وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری کے شعبے میں امداد باہمی اور فیڈریشنوں کے کردار پر منعقد ہوا قومی ورکشاپ


پردھان منتری  متسیا سمپدایوجنا (پی ایم ایم ایس وائی ) اور ماہی پروری اور اکواکلچر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ (ایف آئی ڈی ایس) اسکیموں میں ایک اضافہ کردارکےلئے گنجائش

Posted On: 02 AUG 2022 8:08PM by PIB Delhi

ماہی پروری کی وزارت کےایچ این ڈی کی ماہی پروری کے ترقی کے قومی بورڈ (این ایف ڈی بی) نے آج حیدرآباد میں  پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا( پی ایم ایم ایس وائی) اور ماہی پروری اور اکواکلچر بندیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ (ایف ائی ڈی ایس ) میں ایک اضافی رول کے لئے ماہی پروری کے شعبے۔اسکوپ میں امدادباہمی اور فیڈریشنوں کے کردار پر ایک قومی سطح کے ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ اس ورکشاپ کا مقصد امداد باہمی کے نظام کے ذریعہ ماہی گیروں کے فائدے کےلئے حکومت کی ماہی پروری کی ترقی کی اسکیموں کے نفاذمیں ماہی پروری کے فیڈریشنوں کوشامل کرناہے ۔اس پروگرام نے ماہی پروری کی فیڈریشنوں کےلئے ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم کے طو رپر کام کیا ہے تاکہ ان کی سرگرمیوں کو مشترک کیا جاسکے ۔ فیڈریشنوں نے مختلف مواقع کاپتہ لگانےمیں اپنی دلچسپی کااظہار کیا اور ماہی گیروں اور ماہی گیر خواتین کے امداد باہمی کے فائدے کے لئے ایف آئی ڈی ایس اور پی ایم ایم ایس وائی جیسی اسکیموں کے تحت دستیاب گنجائش میں بھی اپنی دلچسپی کااظہار کیا ۔ ورکشاپ میں ماہی گیروں کے امداد باہمی  کو مستحکم کرنے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ مختلف ریاستوں میں امداد باہمی کو درپیش چیلنجوں اورفیلڈ سطح پر  کمیوں پر مناسب توجہ دینے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ۔ ماہی گیروں کی فیڈریشنوں کےافسروں میں بیداری  ،ہندستان کی حکومت کی مختلف اسکیموں کے ذریعہ پیدا گئی تاکہ انہیں ماہی گیروں کے امداد باہمی کے فروغ میں مدد کے لئے پی ایم ایم ایس وائی اور ایف آئی ڈی ایس سے مالی وسائل حاصل ہوسکیں ۔

14 ریاستوں ،آندھرپردیش،آسام، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، میزورم، اڈیشہ،پڈوچیری، راجستھان، تملناڈو، تلنگانہ، تریپورہ کی ماہی پرور ی کی فیڈریشنوں اور نیشنل کوآپریٹوڈیولپمنٹ کارپوریشن اورقومی سطح کی ماہی گیروں کی فیڈریشن، نیشنل فیڈریشن آف فشر کوآپریٹیو لمیٹڈ کے افسروں نےورکشاپ میں شرکت کی ۔ این ایف ڈی بی کے چیف ایگزیکٹو ا ٓئی ایف ایس ڈاکٹر سی سورنا نے حکومت ہند کی اسکیموں کے مختلف طریقہ کار کے ذریعہ ماہی پروری کے امداد باہمی کو حوصلہ دینے میں این ایف ڈی بی کے موجودہ اقدامات کے ذریعہ منعقد تقریب سے خطاب کیا ۔  جس میں  فش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف ایف پی اوز) بھی شامل تھیں ۔ ضلع اور ریاستی سطح کے ماہی گیری فیڈریشنوں میں پرائمری فشرمین کوآپریٹو سوسائٹیز(پی ایف سی ایس) کے درمیان کام کاج کے انضمام اور تال میل پر بھی زور دیا۔ برانڈنگ کے ذریعہ رکاوٹیں دور کرکے کمیوں کو پورا کرنے کے طریق کار، فروغ کی سرگرمیوں، مارکیٹنگ، ماہی گیر کوآپریٹیو کے درمیان معلومات مشترک کرنے، تنازعات کے حل کے طریقہ کار پر بات چیت کی گئی تاکہ امداد باہمی کو کامیاب بنایا جاسکے۔میٹنگ میں شرکت کرنے والے دیگر معززین میں جناب پی ڈی شرما، آئی ایف ایس ایم ڈی مدھیہ پردیش فشریز فیڈریشن نے ماہی گیروں کی ترقی میں مدد کرنے کے بارے  میں فیڈریشن کے کردار پر خطاب کیا۔ جناب بی کے مشرا، ایم ڈی (فش کوپیڈ) آئی سی نے ماہی گیروں اور کوآپریٹیو کی مدد کرنے میں فش کوپیڈ کے کردار کی وضاحت کی اور کہا کہ پورے ہندوستان میں 22000 ماہی گیر کوآپریٹیو سوسائیٹیاں کام کر رہی ہیں اور پی ایف سی ایس کو پیشہ ورانہ طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔ (ایف اینڈٹی ڈی) این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر جناب پردھو پال راج نے این سی ڈی سی کی سرگرمیوں اور فشریز فیڈریشنوں کی ترقی میں ان کے کردار کو پیش کیا، جس کے بعد متسیا فیڈ ، کیرالہ، ٹیفکوفیڈ ، تمل ناڈو، آسام فشریز فیڈریشن، آسام، کرناٹک کوآپریٹو فشریز فیڈریشن، کرناٹک،ٹیسکوف ، تلنگانہ،  ۔ اڈیشہ فشریز فیڈریشن، اوڈیشہ، زوفیشیڈ ، میزورم، راجستھان فیڈریشن، ایفکوف ، آندھرا پردیش،ٹی اے ایف سی ایس ، تریپورہ اور جھارکھنڈ اسٹیٹ کوآپریٹو فشریز فیڈریشن، جھارکھنڈ کے تجربات اور کامیابی کی کہانیوں کا اشتراک کیا ۔ میٹنگ کا اختتام آئی ایف ایس کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سی سورانا کے اختتامی کلمات کے ساتھ ہوا۔ اس  میٹنگ میں اس بات کا اظہار کیا گیا کہ پنچایتوں اور کوآپریٹیو کے درمیان تنازعات کو ریاستی  فشریز محکمہ کی مداخلت سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کولڈ چین ڈیولپمنٹ کے ذریعے نقل و حمل، مارکیٹنگ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جس کے لیے فیڈریشن کو ماہی گیروں کے کوآپریٹیو کے لیے بہترین قیمت  پر اہم توجہ دینی ہوگی اور صلاحیت سازی کے پروگراموں پر بھی توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ فشر کوآپریٹیو اور فیڈریشنز کے ذریعہ کے سی سیز کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ انٹرایکٹو میٹنگ میں مجموعی طور پر 50 ممبران نے شرکت کی۔

************

 

 

ش ح ۔ح ا ۔ ف ر

U. No.9881

 



(Release ID: 1856780) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Hindi