کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
صحت سے متعلق ریگولیٹر یکم اکتوبر 2022 سے کلاس اے اور بی طبی آلات کے لائسنسنگ کی بلا رکاوٹ منتقلی کے لیے تیار ہے
نیشنل میڈیکل ڈیوائسز پروموشن کونسل میڈ ٹیک صنعت کے اہم مسائل کو اٹھاتی ہے
Posted On:
14 SEP 2022 8:00PM by PIB Delhi
دواسازی کے شعبہ کے تحت دوبارہ تشکیل شدہ نیشنل میڈیکل ڈیوائس پروموشن کونسل(این ایم ڈی پی سی) نے آج نئی دہلی کے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر میں منعقدہ اپنی پہلی میٹنگ میں سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈز اینڈ کنٹرول آرگنائزیشن(سی ڈی ایس سی او) کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تازہ جانکاری دی گئی ۔ یکم اکتوبر 2022 سے کلاس اے اور بی طبی آلات کی لائسنس کی بلارکاوٹ منتقلی کے لیے ریاستی لائسنسنگ اتھارٹیز(ایس ایل ایز) سیکرٹری، دوا سازی کے محکمے کی سربراہی میں کونسل میں متعلقہ فریق محکموں/تنظیموں کے اراکین ہیں، جو سیکٹر کی ترقی کو دیکھتے ہیں اور اسے بھارت میں اس شعبے کی نمائندگی کرنے والی کئی میڈیکل آلات کی صنعتوں کی انجمنوں کی نمائندگی حاصل ہے۔این ایم ڈی پی سی نے میڈ ٹیک صنعت کے اہم مسائل پر غور و خوض کیا۔
شروع میں، دوا سازی کے محکمے نے اس شعبے کے لیے محکمہ کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی تازہ ترین صورتحال کو کونسل کے سامنے پیش کیا اس میں میڈٹیک سیکٹر میں خودکار راستے پر 100فیصدایف ڈی آئی، طبی آلات کے لیے پی ایل آئی اسکیم، چار ریاستوں میں طبی آلات سے متعلق پارکس ،اور سپر کنڈکٹنگ میگنیٹک کوائل ٹیسٹنگ سہولت وغیرہ کے مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی سہولت کے لیے معاونت شامل ہیں۔ متعلقہ محکمہ طبی آلات کی صنعتوں کو اسٹینڈنگ فورم تشکیل دے کر اور ریگولیٹری راؤنڈ ٹیبل ترتیب دے کر صنعت کے مسائل پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے بھی کوشاں ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کے محکمےنے طبی آلات سے متعلق ضابطے 2017 کے تحت یکم اکتوبر 2022 کو کلاس-اےاور کلاس-بی طبی آلات کی لائسنسنگ کی منتقلی کے لیے تیاریوں کو بھی اپ ڈیٹ کیا۔ کونسل نے سی ڈی ایس سی او/ ڈی او ایچ ایف ڈبلیو کلاس اے اور بی طبی آلات کے لائسنسنگ کے عمل کو شروع کرنے میں کی گئی مختلف کوششوں کی بھی ستائش کی۔
آج کی میٹنگ میں طبی آلات کی لیبلنگ کی ضروریات کے ریگولیٹری بوجھ کو کم کرنے کے ایک اور اہم مسئلے پر غورو خوص کیا گیا۔ کونسل نے صنعتوں کی انجمنوں ، ڈی او سی اے اور ڈی او ایچ ایف ڈبلیو حکام کے ساتھ مسائل پر غور و خوض کرنے کے بعد صحت سے متعلق ریگولیٹر کو مشورہ دیا کہ وہ قانونی میٹرولوجی (پیکیجڈ کموڈٹی) ضابطے، 2011 کے تحت 2017، لائسنس یافتہ طبی آلات کے لیے طبی آلات کی لیبلنگ کی دفعات کو طبی آلات سے متعلق ضابطوں میں ہم آہنگ کرنے کے لیے آگے آئیں ۔
کونسل نے صنعت کے ساتھ ساتھ اے ای آر بی اور این اے بی ایل کے ان خیالات سےبھی آگاہی حاصل کی کہ مینوفیکچرنگ سائٹس پر تابکاری کی حفاظت کے تقاضوں پر مخصوص طبی آلات کے مینوفیکچررز کی اندرون ملک خانہ لیبس کی این اے بی ایل منظوری کی ضرورت ہے۔ صنعتوں نے کونسل کے آئندہ اجلاس میں مختلف مسائل اٹھانے کی تجویز دی۔
صنعتی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو ان ریاستوں کے ساتھ سرگرم طور پر منسلک رہنے کی ترغیب دی گئی، جنہیں محکمہ نے مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پیدا کرنے کے لیے طبی آلات سے متعلق پارکس کی قیام کی منظوری دی تھی اور وہ گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مجوزہ پارکوں میں سرمایہ کاری کے لیے آگے آئیں ہے۔
صنعت کی طرف سے مجوزہ نیشنل میڈ ٹیک ایکسپو، 2022 کے لیے بھی مدد طلب کی گئی تھی، جس کا انعقاد محکمے کے ذریعے دسمبر 2022 میں پرگتی میدان میں کیا جائے گا، تاکہ ان بھارتی طبی آلات کی صنعت کی طاقتوں اور صلاحیتوں کی نمائش کی جاسکے ، جس میں اسٹارٹ اپ، اختراع کار، گھریلو صنعت کار ہسپتال وغیرہ شامل ہیں۔
اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے سکریٹری نے اس بات کی تصدیق کی کہ این ایم ڈی پی سی ، آگے بڑھتے ہوئے، طبی آلات کے شعبے سے متعلق تمام مسائل کے لیے ایک سرگرم فورم بننے کی امید ہے، جو سماجی ذمہ داریوں اور بھارت کی اقتصادی کی اقتصادی امنگوں کے لئے بہت زیادہ صلاحیت کے ساتھ آگے آنے والا شعبہ ہے۔
*************
ش ح۔ ش ر۔ رض
U. No.10266
(Release ID: 1859494)
Visitor Counter : 125