الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ای –گورننس

Posted On: 03 AUG 2022 3:22PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اوراطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیوچندرشیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی کہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)، حکومت ہند نے ڈیجیٹل رسائی، ڈیجیٹل شمولیت، ڈیجیٹل بااختیار بنانے اورڈجیٹل خامیوں کے پرکئے جانے  کو یقینی بنا کر ہندوستان کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے کے وژن کے ساتھ 'ڈیجیٹل انڈیا' پروگرام شروع کیا۔ خلاصہ یہ کہ ہمارا مشن اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز ہر شہری کی زندگی کو بہتر بنائیں، ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کو وسعت دیں، ملک میں سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ  عالمی ڈیجیٹل تکنیکی صلاحیتیں پیدا کریں۔

ڈیجیٹل انڈیا نے ڈرامائی طور پر حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلے کو نمایاں طور پر کم کیا ہے۔ مزید برآں، ڈیجیٹل انڈیا نے شفاف اور بدعنوانی سے پاک طریقے سے استفادہ کرنے والے افراد کو کافی خدمات کی فراہمی میں بھی مدد کی ہے۔ ہندوستان،شہریوں کی زندگیوں کو بدلنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والے دنیا کے ممتاز ممالک میں سے ایک بن گیا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا ایک سرپرست پروگرام ہے جو مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعدد پروجیکٹوں کا احاطہ کرتا ہے۔ عوامی خدمات کی فراہمی سے متعلق کچھ اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

کامن سروسز سینٹرز سی ایس سیز دیہی علاقوں میں دیہی سطح کے کاروباری افراد (وی ایل ایز) کے ذریعے ڈیجیٹل موڈ میں سرکاری اور کاروباری خدمات پیش کر رہے ہیں۔ ان سی ایس سیز کے ذریعے 400 سے زیادہ ڈیجیٹل خدمات پیش کی جا رہی ہیں۔ اب تک، ملک بھر میں 5.31 لاکھ سی ایس سیز کام کر رہے ہیں (شہری اور دیہی علاقوں سمیت)، جن میں سے 4.20 لاکھ سی ایس سیز گرام پنچایت سطح پر کام کر رہے ہیں۔

یونیفائیڈ موبائل ایپلیکیشن فار نیو ایج گورننس (یوایم اے این جی )موبائل کے ذریعے شہریوں کو سرکاری خدمات فراہم کرنے کے لیے۔ یوایم اے این جی میں 1,570 سے زیادہ سرکاری خدمات اور 22,000 سے زیادہ بل کی ادائیگی کی خدمات دستیاب ہیں۔

ای-ڈسٹرکٹ مشن موڈ پروجیکٹ (ایم ایم پی): ای-ڈسٹرکٹ پروجیکٹ کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ضلع اور ذیلی ضلعی سطحوں پر لاگو کیا گیا ہے، جس سے تمام شہریوں کو مختلف ای-سروسس جیسے سرٹیفکیٹس (پیدائش، ذات، موت، آمدنی اورمقامی رہائش )کی فراہمی، پنشن (بوڑھاپا، معذوری اور بیوگی)، الیکٹورل، کنزیومر کورٹ، ریونیو کورٹ، لینڈ ریکارڈ اور مختلف محکموں کی خدمات جیسے کمرشل ٹیکس، زراعت، لیبر، ایمپلائمنٹ ٹریننگ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ وغیرہ کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ فی الحال ہندوستان بھر میں 709 اضلاع میں 4,671 ای خدمات شروع کی گئی ہیں۔

ڈیجی لاکر: یہ عوامی دستاویزات کی کاغذ کے بغیر دستیابی کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ ڈیجیٹل لاکر کے 11.7 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں اور 532 کروڑ سے زیادہ دستاویزات ڈیجی لاکر کے ذریعے 2,167 جاری کنندہ تنظیموں سے دستیاب کرائے گئے ہیں۔

یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یوپی آئی) ڈیجیٹل ادائیگی کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔ یہ 330 بینکوں کے ساتھ مربوط ہے اور  اس کے ذریعہ جون 2022 کے مہینے کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے 586 کروڑ ماہانہ لین دین کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

کو-وِن- یہ کووڈ -19کے لیے رجسٹریشن، اپوائنٹمنٹ شیڈولنگ اور ویکسینیشن سرٹیفکیٹس کے انتظام کے لیے ایک کھلا پلیٹ فارم ہے۔ 203 کروڑ سے زیادہ ویکسینیشن ڈوز اور 110 کروڑ رجسٹریشن کو کووِن کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی ہے۔

مائی گو-یہ ایک شہری رابطہ کاری پرمبنی  پلیٹ فارم ہے جو شراکتی حکمرانی کو آسان بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ 2.48 کروڑ سے زیادہ صارفین فعال طور پر مائی گو کا استعمال کر رہے ہیں۔

میری پہچان – میری پہچان نامی نیشنل سنگل سائن آن پلیٹ فارم جولائی 2022 میں شروع کیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو سرکاری پورٹلز تک رسائی میں آسانی فراہم کی جا سکے۔

مائی اسکیم -یہ پلیٹ فارم جولائی 2022 میں شہریوں کو اہلیت پر مبنی خدمات حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

براہ راست فائدہ کی منتقلی - 53 وزارتوں میں 315 اسکیمیں شہریوں کو آدھار کے ذریعے براہ راست فائدہ کی منتقلی  کی جیسی سہولیات پیش کر رہی ہیں۔ ڈی بی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے اب تک 24.3 لاکھ کروڑ روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

دیکشا - دیکشا ایک قومی سطح کا تعلیمی پلیٹ فارم ہے جو طلباء اور اساتذہ کو ملک کے لیے بڑے پیمانے پرحصول تعلیم  کے اہداف حاصل کرنے کی غرض سے ایک مشترکہ پلیٹ فارم میں حصہ لینے، شراکت کرنے اور فائدہ اٹھانے میں مدد کرتا ہے۔ 27 جولائی 2022 تک، 7,633 کورسز دستیاب کرائے جاچکے  ہیں اور 15 کروڑ سے زیادہ اندراج ہو چکے ہیں۔

 کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے کیے گئے کچھ بڑے ڈیجیٹل اقدامات درج ذیل ہیں:

نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (ای –این اے ایم)حکومت ہند نے قومی زراعتی منڈی (ای –نام) اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد آن لائن شفاف مسابقتی بولی لگانے کا نظام وجود میں لانا ہے تاکہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمتیں  حاصل کرنے کے معاملے میں سہولت فراہم کی جاسکے۔ ای-نام  پلیٹ فارم پر 1.73 کروڑ سے زیادہ کسانوں اور 2.26 لاکھ تاجروں کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 18 ریاستوں اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 1000 منڈیوں کو ای –نام  پلیٹ فارم کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔

ایم –کسان-ایم کسان پورٹل (www.mkisan.gov.in) کا مقصدرجسٹرڈ شدہ  کسانوں کو فصلوں سے متعلق مختلف معاملات پر ایس ایم ایس کے ذریعے ایڈوائزری بھیجناہے ۔ایم -کسان  پورٹل میں 5.13 کروڑ سے زیادہ کسان ،ایس ایم ایس کے ذریعے فصلوں سے متعلق مشورے حاصل کرنے کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔ 2,462 کروڑ سے زیادہ موبائل پر مبنی مشورے کسانوں کو بھیجے گئے ہیں تاکہ ان کی کاشتکاری کی سرگرمیوں میں مدد کی جا سکے۔

ون اسٹاپ ونڈو-فارمرز پورٹل (www.farmer.gov.in) زراعت سے متعلق مختلف امور بشمول بیجوں کی اقسام، ذخیرہ کرنے والے گودام، کیڑوں اور پودوں کی بیماریاں، بہترین زرعی طریقوں، واٹرشیڈ، منڈی کی تفصیلات وغیرہ سے متعلق  معلومات ضرورت مند لوگوں تک پہنچانے  کے لیے۔

سوائل ہیلتھ کارڈ - یہ کسانوں کو کاشتکاری کی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مٹی سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ 22 کروڑ سے زیادہ  زمین کی ذرخیزی سے متعلق کارڈزپرنٹ کر کے کسانوں کو بھیجے جا چکے ہیں۔

زراعت اور باغبانی کے لیے موبائل پر مبنی مشاورتی نظام(ایم 4اے جی آرآئی)- یہ زراعت اور باغبانی کے لیے موبائل پر مبنی مشاورتی نظام ہے۔ اسے شمال مشرقی ریاستوں یعنی تریپورہ، میزورم، منی پور، میگھالیہ، سکم اور اروناچل پردیش میں لاگو کیا گیا ہے۔

 حکومت نے ملک میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ڈیٹا گورننس کی سمت میں درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔ مختصر تفصیلات درج ذیل ہیں:

اوپن گورنمنٹ ڈیٹا - ڈیٹا شیئرنگ کی سہولت اور غیر ذاتی ڈیٹا پر اختراع کاری کو فروغ دینے کے مقصد سے ، اوپن گورنمنٹ ڈیٹا پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے۔ 12,800سے زیادہ  کیٹلاگزمیں 5.65 لاکھ سے زیادہ ڈیٹا سیٹ شائع کیے گئے ہیں۔ پلیٹ فارم نے 93.5 لاکھ ڈاؤن لوڈ کی سہولت فراہم کی ہے۔

اے پی آئی سیٹو - سسٹم کے درمیان ڈیٹا کے تبادلے کی سہولت کے لیے،اے پی آئی  سیٹو کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ پلیٹ فارم میں 2100 سے زیادہ اے پی آئیز، اور 1000سے زیادہ  صارف تنظیمیں ہیں۔

ایم ای آئی ٹی وائی  نے نیشنل ڈیٹا گورننس فریم ورک پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے جس کا مقصد ہندوستان کے ڈیجیٹل حکومت کے وژن کی مکمل صلاحیت کا ادراک کرنا، ڈیٹا کی قیادت والی گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ  حدتک بڑھانا اور ڈیٹا پر مبنی تحقیق اور اختراع کو متحرک کرنا ہے۔ فی الحال پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ایم ای آئی ٹی وائی نے 26 مئی 2022 کو قومی ڈیٹا گورننس فریم ورک پالیسی کا مسودہ عوامی مشاورت کے لیے جاری کیا۔

 حکومت نے پہلے ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ 2000 کے التزام کے ذریعے ڈیٹا پرائیویسی اور ڈیٹا سیکیورٹی کے حوالے سے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں جس میں ڈیٹا پرائیویسی اور ڈیٹا سیکیورٹی کے لیے ضروری التزامات موجود ہیں۔

**************

(ش ح ۔س ب۔ ع آ)

U -9708



(Release ID: 1855687) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Telugu