الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مائٹی اسٹارٹ اپ ہب اور میٹا نے ایکسٹینڈیڈ ریئلٹی ٹیکنالوجیز میں اگلی نسل کے اسٹارٹ اپس پروگرام تیار کرنے ایکس آر اسٹارٹ اپ پروگرام کو  آغاز کیا


ٹائر 2 / ٹائر 3 شہروں سے آنے والے ہندوستانی اسٹارٹ اپ ہندوستان اور دنیا کے لئے ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے مستقبل کی تشکیل کریں گے: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

ایکسلریٹر پروگرام سے 40 کم عمر اسٹارٹ اپس کو ایکس آر ٹیکنالوجیز پر مبنی مصنوعات اور حل تیار کرنے میں مدد ملے گی

گرینڈ چیلنج سے 80 اختراع کاروں کا انتخاب کیا جائے گا اور پھر 16 کا انتخاب ہندوستان میں ایکس آر ٹیکنالوجی ماحولی نظام کی ترقی میں تعاون کرنے کے مقصد سے کیا جائے گا

Posted On: 13 SEP 2022 5:20PM by PIB Delhi

الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (مائٹی) اور میٹا کی ایک پہل مائٹی اسٹارٹ اپ ہب (ایم ایس ایچ) نے آج ملک بھر میں ایکس آر ٹکنالوجی اسٹارٹ اپس کی حمایت اور اس میں تیزی لانے کے لیے ایکسلیٹر پروگرام کے آغاز کا اعلان کیا۔

یہ پہل یعنی ایکس آر اسٹارٹ اپ پروگرام میٹاورس کے لیے مہارتوں اور تکنیکی صلاحیتوں کی نشوونما پر زور دیتی ہے اور اس سے ملک میں اگمینٹیڈ ریالٹی (اے آر) اور ورچوئل ریالٹی سمیت ان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لیے ایکو سسٹم کی تشکیل میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نیز ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر جناب راجیو چندر شیکھر،

 نے کہا کہ ’’یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اگلے 10 سالوں کو ہندوستان کے ٹیکیڈ – نوجوانوں ہندوستانیوں کے لیے مواقع سے بھرپور سرزمین کو حاصل کرنے کے لحاظ سے یہ ایک اہم دن ہے۔ یہ میٹاورس میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے، جو انٹرنیٹ کے ابھرتے ہوئے مستقبل کا ایک اہم حصہ ہے۔ میں میٹا کے ساتھ شراکت داری کے ساتھ ساتھ 2025 تک ہندوستان کو 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے کے حکومت کے وژن کے مطابق مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کا منتظر ہوں۔‘‘

اس پر بات کرتے ہوئے کہ کس طرح 2015 میں شروع کیے گئے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام نے شہریوں کی زندگی، حکمرانی اور جمہوریت کو تبدیل کیا ہے، ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دیا ہے اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں کلیدی صلاحیتوں کو فروغ دیا ہے، مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’وزیر اعظم کے ڈیجیٹل انڈیا وژن کے مطابق یہ واضح ہے کہ ہندوستان اب صرف ٹیکنالوجی کا صارف نہیں رہے گا، بلکہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی تیاری میں ایک رہنما ملک بننے جارہا ہے۔‘‘

دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں کے ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی صلاحیت اور نریندر مودی حکومت کی ان کی حوصلہ افزائی کے عزم پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’خاص طور پر دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں کے نوجوان ہندوستانی اسٹارٹ اپ ویب 3.0، بلاک چین کو تعاون فراہم کرنے کے قابل ہوں گے۔ اے وائی، میٹاورس وغیرہ ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اہم کردار ادا کریں گے اور ہندوستان اور دنیا کے لیے ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے مستقبل کو تشکیل دیں گے۔

شراکت داری پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے میٹا کے نائب صدر (عالمی پالیسی) جناب جوئل کپلان نے کہا کہ ’’بھارت مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو متعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ بھارت میں فیصلے اور سرمایہ کاری اس بات پر بات چیت کی سمت کا تعین کرے گی کہ ٹیکنالوجی کس طرح مزید اقتصادی مواقع پیدا کر سکتی ہے اور لوگوں کے لیے بہتر نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ماحولی نظام کی تعمیر میں مدد کریں جو ہندوستان کے ٹیک اسٹارٹ اپس اور اختراع کاروں کو میٹاورس بنانے کے قابل بنائے۔‘‘

جناب کپلان نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت ہندوستان میں کئی اقدامات کیے گئےہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ میٹا ٹائر 2/3 شہروں میں نئی ​​نسل کے اسٹارٹ اپس کو تعاون کرنے کے لیے حکومت ہند کے ساتھ شراکت داری کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان اپنی ٹیک ٹیلنٹ، کاروباری جذبے، تیزی سے بڑھتے ہوئے ماحولی نظام کے ساتھ سب سے زیادہ متحرک بازاروں میں سے ایک ہے۔‘‘

ایکسلریٹر پروگرام 20 لاکھ روپے فی سٹارٹ اپ کی گرانٹ کے ساتھ ایکس آر ٹیکنالوجیز میں کام کرنے والے ابتدائی مرحلے کے 40 اسٹارٹ اپس کی مدد کرے گا۔ اس کے علاوہ گرینڈ چیلنج تعلیم، سیکھنے اور مہارت، صحت، کھیل اور تفریح، ایگریٹیک اور موسمیاتی عمل، اور سیاحت اور پائیداری جیسے شعبوں میں ابتدائی مرحلے کے اختراع کاروں کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

اختراع کرنے والوں کو تحقیق و ترقی مرحلے سے لے کر قابل عمل مصنوعات اور خدمات تیار کرنے کے لیے مدد فراہم کی جائے گی۔ سب سے پہلے 80 اختراع کاروں کو بوٹ کیمپ میں شرکت کے لیے شارٹ لسٹ کیا جائے گا، جن میں سے کل 16 اختراع کاروں کو ہر ایک کو 20 لاکھ روپے کی گرانٹ فراہم کی جائے گی اور انہیں کم از کم قابل عمل پروڈکٹ (ایم وی پی)/ پروٹو ٹائپ تیار کرنے میں مدد کے لیے مزید مدد فراہم کی جائے گی۔

 

ایکسیلیٹر اور گرینڈ چیلینج کے ذریعے اسٹارٹ اپس اور اختراع کاروں کے صارفین کے ساتھ رابطے، شراکت داروں کے مواقع اور سرمایہ کاری میں بھی تعاون کیا جائے گا۔

ایکس آر اسٹارٹ اپ پروگرام کو چار اداروں - انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی - حیدرآباد فاؤنڈیشن، حیدرآباد، تلنگانہ(سی آئی ای    آئی آئی آئی  ٹی- ایچ) ؛ اے آئی سی   ایس ایم یو ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیشن فاؤنڈیشن (اے آئی سی – ایس ایم یو ٹی بی آئی) ، رنگپو، سکم؛ گجرات یونیورسٹی اسٹارٹ اپ اینڈ انٹرپرینیورشپ کونسل (جی یو ایس ای سی) ، احمد آباد، گجرات اور فاؤنڈیشن فار انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی ٹرانسفر(ایف آئی ٹی ٹی) ،آئی آئی ٹی دہلی، نئی دہلی کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا۔ یہ ادارے اسٹریٹجک طور پر ملک کے طول و عرض میں اسٹارٹ اپس کو فعال کریں گے جس سے ایکس آر ٹیکنالوجی کی جگہ میں پورے ملک میں تحریک پیدا ہوگی۔

ایکس آر اسٹارٹ اپ پروگرام کو میٹا کے ایکس آر پروگرامز اور ریسرچ فنڈ سے تعاون حاصل ہے، جس کے تحت صنعتی شراکت داروں، شہری حقوق کے گروپوں، حکومتوں، غیر منافع بخش اداروں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ ملکر پروگراموں اور جامع تحقیق میں دو سال کی مدت میں 50 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 10214)


(Release ID: 1859092) Visitor Counter : 164


Read this release in: English , Marathi , Hindi