صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

خاندانی صحت کے قومی سروے(این ایف ایس ایچ) کا کردار


این ایف ایس ایچ  صحت اور خاندانی بہود اوراس سے وابستہ شعبوں میں ابھرتے ہوئے مسائل پراعداد وشمارکےساتھ ساتھ   آبادی کے ڈائنامکس اور صحت کے اشاریوں سے متعلق اعلیٰ معیار، قابل اعتماد اور مسابقتی ڈیٹا فراہم کرتا ہے

سال 2019-21 کے دوران  این ایف ایچ ایس کے پانچ  دور کے مطابق، فی خاتون مجموعی تولیدی شرح (ٹی ایف آر) کم ہو کر 2.0 کے بقدر رہ گئی ہے، جس کے نتیجے میں تولیدی صلاحیت کی بحالی حاصل ہوئی، جو کہ فی خاتون 2.1  کے بقدر ہے

Posted On: 02 AUG 2022 4:57PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) نے تقریباً 3 سال کے وقفے  میں نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس ) کے نام سے ایک مربوط سروے  کااہتمام کرتی ہے اور اب تک، سروے کے پانچ دور مکمل کر چکے ہیں۔

این ایف ایس ایچ  صحت اور خاندانی بہود اوراس سے وابستہ شعبوں میں ابھرتے ہوئے مسائل پراعداد وشمارکےساتھ ساتھ   آبادی کے ڈائنامکس اور صحت کے اشاریوں سے متعلق اعلیٰ معیار، قابل اعتماد اور مسابقتی ڈیٹا فراہم کرتا ہے، تاکہ پالیسی سازوں اور پروگرام پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو معیارات کے تعین میں مدد فراہم کی جا سکے۔ این ایف ایچ ایس جاری پروگراموں کی تاثیر کے بارے میں ثبوت بھی فراہم کرتا ہے، جو حکومت ہند کی طرف سے نافذ کیے جاتے ہیں۔

خاندانی صحت کے قومی سروے این ایف ایچ ایس کے پانچویں دور کے مطابق سال 2019-21 کے دوران  ایم او ایچ ایف ڈبلیوکی طرف سے کرایا گیا تھافی خاتون مجموعی تولیدی شرح (ٹی ایف آر) کم ہو کر 2.0 کے بقد رہ گئی  ہے۔جس کے نتجے میں تولیدی صلاحیت کی بحالی حاصل ہوئی جو فی خاتون 2.1 کے بقدر ہے۔

این  ایف ایچ ایس 4 کے مقابلے این ایف ایچ ایس 5 کے مطابق صحت اور خاندانی بہبود کے چند اہم اشاریوں کی پیشرفت حسب ذیل ہے:

 

نمبرشمار

اشاریے

خاندانی صحت کا قومی سروے۔5 (2019-21)

خاندانی صحت کا قومی سروے -4 (2015-16)

 

تولیدی اورخاندانی منصوبہ

 

 

1

کل تولیدی شرح ( ٹی ایف آر)

2.0

2.2

2

15 سے 19سال کی ایسی خواتین جو پہلے ہی سروے کے وقت مائیں یا حاملہ ہوچکی ہیں

6.8

7.9

3

خاندانی منصوبہ بندی کے طریقہ کار کاموجودہ استعمال ۔ کوئی بھی طریقہ (0فیصد)

66.7

53.5

4

خاندانی منصوبہ بندی کے طریقہ کار کاموجودہ استعمال ۔ کوئی بھی  جدیدطریقہ (0فیصد)

56.4

47.8

5

خاندانی منصوبہ بندی کے لئے کل نہ پوری کی گئی ضرورت (فیصد)

9.4

12.9

 

زچگی اور ڈلیوری کی دیکھ بھال

 

 

6

وہ مائیں جن کا پہلے سہ ماہی میں قبل از پیدائش چیک اپ ہوا تھا (%)

70.0

58.6

7

وہ مائیں جن کے کم از کم 4 قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کے دورے ہوئے (%)

58.5

51.2

8

وہ مائیں جنہوں نے پیدائش کے 2 دن کے اندر ڈاکٹر/نرس / ایل ا یچ وی؍ اے این ایم /دائیہ/دوسرے صحت کے عملے سے بعد از پیدائش طبی خدمات حاصل کیں (%)

78.0

62.4

9

ادارہ جاتی پیدائش (%)

88.6

78.9

 

بچوں کی ویکسینیشن اور بچوں کو دودھ پلانے کے طریقے

 

 

10

12-23 ماہ کی عمر کے بچوں کو ویکسینیشن کارڈ یا ماں کی یاددہانی (%) سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر مکمل طور پر ٹیکہ لگایا گیا ہے۔

76.6

62.0

11

6 ماہ سے کم عمر کے بچوں کو خصوصی طور پر دودھ پلایا جاتا ہے (%)

63.7

54.9

 

شیرخوار اور بچوں کی شرح اموات (فی 1000 زندہ پیدائش)

 

 

12

نوزائیدہ اموات کی شرح (این این ایم آر)

24.9

29.5

13

بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر)

35.2

40.7

14

پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کی شرح

41.9

49.7

 

************

ش ح ۔ح ا ۔ ف ر

U. No.9890



(Release ID: 1856787) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Telugu