیدا ہورہی  ہے۔ اس سے ملک کے لیے تقریباً 30000 کروڑ روپئے سالانہ مالیت کا غیر ملکی زرمبادلہ 1000 ارب روپے بچانے میں بھی مدد ملے گی۔اس کے علاوی ای 10 کی حصولیابی کے نتیجے میں  پہلے ہی شوگر ملوں کے ریونیو میں تقریباً 18000 کروڑ کی اضافی آمدنی ہو چکی ہے جو کہ پیٹرول کے ساتھ ای 20 کی آمیزش کے حصول کے ساتھ   2025 تک  35000 کروڑ  روپے سے تجاوز کر جائے گی۔ اس سے کسانوں کو چاول مکئی جیسی پیداوار کے لئے ایک متبادل مارکیٹ  فراہم ہوسکے گی اور  انہیں   ایم ایس پی سے زیادہ   بہتر منافع حاصل ہونے میں مدد ملے گی ساتھ ہی ساتھ شوگرملوں سے تیز ادائیگی بھی یقینی ہوسکے گی اور یہ سب سرگرمیاں ہندوستانی زرعی برادری کو ’انا داتا‘ سے ’ارجا داتا‘میں تبدیلی کی طرف لے جا رہی ہیں۔

ہندوستان نے پیٹرول (ای 10) میں 10 فیصد ایتھنول کی آمیزش کو حاصل کرنے میں بڑی پیشرفت کی ہے، جو کہ جناب وزیر اعظم نریندر مودی جی کی بصیرت مند قیادت میں یہ نشانہ  5 ماہ پہلے حاصل کیا گیا ہے ۔ یہ کامیابی  ایک خوش آئند بات ہے اور  ہندوستان توانائی  کے معاملے میں انحصار ختم کرکے 2025 تک ای 20 حاصل کرنے کی جانب گامزن ہے  اور وہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں کاربن سے پاک کا اپنا نشانہ حاصل کرلے گا ۔ اس کامیابی میں  کئی اہم عوامل شامل ہیں جن میں  ترقی پسندانہ  پالیسی فریم ورک، مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی اور ویل آئل انڈسٹری ایکو سسٹم شامل ہے ۔

ڈی ایف پی ڈی سود کی امدادی اسکیموں اور ایتھنول کی پیداوار کے لیے اضافی فیڈ اسٹاک ڈائیورژن کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ ان تمام کوششوں سے ایتھنول کی پیداواری صلاحیت 923 کروڑ لیٹر سالانہ ہو گئی ہے۔

 

*************

 

 

ش ح ۔ ح ا۔ ف ر

 

U. No.10402

 



(Release ID: 1860489) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Hindi , Tamil