بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

گرین شپ ری سائیکلنگ اور وہیکل اسکریپنگ پر بین الاقوامی کانفرنس اور نیشنل بحری وراثت کمپلکس   (این  ایم ایچ سی) پروجیکٹ  ، لوتھل کے فروغ کی جائزہ میٹنگ


جہاز رانی  کے مرکزی وزیر   جناب سربا نند سونووال نے کہا کہ  گجرات ہندستان کی بحری کامیابی   کی کہانی کا علمبردار ہے

گجرات گرین  ری سائیکلنگ ، وہیکل اسکریپنگ کے عالمی مرکز  کے طور پر ابھرے گا:گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر پٹیل

Posted On: 12 SEP 2022 6:11PM by PIB Delhi

 بندرگاہوں ، جہاز رانی  اور آبی گذرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونوال نے کہا کہ   گجرات ہندستان  کا تجارتی  داخلی دروازہ ہے اور دنیا کے پسندیدہ  بحری مقامات میں سے ایک ہے۔ جناب سونوال نے  گاندھی نگر میں آج   گرین  شپ ری سائیکلنگ اور وہیکل اسکریپنگ پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا۔  اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ   1600 کلو میٹر کے سمندری  ساحل کے ساتھ  ، گجرات  ہندستان کے  چالیس فی صد سے زیادہ  کارگو  کی نقل و حمل کو سنبھالتا ہے۔  جناب سونوال نے کہا کہ گجرات  ساحلی جہاز رانی کی صلاحیت    کا استعمال کرکے  کل  کارگو ٹرانسپورٹ   کا 80 فی صد  تعاون دیتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ گجرات بندرگاہ  کے سیکٹر کی نجکاری کرنے والی پہلی ریاست ہے  اور  اس کا اسٹریٹکجک محل و قوع، سرگرم پالیسیوں اور مضبوط بنیادی ڈھانچہ کی بنیاد پر  یہ  ہندستان  کی سمندری کامیابی کی کہانی کے علمبردار کے طور پر ابھرا ہے۔  جناب سونوال نے کہا کہ  ہندستان  جہازوں کی ری سائیکلنگ کے لئےایک اہم مقام ہے اور گجرات میں النگ –سوسیا  شپ یارڈ کی صلاحیت کو دو گنا کرنے  کے منصوبے سے  بڑی تعداد میں  روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور اس سے نہ صرف گجرات میں بلکہ پورے ملک میں  اقتصادی خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RGJR.jpg

ساگر مالا پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے  جناب سونوال نے کہا کہ    اس پروگرام میں  گجرات میں  بندرگاہ کی جدید کاری  ، ریل ، سڑک، کروز سیاحت، رو-رو-مسافروں کے لئے گھاٹ، ماہی پروری، ساحلی بنیادی ڈھانچہ ، ہنر مندی کے فروغ وغیرہ جیسے پروجیکٹوں کے ساتھ  متمول سمندری ساحل  کو رفتار دی ہے۔  انہوں نے کہاکہ  گجرات میں  ساگر مالا پروگرام کے تحت  57000 کروڑ روپے  کے 74 پروجیکٹ  ہیں۔  ان میں  سے9000 کروڑ روپے   کے  15 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں۔ جناب سونوال نے کہا کہ  25 ہزار کروڑ روپے   کے 33 پروجیکٹ  کا کام جاری ہے۔  انہوں نے کہاکہ 22700 کروڑ روپے  کے 26 پروجیکٹ  فروغ کے مرحلے میں ہیں۔  

اس موقع پر  گجرات کے وزیراعلی جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گجرات  اب بندرگاہ پر مبنی  ترقی  کی طرف بڑھ رہا ہے  ۔ جناب پٹیل نے کہا کہ  گجرات  ہندستان  کا ساحلی داخلی دروازہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ  ریاست    گجرات دنیا  کی سب سےبڑی  جہاز توڑنے  والے یارڈ کا گھر ہے  ۔وزیراعلی نے کہاکہ جس طرح    شپ بریکنگ   ری سائیکلنگ سیکٹر میں   گجرات کا  دبدبہ رہا ہے  ، اسی طرح گجرات    گرین ری سائیکلنگ کے شعبے میں بھی  آگے رہے گا۔  انہوں نے کہا کہ گجرات میں   شپ ری سائیکلنگ  کا  بڑا مرکز   بننے  کی صلاحیت اور سیاسی  قوت ارادی ہے۔   گجرات حکومت  گجرات کو  گرین ری سائیکلنگ  کا عالمی مرکز بنانے کے تئیں پرعزم ہے  ۔ انہوں نے کہاکہ  النگ میں  ایک بہتر طریقے سے    فروغ پانے والے   ماحولیاتی نظام اور وہیکل اسکریپنگ کی صلاحیت بھی ہے اور یہ  وہیکل اسکریپنگ پالیسی میں  اہم  تعاون دے گا۔   

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002U3IZ.jpg

گرین  شپ  ری سائیکلنگ اور وہیکل اسکریپنگ  پر بین الاقوامی کانفرنس گجرات میں  شپ  ری سائیکلنگ   صنعت  کی موجودہ    صورتحال  اور ایچ کے سی کنونشن  کی تعمیل   کو اپنانے  کی سمت میں  مظاہرہ کررہی ہے۔  کانفرنس اس بات پر بھی   بحث  و مباحثے  کا موقع فراہم کررہی ہے   کہ یوروپی یونین  کی جہاز رانی  کی صنعت گجرات میں  شپ ری سائیکلنگ  کی سہولیات کا فائدہ اٹھا سکتی ہے اور یوروپی یونین کے رکن ممالک   کے ساتھ  شراکت داری    کے امکانات تلاش کرسکتی ہے۔

کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے   حکومت کے بندرگاہ اور ٹرانسپورٹ  محکمے کے  ایڈیشنل  چیف سکریٹری  ،  ایم کے  داس نے کہاکہ   کانفرنس  النگ کو  پائیدار   شپ ری سائیکلنگ کے لئے  ایک  پسندیدہ مقام کے طور  پر  عالمی  نقشے پر   پیش کرے گی، جس میں محفوظ اور ماحولیات   کے لحاظ سے بہتر  شپ ری سائیکلنگ   کے بہترین      طور طریقے  دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس   وہیکل اسکریپنگ  صنعت کے ساتھ  النگ کی شپ ری سائیکلنگ صنعت کے بیچ تال میل قائم کرنے میں بھی   مدد گار ہوگی اور النگ کو وہیکل اسکریپنگ   کے بڑےمرکز کے طور پر   ابھرنے  کے قابل بنائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033XU4.jpg

کانفرنس کے ایک حصے  کے طور پر  دو سیشن کا بھی  انعقاد کیا گیا۔ پہلا سیشن  شپ ری سائیکلنگ ایکٹ  ’’ہندستان میں شپ ری سائیکلنگ صنعت اور تعمیل  ‘‘ پر  جی ایم ڈی   کے رول  ، ایچ کے سی  اور یوروپی یونین  کے  شپ ری سائیکلنگ ریگولیشن  (ای یو ایس آر آر)  کی تعمیل  اور محفوظ و پائیدار  ری سائیکلنگ  پر مرکوز تھا۔

دوسرا سیشن  وہیکل اسکریپ پالیسی پر  تھا ، جس میں  اس پالیسی  کا عمومی جائزہ لیا گیا ۔ اس سیشن میں  النگ کی صلاحیتوں کو وہیکل اسکریپنگ کے  مرکز کے طور پر بھی پیش کیا گیا۔  

کانفرنس میں بندرگاہ ، جہاز رانی  اور  آبی گذر گاہوں  کی وزارت   کے نمائندوں ، چیف ایگزیکٹیو افسران   اور جہاز رانی کے شعبے کے    قومی   اور بین الاقوامی صنعت کے نمائندوں سمیت    شپنگ لائنوں  ، جہاز  ری سائیکلنگ کرنے والوں  اور جہاز کے مالکان وغیرہ  نے حصہ لیا۔ کانفرنس کے بعد 13 ستمبر کو النگ شپ  بریکنگ   یارڈ کا دورہ کیا جائے گا۔

جناب سونوال نے  لوتھل کے نزدیک مجوزہ  نیشنل  بحری وراثت کمپلکس کے مقام کا بھی دورہ کیا اور گجرات  حکومت  اور بندرگا ہ   ،   جہاز رانی   اور آبی گذرگاہوں  کی وزارت کے  سینئر افسران کی موجودگی میں  پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔   یہ پروجیکٹ  ہندستانی حکومت کے ذریعہ   بندرگاہ   جہاز رانی   اور آبی گذرگاہوں کے توسط سے   3500 کروڑ روپے  کی  ممکنہ رقم سے   فروغ دیا جارہا ہے۔   مجوزہ  کمپلکس  ہندستان  کی متمول  اور متنوع   بحری وراثت   کو ظاہر کرے گا   اور یہ ملک میں اپنی نوعیت کا  پہلا    اور ہندستان کی سمندری وراثت   کے لئے مخصوص  دنیا کے   سب سے بڑے  سمندری میوزیم میں سے ایک ہوگا۔

میوزیم میں  لوتھل    کے ایک بڑے فن تعمیر کو پیش کیا جائے گا۔  مختلف   حصوں جیسے نشیبی شہر  ، وسطی شہر ، گڑھ،قبرستان ، گھر  ، گلی کا پیٹرن ،صفائی ستھرائی کا نظام، کنویں ، صنعت  /ورکشاپ  اور بازار وغیرہ   کو میوزیم میں پیش کیا جائے گا۔  یہاں آنے والوں کو    براہ راست احساس دلانے کے لئے  لوتھل  ڈاک یارڈ  کا ایک  ورکنگ  ماڈل ، گودام کا کام کاج  وغیرہ بھی    مخصوص   ہڑپا  عہد کے گھر کے ساتھ  چولہے وغیرہ جیسے اجزاء  کےساتھ پیش کیا جائےگا۔  میوزیم  دھولاویرا کے مقام پر کھدائی کے دوران  ملے   معروف  ہڑپا  عہد کے پانی  کو جمع کرنے اور اس کے بندوبست کے نظام کو  پیش کرے گا۔

فن تعمیر  کی معروف  فرم میسرز  آرکیٹیکٹ  حفیظ کانٹریکٹر  کو پروجیکٹ کے   منصوبے   کے بندوبست  کے صلاح کار کے طو رپر   مقرر کیاگیا ہے اور پہلے ہی مرحلے  1-اے کی  پانچ گیلری کے لئے  بنیادی ڈیزائن اور  منصوبہ تیارکرلیا ہے۔

  1. گیلری1 -اورینٹیشن  اور سمندری دیومالائی  کہانیاں
  2. گیلری2- ہڑپا  ئی عہد ، دی پائنیر  سیفئررز
  3. گیلری3-  ہڑپا کے بعد  کی ٹریجیکٹریز  ؛ آب و ہوا میں تبدیلی  کا اثر
  4. گیلری4- گریکو  -رومن دنیا کے ساتھ ہندستان کا رابطہ
  5. گیلری5-  خصوصی نمائشیں

میسرز  آرکیٹیکٹ حفیظ کانٹریکٹر کے ذریعہ ہندستانی بحریہ   کے افسران   کے   صلاح و مشورہ سے  گیلری 6 (ہندستانی بحریہ کا ظہور  ) کے بنیادی   ڈیزائن پر کام   جاری ہے   اور گیلریز کے لئے  نوادرات کی فہرست کو   حتمی شکل دی گئی ہے۔

این ایم ایچ سی  مرحلہ  1اے کا ای پی سی   کام  ٹاٹا پروجیکٹ لمیٹیڈ کو   مارچ 2022 میں  سونپا گیا ہے  اور مارچ 2024 تک  اسے پوا کرنے کا نشانہ رکھا گیا ہے۔  یہ پروجیکٹ   گجرات ریاست میں سیاحت کو فروغ دے گا جس سے آس پاس کے گاؤں  جیسے  سرگوالا اور اوٹیلیا سمیت  علاقے کی معیشت کو فروغ ملے گا۔ این ایم ایچ سی    پروجیکٹ میں  مجوزہ   چھ گیلریز   آنے والوں کے لئے سمندری تاریخ  کے مختلف  ادوار  پر توجہ مرکوز کریں گی۔  

جناب سونووال نے    اپنا دورہ مکمل کرنے کے بعد  کہا کہ    پروجیکٹ کو  سیاحت کے لئے  ایک نئے بین الاقوامی    مقام کے طور پر فروغ دیا جائے گا    اوربندرگاہ ، جہاز رانی  اور آبی گذر گاہوں کی وزارت  ساگر مالا پروگرام کے تحت   دنیا کے مختلف  معروف بین الاقوامی    میوزیمس    کے  برابر لایا جائے گا۔   انہوں نے کہا کہ یہ مقامی لوگوں کے لئے  روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا   اور انہیں  کئی     کاٹیج صنعتوں کو فروغ دینے میں  مدد کرے گا اور اس طرح وزیراعظم جناب نریندر مودی کےخودکفیل ہندستان کےتصور کو حقیقت بنائے  گا۔  

*************

ش  ح۔ ف ا  ۔ ج

UNO-10194



(Release ID: 1858915) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi