وزارت خزانہ

مالیات اور کارپوریٹ امور کی وزیر نے نوی ممبئی کے کھارگھر میں سی جی ایس ٹی افسران کے لیے ’کیندریہ جی ایس ٹی پریسر‘ رہائشی کمپلیکس کا افتتاح کیا


ہمیں دھوکہ دہی کے طریقوں کی نشاندہی کرنے، جیسے کہ ٹیکس چوری کا پتہ لگانے اور ان پہلوؤں پر بہتر افسران کی تربیت کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت ڈیٹا تجزیہ کار، آئی او ٹی اور دیگر ٹیکنالوجیز کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے: نرملا سیتا رمن

سی بی آئی سی کا ہدف نومبر کے مہینے سے باقاعدگی سے ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی فراہم کرنا ہے

سی بی آئی سی کا اگلا رہائشی منصوبہ وڈالا میں چالیس ایکڑ کے پلاٹ پر آ رہا ہے، جس میں چار ہزار سے زیادہ رہائشی یونٹس اور تین دفتری ٹاور ہیں: ریونیو سیکرٹری

Posted On: 14 SEP 2022 6:22PM by PIB Delhi

ممبئی، 14 ستمبر 2022

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نوی ممبئی کے کھارگھر میں سینٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی) کے تحت سی جی ایس ٹی ممبئی زون کے افسران اور عملے کے لیے ایک رہائشی پروجیکٹ ’کیندریہ جی ایس ٹی پریسر‘ کا افتتاح کیا۔ وزیر خزانہ نے رسمی طور پر پہلے پانچ الاٹیوں کو چابیاں سونپیں، جو سی بی آئی سی کے مختلف رینک اور کیڈر کے افسران ہیں۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ وزیر پنکج چودھری بھی موجود تھے۔ معزز مہمانوں میں ریونیو سکریٹری جناب ترون بجاج، سی بی آئی سی کے چیئرمین جناب وویک جوہری، سی بی آئی سی کی ممبر (ایڈمنسٹریشن) محترمہ سنگیتا شرما، پرنسپل چیف کمشنر سی جی ایس ٹی ممبئی زون جناب اشوک کمار مہتا اور سی بی آئی سی کے دیگر سینیر افسران اور سی جی ایس ٹی ممبئی زون کے افسران اور اراکین عملہ میں موجود تھے۔

کیندریہ جی ایس ٹی پریسر ایک وسیع رہائشی پروجیکٹ ہے اور یہ نوی ممبئی میں سب سے زیادہ پسندیدہ مقامات میں سے ایک پر واقع ہے۔ یہ پروجیکٹ ممبئی اور پونے کے اہم راستوں سے رابطے کے سنگم پر واقع ہے اور ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں تک فوری اور آسان رسائی رکھتا ہے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران امرت کال میں پروجیکٹ کا افتتاح نئے ہندوستان کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔

 

 

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے اس پروجیکٹ کو شروع کرنے اور اسے مکمل کرنے کے لیے سی بی آئی سی کے سابق چیئرمین اور ان کی ٹیم کی خصوصی تعریف کی۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس منصوبے کو وبائی امراض کے دوران بھی سرکاری شعبے کی تنظیم این بی سی سی کی طرف سے ریکارڈ وقت اور لاگت میں مکمل کیا گیا ہے، وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ، ”یہ مثالی ہے اور ثابت کرتا ہے کہ سرکاری ادارے نجی شعبے کے ساتھ بھی سبقت لے سکتے ہیں اور مقابلہ کر سکتے ہیں“۔ اس تناظر میں، انھوں نے کہا کہ حکومت اور نیم سرکاری تنظیموں کو پہلے زمانے میں غیر یقینی کے احساس سے دیکھا جاتا تھا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ”آج ایک نادر موقع ہے جب معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر اور مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی منصوبہ وقت اور لاگت کے اندر مکمل کیا گیا ہے“۔

سی بی آئی سی کی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا، "آپ اچھا کام کرتے رہتے ہیں، آمدنی پیدا کرتے ہیں، آپ کو اس کے لیے شناخت ملتی ہے، وزیر اعظم نے حال ہی میں جی ایس ٹی آمدنی کی سطح پر خصوصی تعریف کی تھی۔“ وزیر خزانہ نے مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس، آئی او ٹی اور دیگر ٹکنالوجیوں کے بہتر استعمال کے لیے سی بی آئی سی حکام کو تربیت دینے کی ضرورت کے بارے میں بھی بات کی تاکہ ٹیکس چوری کا پتہ لگانے جیسے جعلی طریقوں کی نشاندہی کی جا سکے۔

وزیر خزانہ نے سی جی ایس ٹی ممبئی زون کی سنٹرل انٹیلی جنس یونٹ کی ٹیم کی شاندار ڈیٹا تجزیہ اور بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کے لیے استعمال ہونے والے ٹولز کی تعریف کی جس کے نتیجے میں بڑی وصولی اور مجرموں کی شناخت ہوئی۔ انھوں نے افسران اور عملے کی فلاح و بہبود کے لیے دوسرے مرحلے کے لیے درکار مستقبل کی ضروریات اور ترقی کے لیے محکمے کی کوششوں کو بھی سراہا۔

وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے اس ٹیم کی تعریف کی جس نے 100 کروڑ روپے کی لاگت سے کام کو مکمل کرنے کے لیے پروجیکٹ کو لاگو کیا، جو کہ 110 کروڑ روپے کی مختص پروجیکٹ لاگت سے کم ہے۔ انھوں نے افسران اور عملے کی فلاح و بہبود کے لیے دوسرے مرحلے کے لیے درکار مستقبل کی ضروریات اور ترقی کے لیے محکمے کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

ریونیو سکریٹری جناب ترون بجاج نے کہا، اگر ان سے اچھی پیداوار کی توقع کی جانی ہے، تو ٹیکس افسران کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے، خاص طور پر ان کی رہائش کے معاملے میں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس تناظر میں، پچھلے ڈیڑھ سال سے اس طرح کے تمام منصوبوں کو نپٹانے پر زور دیا جا رہا ہے۔

ریونیو سکریٹری نے بتایا کہ ممبئی کے وڈالا میں سی بی آئی سی کا ایک اور ہاؤسنگ پروجیکٹ آرہا ہے۔ یہ 40 ایکڑ پلاٹ پر ایک بہت بڑا منصوبہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 770-780 فلیٹس اور ایک آفس ٹاور تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے بعد اگلے مرحلے میں دو آفس ٹاورز کے ساتھ تقریباً 4000 رہائشی یونٹس کی تعمیر کی جائے گی۔

سی بی آئی سی کے ہدف کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب بجاج نے کہا کہ تنظیم باقاعدگی سے 1.5 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی فراہم کرے گی۔

چیئرمین سی بی آئی سی جناب وویک جوہری نے کہا کہ جی ڈی پی کا 7 فیصد اور غیر ملکی تجارت میں 40 فیصد ممبئی کا حصہ ہے۔ ممبئی کسٹمز زون 25 فیصد اور ممبئی سی جی ایس ٹی 18 فیصد جی ایس ٹی ریونیو دیتا ہے جبکہ سی بی آئی سی کی 14 فیصد افرادی قوت ممبئی میں ہی ہے۔ ممبئی کے عملے اور افسران کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے کھارگھر میں 160 فلیٹس کا دوسرا مرحلہ جلد ہی تعمیر کیا جائے گا۔

سی جی ایس ٹی ممبئی زون کے پرنسپل چیف کمشنر اشوک کمار مہتا نے بتایا کہ سی جی ایس ٹی ممبئی زون، جو ملک میں سب سے زیادہ ریونیو اکٹھا کرنے والا زون ہے، نے گزشتہ مالی سال میں 1,18,000 کروڑ روپے سے زیادہ جمع کیے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 12 مہینوں میں زون کے ذریعہ 11,000 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا پتہ چلا ہے۔

 

کیندریہ جی ایس ٹی پریسر

 

کووڈ 19 کی دو لہروں کے ذریعہ کام کو متاثر کرنے کے باوجود معاہدے کی مقررہ مدت کے اندر یہ منصوبہ ریکارڈ 14 ماہ میں مکمل ہوا۔ یہ ایک جدید ترین ڈھانچہ ہے، سبز اور پائیدار اور GRIHA3 کے اصولوں کے مطابق ہے۔ پلاٹ 20000 مربع میٹر کا تعمیر شدہ رقبہ 30534 مربع میٹر ہے اس طرح تعمیر کی اوسط لاگت 32,750 روپے فی مربع میٹر یا 3044 روپے فی مربع فٹ ہے۔ جو ممبئی میں تعمیر کی اوسط لاگت سے بہت کم ہے جو کہ 6000 روپے فی مربع فٹ سے زیادہ ہے۔ فلیٹ کشادہ ہیں بہترین فٹنگز، فکسچر اور لائٹنگ کے ساتھ اچھی طرح ہوا دار ہیں۔ تمام طبقے کے افسران اور عملے کے لیے 187 رہائشی کوارٹرز بنائے گئے ہیں جیسے: ٹائپ II (42 فلیٹس)، ٹائپ III (70 فلیٹس)، ٹائپ IV (خصوصی) (20 فلیٹس)، ٹائپ V (9 فلیٹس)، اور ٹائپ VI ( 2 فلیٹ)۔

سستی رہائش ممبئی کے سب سے اہم مسائل میں سے ایک ہے۔ جنرل پول رہائشی اسکیم مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے رہائش فراہم کرتی ہے، لیکن پورے ہندوستان سے ملازمتوں اور درخواست دہندگان میں اضافے کے ساتھ، کوارٹرز کی کمی اور انتظار کی ایک لمبی فہرست ہے۔ نتیجے کے طور پر، اس منصوبے نے سرکاری ملازمین کو در پیش رہائشی مسائل کو حل کرنے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ سی بی آئی سی پورے ہندوستان میں جہاں بھی سرکاری رہائش کی کمی ہے وہاں افسران اور عملے کی فلاح و بہبود کے لیے ہاؤسنگ پروجیکٹ تیار کرنے کے لیے اہم کوششیں کر رہا ہے۔

 

 

*************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 10246



(Release ID: 1859366) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Marathi , Hindi