وزارت خزانہ

پردھان منتری مُدرا یوجنا کے تحت  تین سالوں میں 16.67کروڑقرض کھاتوں کے لئے 9.98لاکھ کروڑروپے کی منظوری دی گئ


پردھان  منتری مُدرا یوجنا کی بدولت لگ بھگ تین سال کی مدت کے دوران 1.12کروڑاضافی روزگار کے مواقع پیداکرنے میں مدد ملی ہے

Posted On: 02 AUG 2022 7:39PM by PIB Delhi

موجودہ رہنما ہدایات کے مطابق ، کوئی بھی شخص جو قرض حاصل کرنے کا اہل ہو اوراس کا مینوفیکچرنگ  ، تجارت ، خدمات اورزراعت سے منسلک سرگرمیوں جیسے شعبوں میں غیرزرعی آمدنی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے کاروباری منصوبہ ہو اور جس کی قرض کی ضروریات دس لاکھ روپے تک کی ہوں ، وہ پردھان منتری مُدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت قرض حاصل کرنے کا مستحق ہے ۔ خزانے کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹربھگوت کسان راؤ کراڈ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات بتائی ہے ۔

وزیر موصوف نے بتایاکہ اس اسکیم کے تحت قرضے تین زمروں میں دیئے جاتے ہیں ۔ یہ زمرے ہیں شِشو (50000روپے  تک قرض ) ، کشور (50000روپے سے زیادہ اور 5لاکھ روپے تک کے قرض ) ، ترون (پانچ لاکھ روپے سے زیادہ اوردس لاکھ روپے تک کے قرض )

وزیرموصوف  نے پردھان منتری مُدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت گذشتہ تین مالی سالوں میں فراہم کئے گئے قرضوں کی مزید تفصیلات فراہم کی ہیں ۔ جو درج ذیل ہیں :

 

مالی سال

قرض کھاتوں کی تعداد (کروڑمیں )

منظورشدہ رقم (لاکھ  روپے میں )

2019-20

6.22

3.37

2020-21

5.07

3.22

2021-22

5.38

3.39

TOTAL

16.67

9.98

 

وزیرموصوف نے مزید کہاکہ محنت اور روزگار کی وزارت نے قومی سطح پربطورنمونہ ایک سروے کیا ہے تاکہ پی ایم ایم وائی کے تحت پیداہوئے روزگار کے مواقع کا تخمینہ لگایاجاسکے ۔ سروے کے نتائج  کے مطابق ، پی ایم ایم وائی کی بدولت ، لگ بھگ تین سال کی مدت کے دوران ، (یعنی 2015سے 2018تک ) 1.12کروڑاضافی روزگار کے مواقع  پدیاکرنے میں مدد ملی ہے ۔

اس سروے سے حاصل معلومات کے مطابق ، وزیرموصوف نے کہاکہ مجموعی بنیادپر، شِشوزمرے  کے تحت منظورکئے گئے قرضے ، مُدرا مستفدین کی ملکیت والے کاروباری اداروں کے ذریعہ پیداکئے گئے روزگار کے اضافہ مواقع کے 66فیصد ہیں ۔ جس کے بعد کشور(19فیصد ) اورترون (15فیصد ) زمروں کا نمبرآتاہے ۔ اس کے علاوہ ، پردھان منتری مُدرا یوجنا –پی ایم ایم وائی کے تحت ، اس اسکیم کے آغاز کے بعد سے یکم جولائی ،2022تک 6.12کروڑروپے کے بقدر 7.66کروڑسے زیادہ قرضے نئے صنعتکاروں /کھاتوں کو فراہم کئے گئے ہیں البتہ پی ایم ایم وائی اسکیم کے تحت پیداہوئے روزگار کے مواقع سے متعلق  ڈیٹا ، مرکزی طورپر تیارنہیں کئے جاتے ۔

مُدرا پورٹل کے بارے میں قرض فراہم کرنےوالے اداروں کے رکن (ایم ایل آئیز ) کے ذریعہ اپ لوڈ کئے گئے ڈیٹا یا اعداد وشمار کے مطابق ، وزیر موصوف نے یکم جولائی ،2022تک پورے ملک میں فراہم کئے گئے پی ایم ایم وائی قرضوں کی زمروں کے لحاظ سے تعداد پیش کی ، جوکہ ذیل میں پیش کی گئی ہے :

 

 

قرض کھاتوں کی تعداد (کروڑمیں )

عام

17.59

درج فہرست ذاتیں

6.10

درج فہرست قبائل

2.06

دیگرپسماندہ طبقات

10.13

کل ہند میزان

35.88

درج بالا میں سے

اقلیتیں

3.99

 

خاتون صنعتکار

 

24.54

وزیرموصوف نے کہاکہ ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) سے موصولہ اطلاع کے مطابق ، 30جون 2022 تک ملک بھرمیں مالی خواندگی سے متعلق 1107مرکاز قائم کئے گئے ہیں ۔یہ مالی خواندگی کے مراکز ، دیگرکاموں کے علاوہ ، ملک کے دیہی عوام میں صنعت کاری سے متعلق  صلاحیت کوفروغ دینے کی غرض سے تربیتی پروگراموں کا بھی انعقاد کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ گاؤں کی سطح پرصنعت کاروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے مقصد سے ، بینک ، اپنے خود کے روزگار سے متعلق تربیت فراہم کرنے والے دیہی اداروں (آرایس ای ٹی آئیز) کے ذریعہ تربیت فراہم کرتے ہیں ۔ جس کے دوران گاؤں کے نوجوانوں کی ہنرمندی میں اضافہ اور ان میں صنعت کاری کے جذبے کے فروغ دینے پرتوجہ مرکوز کی جاتی ہے ۔

ذریعہ معاش اور روزی روٹی کے ذرائع  پیداکرنے کی غرض سے ، وزیر موصوف نے بیان کیا کہ زراعت اور دیہی ترقی کا قومی بینک (نابارڈ)، بہت چھوٹی صنعت کاری کے فروغ کے پروگراموں (ایم ای ڈی پیز)اور ذریعہ معاش اورکاروباری اداروں کے فروغ سے متعلق  پروگراموں  (ایل ای ڈی پیز) کے ذریعہ ، دیہی علاقوں میں ایس ایچ جی ارکان کے لئے ہنرمندی کے فروغ سے متعلق پروگراموں کا انعقاد کررہاہے ، نابارڈ ایم ای ڈی پیز اورایل ای ڈی پیز کے ذریعہ ایس ایچ جی ارکان کو ہنرمند بنانے کی غرض سے کوششیں کررہاہے تاکہ ایس ایچ جی ارکان دیہی علاقوں میں بہت چھوٹی صنعتیں شروع کرسکیں ۔

وزیرموصوف نے بتایاکہ اس کے علاوہ ، غیرزرعی شعبوں میں گاؤں کی سطح پر، صنعتیں قائم کرنے کی غرض سے دیہی غریب عوام کی مدد کرنے کی غرض سے ، دین دیال انتودیہ یوجنا –دیہی ذریعہ معاش سے متعلق قومی مشن (ڈی اے وائی –این آرایل ایم ) کے تحت ایک ذیلی اسکیم کے طورپر ، گاؤوں  میں صنعتکاری سے متعلق اسٹارٹ اپ پروگرام (ایس وی ای ڈی ) کابھی نفاذ کیاجارہاہے ۔ 

 

 

**********

 

 

(ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -9885



(Release ID: 1856773) Visitor Counter : 90


Read this release in: English , Telugu