کارپوریٹ امور کی وزارتت
انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ اتھارٹی(آئی ای پی ایف اے) اور نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ (این سی اے ای آر) نے آئی ای پی ایف اے کے چھٹے یوم تاسیس کے موقع پر سیمینار کا اہتمام کیا
Posted On:
07 SEP 2022 5:15PM by PIB Delhi
انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ اتھارٹی (آئی ای پی ایف اے) اور نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ ( این سی اے ای آر) نے آج یہاں آئی ای پی ایف اے کے چھٹے یوم تاسیس کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا، جس کا مقصد یہ تھاکہ سرمایہ کاروں میں مالی خواندگی اور سرمایہ کاروں کی بیداری اور تحفظ کو فروغ دیا جا سکے۔
محترمہ انیتا شاہ اکیلا۔ آئی ای پی ایف اے، سی ای او نے آئی ای پی ایف اے کے یوم تاسیس کے موقع پر کلیدی خطبہ دیا۔ محترمہ اکیلا نے سرمایہ کاروں کو تعلیم دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ان کے جائز حصص، ڈیویڈنڈ اور ڈیبینچر کی ضمانت دی جائے۔
اپنے کلیدی خطاب کے دوران، محترمہ اکیلا نے کہا، ‘‘آئی ای پی ایف اے 2016 میں اپنے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کو تعلیم دینے اور مالیاتی خواندگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم نوجوانوں میں ، خاص طور پر اسکول اور کالج کے طلباء، انہیں صحت مند مالی رویے کو اپنانے کے اور جوانی میں باخبر مالی اور سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے کے قابل بناتے ہوئے، مالی خواندگی کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ اس طرح آئی ای پی ایف اے ایک منفرد ادارہ ہے، اور ہم سرمایہ کاروں کی ضروریات کے لیے بہت حساس ہیں اور انہیں کسی بھی قسم کے مالی فراڈ سے بچاتے ہیں۔ ہمارے سامعین میں معاشرے کے تمام طبقوں کے لوگوں کی ایک وسیع تعداد شامل ہے، بشمول کام کاج سے جڑے افراد، طلباء، دیہی باشندے، سیلف ہیلپ گروپس، اور پسماندہ طبقے جیسے سبزی فروش اور ماہی گیر وغیرہ۔’’
اپنے خطاب میں، این سی اے ای آر میں آئی ای پی ایف کے چیئر پروفیسر اور آر بی آئی کے سابق ایگزیکٹیو ڈائرکٹر ڈاکٹر مریدال ساگر نے سرمایہ کاروں کے فائدے کے لیے ٓئی ای پی ایف کی جانب سے نافذ کرنے کے لیے مستقبل کی پالیسیوں اور طریقوں پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر مردول ساگر نے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے مختلف پہلوؤں پر بات کی، جس میں کارپوریٹ گورننس کے مسائل، ڈیجیٹل اثاثے، اور ای ایس جی سرمایہ کاری شامل ہیں۔ انہوں نے معیشت میں اپنے عروج پر بچت کی شرح میں 9.6 پی پی ٹی اور سرمایہ کاری کی شرح میں اپنے عروج پر ہونے والی پی پی ٹی 12.5 سے تیزی سے گرنے کی طرف توجہ مبذول کروائی جس نے ہندوستانی معیشت میں ترقی کو سست کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘بچت اور سرمایہ کاری کی شرح کو واپس لانے اور اسے تیزی سے بڑھنے کے لیے، یہ ضروری ہے کہ مالیاتی منڈیوں کو گہرا اور وسیع کیا جائے اور سرمایہ کاروں کے تحفظ اور مالی استحکام پر توجہ دی جائے۔’’
پینل میں شامل شخصیات نے پرکشش اور موجودہ مثالوں کا استعمال سامعین کو بینکنگ لین دین کرنے میں ممکنہ دھوکہ دہی کے حوالے سے مستعدی کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے کیا، خاص طور پر ڈیجیٹائزیشن میں اضافے کے تناظر میں۔ سیمینار کی خصوصیت سامعین کی فعال شرکت اور پینلسٹ اور سامعین کے درمیان تعامل تھی۔
سیمینار میں سرمایہ کار برادری، این سی اے ای آر فیکلٹی، آئی ای پی ایف اے کے عملے، اور مختلف کالجوں کے معاشیات اور کاروباری اسٹریمز سے تعلق رکھنے والے طالب علموں نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔
حکومت ہند کے کارپوریٹ امور کی وزارت کے تحت آئی ای پی ایف اے کے تعاون سے این سی اے ای آر میں آئی ای پی ایف چیئر قائم کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ساگر ریگولیٹری اور عوامی پالیسیوں کے وسیع شعبے میں بشمول سرمایہ کاروں کی تعلیم اور تحفظ اور مالیاتی شعبے میں اصلاحات کے بارے میں خدشات،تحقیق اور پالیسی کی رسائی پر توجہ مرکوز کرنے والے گروپ کی قیادت کرتے ہیں۔
سیمینار ‘‘ڈیجیٹل دنیا میں سرمایہ کاروں کا تحفظ’’ کے موضوع پر ایک پینل بحث کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں مالیاتی لین دین کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹلائزیشن کے ماحول میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پینل میں ریزرو بینک آف انڈیا (آئی ای پی ایف، آر بی آئی) اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی) اور دہلی پولیس کے سائبر کرائم ڈویژن کے نامور ماہرین ، بشمول جناب جینت کمار دش، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، آر بی آئی ، اور جناب گرراج پرساد گرگ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایس ای بی آئی، اور جناب کے بی ایس ملہوترا، ڈپٹی کمشنر آف پولیس، انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (آئی ایف ایس او)، دہلی پولیس کے سائبر کرائم یونٹ شامل تھے ۔
پینل میں شامل ماہرین نے سائبر فراڈ کے مسئلے پر طویل بحث کی۔ ڈاکٹر مریدول ساگر نے تجویز پیش کی کہ ہندوستان کو اپنی جی20 صدارت میں مختلف ڈیجیٹل معیشت کے مسائل پر بین الاقوامی تال میل کا مسئلہ اٹھانا چاہئے۔
آئی ای پی ایف اے کے بارے میں
انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ اتھارٹی (آئی ای پی ایف اے) کو 7 ستمبر 2016 کو ، کارپوریٹ امور کی وزارت، حکومت ہند کے زیراہتمام قائم کیا گیا تھا ، جس کا مقصد سرمایہ کاروں کو ،دیگر اشیاء کے علاوہ ،حصص کی واپسی کے لیے سرمایہ کار تعلیم اور تحفظ کے فنڈ، غیر دعوی شدہ منافع، اور سرمایہ کاروں کو دیگر چیزوں کے علاوہ میچورڈ ڈپازٹس/ڈیبینچرز کا انتظام کرنا تھا ۔
این سی اے ای آر کے بارے میں
این سی اے ای آر ہندوستان کا سب سے پرانا اور سب سے بڑا آزاد معاشی تھنک ٹینک ہے، جسے 1956 میں پبلک اور پرائیویٹ دونوں شعبوں کے لیے پالیسی کے انتخاب سے آگاہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ یہ دنیا بھر کے چند آزاد تھنک ٹینکس میں سے ایک ہے جو گہرے معاشی تجزیہ اور پالیسی آؤٹ ریچ کوگہرے اعداد وشمار اکٹھا کرنے کی گہری صلاحیتوں کے ساتھ ملاتا ہے، خاص طور پر بڑے پیمانے پر گھریلو سروے کے لیے۔ این سی اے ای آر کی سربراہی اس کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر پونم گپتا کر رہی ہیں، جو ادارے کی پہلی خاتون سربراہ ہیں، جنہوں نے 1 جولائی 2021 کو عہدہ سنبھالا تھا، اور یہ ایک آزاد گورننگ باڈی کے زیر انتظام ہے جس کی صدارت فی الحال جناب نندن ایم نیلی کانی کر رہے ہیں۔
*************
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.10027
(Release ID: 1857734)
Visitor Counter : 84