مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سی پی ڈبلیو ڈی نے ایک محدود ٹائم لائن کے اندر کرتویہ پتھ کی بحالی اور تعمیر نو کا مشکل بھرا کام مکمل کیا


وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ کرتویہ پتھ صرف اینٹوں اور پتھروں سے بنا ایک راستہ نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے جمہوری ماضی اور دائمی آدرشوں کا زندہ راستہ ہے

وزیر اعظم نے کرتویہ پاتھ بنانے والے کارکنوں کا شکریہ ادا کیا

نئے انڈر پاسز، زیر زمین سہولیات والے بلاکس اور پارکنگ کی بہتر جگہوں کے ساتھ، کرتویہ پتھ پیدل چلنے والوں اور ٹریفک کے لیےفائدہ مند ہے

Posted On: 09 SEP 2022 6:00PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کل نئی دہلی کے انڈیا گیٹ پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کے مجسمے کی نقاب کشائی کی اور ’کرتویہ پتھ‘ کا افتتاح کیا۔

اس کی تعمیر میں شامل شرم جیویوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے قوم کے لیے ان کی کوششوں اوران کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ کارکنوں کے تئیں اظہار تشکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا   ‘‘کارتویہ پتھ صرف اینٹوں اور پتھروں کا  بنا ہوا ایک راستہ نہیں ہے،بلکہ یہ ہندوستان کے جمہوری ماضی اوردائمی نظریات کا زندہ راستہ ہے۔’’

سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ، جس ایجنسی کو کرتویہ پتھ کی بحالی اور تعمیر نو کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، نےاس مشکل بھرے کام کو انتہائی محدود کار  میں انجام دیا۔ کرتویہ پتھ کا کام مارچ، 2021 میں شروع ہوا تھا اور اس کا پہلا مرحلہ 26 جنوری 2022 کو یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے معینہ وقت  کے اندر  مکمل ہوا تھا۔ پروجیکٹ کی منظور شدہ لاگت608 کروڑ روپے ہے اور  اب تک  اس تعمیر پر 522 کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہے۔ جس میں پہلے مرحلے کی تعمیر پایہ تکمیل کو پہنچ چکی ہے۔

گرینائٹ واک ویز کی کل لمبائی 16.5 کلومیٹر ہے۔ 300 سی سی ٹی وی کیمروں، 422 بیٹھنے والے پتھر کے بنچ، متعدد جڑواں پتھروں کے کوڑے دان، خدمات کے لیے تقریباً 165 کلومیٹر زیر زمین نالی اور 10 کلومیٹر طویل زیر زمین طوفان کے پانی کی نالیوں کے ساتھ، مرکزی راستے کی مکمل طور پر تزئین کاری کی گئی ہے، اسے  مضبوط بنایا گیا ہے اور قطعہ زمین کو بحال کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کرتویہ پتھ کو پیدل چلنے والوں کے لیے زیادہ  معاون  اور ٹریفک کے لیے آسان بنایا گیا ہے۔ پیدل چلنے والوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کل چار پیدل چلنے والوں کے انڈر پاس بنائے گئے ہیں جن میں سے ہر ایک 8 میٹر چوڑا ہیں ۔ دو جن پتھ اور سی ہیکساگون جنکشن پر۔ آٹھ زیر زمین عوامی سہولت والے بلاکس اور چھ وینڈنگ پلازوں کو  انتہائی غور وفکر کے بعدموجودہ درختوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، شہری صارفین اور سیاحوں کے لیے آرام دہ بنانے کے لیے تیار اور  ڈیزائن کیا گیا ہے، ۔ فیز I میں 580 کاروں اور 35 بسوں کے لیے پارکنگ ڈیزائن کی گئی ہے۔

کرتویہ پتھ کے کناروں پر فٹ پاتھ جو پہلے بجری/مرّم کا ہوا کرتا تھا، اس کی جگہ گرینائٹ واک ویز نے لے لی ہے۔ نہر سے آگے کے ناقابل رسائی علاقوں کو واک ویز اور سولہ مستقل پلوں کے ذریعے قابل رسائی بنایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، کرتویہ پتھ کے لان کی تزئین و آرائش کی گئی ہے اور زیادہ تر اصل جامن کے درختوں کو برقرار رکھا گیا ہے اور شجرکاری کی منصوبہ بند حکمت عملی کے ذریعے مزید درخت شامل کیے گئے ہیں۔  گھاس  کے نو تعمیر شدہ لان کا کل رقبہ تقریباً 90 ایکڑ ہے۔

ایونیو کے تعمیراتی کردار کے مطابق، تاریخی زنجیر کے لنکس اور کرتویہ پتھ کے ساتھ 79 روشنی کے کھمبوں کو محفوظ اور بحال کیا گیا ہے اور 58 نئے کھمبے شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، زمین کی تزئین کے ساتھ ہم آہنگی  پیدا کرنے کے لیے پینٹ شدہ کنکریٹ بولارڈز کو ریت کے پتھر کے بولارڈز سے بدل دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سی پی ڈبلیو ڈی نے نہروں سے پانی کے رساؤ کو روکنے کے لیے ان کی نئے سرے سے تزئین کاری کی ہے اور اس کے علاوہ نہروں میں صاف پانی کو یقینی بنانے کے لیے 60 ایریٹرز اور 28 فلٹریشن ٹینک بھی شامل کیے گئے ہیں۔

تقریب کے دوران، ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، عزت مآب مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، عزت مآب مرکزی وزیر ثقافت جناب کوشل کشور، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر اعظم جناب ارجن رام میگھوال، ثقافت کی عزت مآب ایم او  ایس  ، محترمہ میناکشی لیکھی، عزت مآب ثقافت کے وزیر، جناب منوج جوشی، سکریٹری، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، جناب گووند موہن، سکریٹری، وزارت ثقافت، جناب شیلیندر شرما، ڈائرکٹر جنرل، سی پی ڈبلیو ڈی، مختلف معززین اور اورایم او ایچ یو اے ، سی پی ڈبلیو ڈی اور ہاؤسنگ اور شہری  امور کی  وزارت اور وزارت  ثقافت کا عملہ اور بڑی تعداد میں افسران موجود تھے۔

*************

 

ش ح۔ س ب۔ رض

 

U. No.10158



(Release ID: 1858663) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi