خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

قومی کمیشن برائے خواتین نے گجرات یونیورسٹی میں مغربی علاقائی مشاورتی اجلاس کا اہتمام کیا

Posted On: 09 SEP 2022 7:06PM by PIB Delhi

قومی کمیشن برائےخواتین(این سی ڈبلیو )نے وومن ڈیولپمنٹ سیل اور داخلی شکایات کمیٹی، گجرات یونیورسٹی نے مختلف شراکت داروں جس میں ریاستی کمیشن برائے خواتین اور خواتین و اطفال کے بہبود کامحکمہ اور پانچ ریاستوں گجرات، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گوا اورمرکز کے زیر انتظام ریاستوں دادر ا ورنگرحولی (ڈی این ایچ)اور دمن اور دیو کی ریاستی خواتین کمیشن اور محکمہ فلاح و بہبود برائے اطفال کے نمائندوں اور سوادھر گرہ، اجولا اور ون اسٹاپ سینٹرس کی نمائندگی کرنےوالے غیر سرکاری ادارے بھی جن میں شامل ہیں، کے ساتھ ایک روزہ مغربی علاقائی مشاورتی اجلاس کااہتمام کیا ۔ اس مشاورتی اجلاس میں ان تنظیموں کے سامنے آنےوالے مختلف مسائل اوران کےاسباب اور خواتین کے تحفظ ،شیلٹر،تفویض اختیارات  اوران کے حقوق کے تحفظ جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

 

 

قومی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے اس مشاورتی میٹنگ  میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔گجرات یونیورسٹی کےوائس چانسلر پروفیسر(ڈاکٹر) ہمانشو پانڈیا،،داخلی شکایات کمیٹی کی چیئرپرسنپروفیسر(ڈاکٹر) بھارتی پاٹھک، ڈبلیو ڈی سی کی ممبر سکریٹریپروفیسر(ڈاکٹر)جیوتی پاریکھ، اور آئی سی سی، گجرات یونیورسٹی اور این سی ڈبلیو کے خصوصی نمائندےڈاکٹر شاہ عالم نے اس اجلاس میں شرکت کی۔

 

 

این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ معاشرے کو بدلتے ہوئے سماج کے ساتھ چلنا چاہیے۔ انہوں نے اس حقیقت پر بھی زور دیا کہ خواتین کواپنی راہ میں پیش آنے وا لی ہر مشکلات کو دور کرنا چاہئے اور ان تمام نئی مہارتوں کو اپنانا چاہیے جن پر اب تک مردوں کا غلبہ رہا ہے۔ وائس چانسلر، گجرات یونیورسٹی پروفیسر (ڈاکٹر) ہمانشو پانڈیا نے تمام شعبوں سے خواتین کو بااختیار بنانے میں محترمہ چیئرپرسن کے خیالات کی تائید کی اور ایک صحت مند معاشرے کی تعمیر کے لیے لوگوں کی ذہنیت میں مثبت تبدیلی لانے کامشورہ دیا۔

کمیشن کے کام کے بارے میں ایک پریزنٹیشن شیئر کی گئی جس کے بعد ایک انٹرایکٹو فیڈ بیک سیشن ہوا جس میں خواتین کے لیے مختلف اداروں کے اسٹیک ہولڈرز نے اپنے خیالات، مسائل اور انہیں درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔ اس بات کا بھی اظہار کیا گیا کہ سرکاری اسکیموں کے موثر نفاذ کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان صحت مند اور ہموار تعاون کی ضرورت ہے۔

 

*************

 

 

ش ح ۔س ک۔ ف ر

U. No.10148



(Release ID: 1858623) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi