امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
ریاستی اور ضلعی سطح پر 728 صارف کمیشن قائم کیے گئے، قومی سطح پر صارفین کے تنازعات کے ازالے کا کمیشن قائم
’’جاگرتی‘‘،جسے محکمہ امور صارفین کے ذریعے ایک بااختیار نوجوان صارف کے طور پر پیش کیا گیا ہے، صارفین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک شناختی علامت ہے
Posted On:
03 AUG 2022 4:03PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ اس وقت قومی سطح پر قومی صارف تنازعات ازالہ کمیشن قائم کیا گیا ہےاور 728 صارف کمیشن ملک میں ریاستی اور ضلع سطح پر قائم کئے گئے ہیں۔
کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کی دفعات کے تحت، صارف ای-داخل پورٹل (www.edaakhil.nic.in) کا استعمال کرتے ہوئے مناسب دائرہ اختیار کے صارف کمیشن میں آف لائن یا آن لائن شکایت درج کر سکتا ہے۔ نظرثانی شدہ مالیاتی دائرہ اختیار کے مطابق، ایک ضلع صارف تنازعات ازالہ کمیشن کے پاس شکایات کا ازالہ کرنے کا دائرہ اختیار ہے جہاں پر اشیا ء اور خدمات کی قیمت تلافی بدلادا کی جانے والی اشیاء یا خدمات کی قیمت پچاس لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے۔ ریاست صارف تنازعات ازالہ کمیشن اور قومی صارف تنازعات ازالہ کمیشن کا دائرہ اختیار ہے جہاں اس طرح کا تلافی بدل بالترتیب پچاس لاکھ روپے ، دو کروڑ روپے اور دو کروڑ روپے سے اوپر ہے۔
کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی نمایاں خصوصیات، پیک شدہ اشیاء، وزن اور پیمائش، ہال مارک، صارفین کی شکایات کے ازالے جیسے مسائل پر صارفین کے امور کے محکمے نے ’’جاگو گراہک جاگو‘‘ مہم کے تحت ملک کے تمام صارفین میں ویڈیو اسپاٹس اور دیگر مواد کے ذریعے بیداری پیدا کی ہے۔ محکمے کی ویب سائٹ، ریاست/مرکز کے زیر اہتمام علاقے ،ٹی وی،وی سی اوز ،ریڈیو،سی ایس سیز طریقہ کارکے ذریعہ صارفین کی بیداری پیدا کرنے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے سوشل میڈیا پر ان مسائل پر باقاعدہ پیغامات پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام حکومتیں دیہی اور دور دراز علاقوں میں صارفین میں بیداری پھیلانے کے لیے شامل ہوئی ہیں۔
صارفین کے امور کے محکمے نے حال ہی میں ’’جاگرتی‘‘ شروع کی ہے، جو صارفین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک شناختی علامت ہے۔ ’’جاگرتی‘‘کو ایک بااختیار نوجوان صارف کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، کنزیومر کمیشنز میں فیصلہ سازی کے عمل کو آسان بنانے، کنزیومر کمیشن میں صارف کی طرف سے شکایت درج کرانا جو اس کے کام کی جگہ/رہائش کے حوالے سے دائرہ اختیار رکھتا ہے چاہے لین دین کی جگہ اور کاروبار کی جگہ یا مخالف فریقوں کی رہائش، ای فائلنگ اور ای پیمنٹ، سماعت کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ اگر دائر کرنے کے 21 دنوں کے اندر قبولیت کا فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے تو شکایات کی قبولیت سمجھی جاتی ہے، عدالت نے مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے ثالثی کی نگرانی ، مصنوعات کی ذمہ داری کی فراہمی کو آسان بنانا ہے۔
آئی بی آئی ڈی ایکٹ کے تحت کنزیومر پروٹیکشن (صارفین کے تنازعات کے ازالے کے کمیشن) رولز، 2020 فراہم کرتا ہے کہ ضلع صارف تنازعات ازالہ کمیشنز میں مقدمات کے اندراج کے لیے کسی فیس کی ضرورت نہیں ہے جس میں 5 لاکھ تک کی ادائیگی یا اشیا یا خدمات کی قیمت شامل ہے۔
مزید برآں، کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کا سیکشن 38(7) یہ تجویز کرتا ہے کہ ہر شکایت کو جلد سے جلد نمٹا دیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ نوٹس موصول ہونے کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر اندر شکایت کا فیصلہ کیا جائے۔ وہ فریق جہاں شکایت کو تجزیہ یا جانچ کی ضرورت نہیں ہے اور اگر اسے اشیاء کے تجزیہ یا جانچ کی ضرورت ہو تو پانچ ماہ کے اندرشکایت کا فیصلہ کیا جانا چاہئے۔
***********
ش ح ۔ ش ت ۔ م ش
U. No.9662
(Release ID: 1855411)
Visitor Counter : 166