مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

جناب ہردیپ ایس پوری نے اسمارٹ سالیوشنز چیلنج اینڈ انکلوزیو سٹیز ایوارڈز 2022 پیش کئے


ہمارے شہروں کو شہریوں پر مبنی اور شراکتی حل کی ضرورت ہے، جو ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنائے جہاں بھارتی افراد معذور افراد کی ضروریات کے تئیں زیادہ ہمدرد ہوں – جناب پوری

Posted On: 01 SEP 2022 4:52PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ، شہری امور، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج یہاں اسمارٹ سالیوشنز چیلنج اینڈ انکلوزیو سٹیز ایوارڈ 2022 پیش کیے۔ یہ ایوارڈز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز (این آئی یو اے) اور اقوام متحدہ (یو این) کی بھارت میں شہر کی سطح تک رسائی اور شمولیت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک پہل ہے، جو معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی)، خواتین، لڑکیوں اور بزرگوں کو درپیش ہیں۔ اس موقع پر بھارت میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈنیٹر جناب شومبی شارپ، جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر، اسمارٹ سٹی مشن، ایم او ایچ یو اے، جناب کنال کمار اور دیگر معززین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018LHU.jpg

جناب پوری نے کہا کہ ’’میں اختراعی حلوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور معذور افراد، خواتین اور بوڑھے افراد کی زندگیوں کو بدلنے کے اس کے رول سے پوری طرح متاثر ہوں۔ بہترین حل ہمیشہ آسان ہوتے ہیں، مخصوص درد کے نکات کا پوری طرح تدارک کرتے ہیں، واضح فوائد رکھتے ہیں اور صارفین کے ذریعے بڑے پیمانے پر قبول کیے جاتے ہیں۔ یہ حل یونیورسل ڈیزائن کو مربوط کرنے میں معاون ثابت ہوں گے، جو تمام کمزور کمیونٹیز کے لیے محفوظ، جامع اور قابل رسائی، سبز اور عوامی جگہیں فراہم کرنے کے لیے ایس ڈی جی ہدف 11.7 کو حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔‘‘

وزیر نے کہا کہ بھارت نے معذور افراد کے حقوق کے قانون 2016 کے بعد تسلیم شدہ معذوروں کی فہرست کو 7 سے بڑھا کر 21 کر دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت میں پہلے کے اندازے سے کہیں زیادہ تعداد میں لوگ کسی نہ کسی طرح کی معذوری کے ساتھ رہتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FZIK.jpg

جناب پوری نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) اس فلسفے کی عکاسی کرتے ہیں جسے مودی حکومت نے پہلے ہی ایس ڈی جی- 2030 میں رکھا ہے اور جسے اقوام متحدہ کے ذریعہ نافذ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم سروودیہ سے انتیودیہ کی طرف بڑھ رہے ہیں - کسی کو پیچھے نہیں چھوڑ رہے ہیں یا سب سے آگے نہیں جا رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایس ڈی جی کی کامیابی اس لیے آئے گی کہ وہ بھارت میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ڈی جی کی کامیابی کے لیے یہ ضروری ہے کہ بھارت ان اہداف پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MG9S.jpg

جناب پوری نے کہا کہ معذور افراد کے بنیادی حقوق کو مستحکم کرتے ہوئے بنیادی فرائض کی اہمیت پر زیادہ زور دیا گیا ہے اور وزیر اعظم نے اپنے حالیہ یوم آزادی کے خطاب میں بھارت کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے ’’پنچ پران‘‘ کی بات کرتے وقت ہر بھارتی سے یہی اپیل کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے بھارتیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے فرائض، ذمہ داری اور ایمانداری کے ساتھ انجام دیں، اور اپنے اندر ایک حساسیت پیدا کریں کہ وہ بھارتی کی بہتری کے لیے کام کریں۔

جناب پوری نے کہا کہ ہمارے شہروں کو شہریوں پر مبنی اور شراکتی حل کی ضرورت ہے، جو ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنائے جہاں بھارتی شہری معذور افراد کی ضروریات کے تئیں زیادہ ہمدرد ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ معاون ٹکنالوجی، خاص طور پر، بھارت میں پہلے سے ہی مارکیٹ میں قابل عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قابل رسائی اور جامع شہری جگہیں بنانے کے لیے ان رجحانات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

یہ کہتے ہوئے کہ ٹیکنالوجی ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے ذریعے ہم برابر کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں اور معذور افراد کے لیے قابل رسائی اور جامع ماحول فراہم کر سکتے ہیں، وزیر موصوف نے کہا کہ وکالت/ حمایت (ایڈوکیسی) اور بیداری پیدا کرنا معذوری کے گرد موجود بدنما داغ کو دور کرنے کے لیے یکساں طور پر ضروری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ اس اسمارٹ سالیوشنز چیلنج کے حل تیار کرنے میں مقامی کاروباری افراد نے مقامی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تمام 100 اسمارٹ شہروں میں انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز (آئی سی سی سی) فعال ہو چکے ہیں اور وہ شہروں کے اندر بہتر ہم آہنگی کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0046C25.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005SZQW.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006AEVG.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0073L47.jpg

اس اپریل میں شروع کیے گئے، اسمارٹ سالیوشنز اینڈ انکلوزیو سٹیز ایوارڈز 2022 کو اس مقصد سے ڈیزائن کیا گیا تھا، تاکہ لوگوں پر مرکوز ڈیزائن کو فروغ دیا جاسکے اور گھریلو جدید ٹیکنالوجی کی اختراعات اور حل کو فروغ حاصل ہوسکے۔

ایپلی کیشنز کے لیے ایک کھلی کال کے ذریعے 100 سے زیادہ اندراجات موصول ہوئے، جن میں سے ٹاپ 10 ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعات کی شناخت جیتنے والے حل کے طور پر اسکریننگ کے ایک گہرے دور اور نامور 7 رکنی جیوری پینل کی جانب سے مختصر فہرست بندی (شارٹ لسٹنگ) کے بعد کی گئی۔ ٹکنالوجی پر مبنی ٹاپ 10 سالیوشنز کو انکلوزیو سٹیز ایوارڈز 2022 سے نوازا گیا۔

زمرہ 1: ابتدائی مرحلے کی اختراعات

1.  گلو ویٹرکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے ففتھ سینس

2. اولا موبیلٹی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے ڈیجیٹل موبیلٹی سبسڈی

3.  ایکسس ایبل ڈیزائنس ایل ایل پی کی طرف سے ایکسس ایبل پلیسیز

زمرہ 2: مارکیٹ کے لیے تیار حل

1. ڈیکسٹرویئر ڈیوائسز کے ذریعے ماؤس ویئر

2.  انکلیواسٹک پرائیویٹ لمیٹڈ / فرینڈس فار انکلیوزن کے ذریعے سنگر ڈاٹ اے آئی

3. وکاس اپادھیائے، ریسرچ اسکالر، آئی آئی ٹی دہلی کے ذریعے انکلومیپس

زمرہ 3: نافذ کردہ حل

1.  کثیر جہتی شمولیت: بیلگاوی اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کی طرف سے تعلیم اور خواندگی کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال۔

2. ٹیکرا سالیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے مائی اُڑان۔

3.  کیپٹل ریجن اربن ٹرانسپورٹ (سی آر یو ٹی)، اڈیشہ کی طرف سے ’موونگ ود پرائڈ‘ (مو  بس اینڈ مو ای- رائڈ)

4.  ساگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کے ذریعہ نربھیا ایپ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008VJNF.jpg

ایک جامع اور قابل رسائی شہری مستقبل کے لیے اسمارٹ اور اختراعی حلوں کا ایک مجموعہ بھی شروع کیا گیا۔ کمپینڈیم (مجموعہ) میں منتخب حلوں کو مرتب کیا گیا ہے، جنھیں تشخیصی عمل کے فیز 2 کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا، تاکہ بھارت کے اندر دستیاب تکنیکی اختراعات اور اچھے طور طریقوں کے بارے میں معلومات کو دستاویزی شکل دی جاسکے اور اس کی اشاعت کی جاسکے، جسے مزید شہروں اور دنیا کے ممالک، خاص طور پر کم آمدنی والی ترتیبات (سیٹنگس) میں، شہری ماہرین کے ذریعہ وسائل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.9777



(Release ID: 1856132) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi , Odia , Telugu