صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے نئی دہلی ،ایمس میں آنکھوں کو عطیہ کرنے کی 15روزہ  37ویں قومی تقریبات  کی قیادت کی


خدمت کی جذبے اور تعاون  کی بھارتی  روایات  پر روشنی ڈالی  اور اعضا عطیہ کرنے کے جذبے پر زور دیا

میری سبھی سے اپیل ہے کہ جن آندولن کے ذریعہ  وسیع پیمانے پر اس بیداری کو  پھیلائیں:ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

Posted On: 08 SEP 2022 7:29PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مسنکھ مانڈیہ نے  کہا’’ایک  ایسے ملک میں جہاں صحت  کو  عالمی سطح پر ایک خدمت کے طور پر  دیکھا جاتا ہے اور اپنے حفظان صحت کے  پیشہ ور افراد  کو زندگی بچانے والا تصور کیا جاتا ہے،اسی طرح ہم بھی آنکھیں اور اعضا عطیہ کرکے’سیوا بھاو‘ پیدا کرسکتے ہیں اور  اپنے ملک کے عوام کے ذہن میں  اعضا عطیہ کرنے  کے جذبے کو پیدا کرسکتے  ہیں‘‘انہوں  نے یہ بات آج نئی دہلی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز  (ایمس) میں آنکھوں کو عطیہ کرنے کی 15روزہ 37ویں قومی تقریبات کے دوران کہی۔ان تقریبات کا انعقاد ہر سال 25اگست  سے 8ستمبر تک  نیشنل آئی  بینک کی جانب سے ڈاکٹر راجیندر پرساد سینٹر فار اوپتھلمک  سائنسز ،ایمس نئی دہلی میں کیا جاتا ہے،  جس کا مقصد آنکھیں عطیہ کرنے کے سلسلے میں  آئی بینک کے ذریعہ  بیداری پیدا کرنے،آنکھیں عطیہ کرنے والے افراد کے کنبوں،سرکاری اور غیر سرکاری  اداروں کو  اس نیک کام میں اہم کردار ادا کرنے پر اعزاز سے نوازنے کےلئے کیا جاتا  ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TKIO.jpg

 

آنکھیں عطیہ کرنے کی اہمیت  کو اجاگر کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ  اعضا  عطیہ کرنے  سے انہیں حاصل کرنے والوں کو معیاری زندگی  ملتی ہے اور عطیہ کرنے والےافراد  کے کنبوں  کو اطمینان   و سکون ملتا ہے۔ڈاکٹر مانڈیہ نے  عطیہ کرنے والوں کے کنبوں  کا  اپنے پیاروں  کے آنکھوں کی پتلی  کو  کسی ضرورت مند کو عطیہ کرنے   جیسے نیک کام کےلئے  دل سے شکریہ ادا کیا  ،جس سے کسی ضرورت مند مریض کو آنکھوں کی روشنی مل جاتی ہے۔ڈاکٹر مانڈویہ نے  بھاگوت گیتا کے ایک شلوک ’’کرمانیہ  وادھیکے راستے،ما پھلیشو کدیچانا‘‘ کو  حوالہ دیتے ہوئے  بھارت کی بیش قیمتی ثقافت اور روایات   کے بارے میں بھی بتایا  جو ہمیں ’سیوابھاو‘ اور ’سہیوگ‘ کی تعلیمات دیتی ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CWQ6.jpg

 

صحت کے مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ  ’’بھرپور علم اور واضح ذمہ داری ہونے کے باوجود بھی اعضا عطیہ کرنے کی سمت میں ہمیں اپنے شہریوں سے امید کے مطابق ردعمل نہیں ملتا ہے۔ملک میں اعضا عطیہ کرنے  کی سمت میں  لوگوں کے برتاؤ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔میں سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ اس کے لئے عوامی مہم  کے ذریعہ وسیع پیمانے پر  بیداری پھیلائیں ۔‘‘انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس احساس اور اقدام سے ملک میں اعضا عطیہ کرنے  کو فروغ دینے کی سمت میں  ایک اہم  پیش رفت  ہوگی۔

حکومت کی جانب سے  اس سمت میں کی گئیں کوششوں کا  ذکر کرتے ہوئے  انہوں نے مزید کہا کہ  بھارتی حکومت   اعضا عطیہ کرنے  کو فروغ دینے اور ہدف کو کامیابی کے ساتھ حاصل کرنے کی سمت میں  ایک مضبوط اور منظم کام کا  ڈھانچہ تیار کرنے پر  کام کررہی  ہے۔انہوں نے نیشنل آئی بینک اور دیگر شراکت داروں  کی جانب سے  آنکھ کی پتلی کی پیوند کاری ،بیداری پروگرام اور عام لوگوں تک رسائی حاصل کرنے کےلئے مزید خدمات شروع کرنے  جیسی کوششوں کی ستائش کی۔

اس تقریب کے دوران  نیشنل آئی بینک ،آر پی سینٹر ،کی جانب سے سال 22-2021  کی سالانہ رپورٹ  بھی جاری  کی گئی۔رپورٹ میں نیشنل آئی بینک (این ای بی)  کے ذریعہ ملک میں   آنکھ کی پتلی کے  بے نور ہوجانے کے مسئلے  کو اٹھانے  میں  ادا کئے گئے اہم کردار کی نشاندہی کی گئی ہے۔اب تک 31،500آنکھ کی پتلی جمع کی  جا چکی ہیں ،آنکھ کی پتلی کی پیوند کاری کے ذریعہ 22،350 سے زیادہ  بصری بحالی  اور1965 کے بعد سے اب تک  70فیصد سے زیادہ    استعمال کی شرح حاصل  کی گئی ہے۔آنکھیں  عطیہ کرنے کی سرگرمی ،آنکھ کی پتلی کی پیوند کاری،طبی افرادی قوت کو تعلیم و تربیت دینا ،آنکھوں کو ذخیرہ کرنے  کے سلسلے میں تحقیق ،دیگر سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو  بیدار کرنے اور تحریک دینے میں  این ای بی نے  زبردست رول ادا کیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004713D.jpg

ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا ،آر پی سینٹر کے چیف  پروفیسر  جیون ایس تیتیال ، نیشنل آئی بینک  کی چیئرپرسن  پروفیسر رادھیکا ٹنڈن  کے ساتھ  ایمس ،آر پی سینٹر کے سینئر فیکلٹی ممبران  اور تعاون کرنے والے سرکاری  اداروں کے نمائندے ،شراکت دار ادارے  اور رضاکار تنظیمیں /سوسائٹیز ،اسکولوں کے بچے اور سینئر سرکاری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

******

ش ح۔ ا م۔

U NO-10068

 



(Release ID: 1857972) Visitor Counter : 99


Read this release in: English , Hindi , Marathi