بجلی کی وزارت

آر ای سی  نےنئے ایل پی ایس ضابطے کے تحت  22ہزار کروڑ روپے مختص کئے

Posted On: 04 AUG 2022 5:58PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی بجلی کی وزارت نے ریاست میں  بجلی کی کھپت  کی بڑھتےہوئے اخراجات،جو 150000 کروڑ تک پہنچ گیا ہے، کے  مسئلے کو حل کرنے کی سمت میں ایک قدم اٹھاتے ہوئے الیکٹریسٹی (تاخیر سے ادائیگی اور اس سے متعلقہ معاملے)ضابطہ 2022 (ایل پی ایس  ضابطہ 2022)جاری کیا ہے۔اس  پہل کا بنیادی مقصد بجلی سپلائیروں  کو  مالی مدد فراہم کرنا اور بجلی کے شعبہ میں اقتصادی ڈسپلن  لانا ہے۔اس کے علاوہ ،یہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ ہر صارف کو  نہ صرف  مستحکم  اور معیاری   اور بلا رکاوٹ  بجلی کی سپلائی  ملے بلکہ یہ ریاستی بجلی بورڈوں کے ذریعہ بجلی خرید  کی رقم میں تاخیر  سے ادائیگی  کی وجہ سے سود کے بوجھ کو بھی کم کرتا ہے۔آر ای سی  اور پی ایف سی (بجلی کے شعبہ میں ریاست کے ذریعہ چلائے جارہے مالی ادارے) کو بجلی کی وزارت کے ذریعہ  صلاح دی گئی تھی  کہ وہ نئے ایل پی ایس  ضابطوں کے تحت  ان کی بقایا رقم  کی بروقت ادائیگی  کےلئے بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو اپنا تعاون دیں۔

اہم ریاستوں جیسے راجستھان،جھارکھنڈ،تمل ناڈو ،مہاراشٹر ،جموں و کشمیر،مدھیہ پردیش اور اترپردیش  میں تقریباً 96000  کروڑ  روپے کی بجلی خرید  بقایا  ہونے کے ساتھ ریاستی ضابطوں پر عمل کررہے ہیں۔اسی  کے مطابق ،صارفین ریاستوں کے  سپلائی لائسنس ہولڈروں  کو 5اگست 2022کو اپنے بجلی سپلائیروں کو قریب 2600 کروڑ روپے  کی ادائیگی  کریں گے۔آئی ای سی  نے 3اگست 2022 کو جھارکھنڈ،راجستھان ،چھتیس گڑھ اور جموں اور کشمیر کے سپلائی ہولڈروں کے ذریعہ بقایا  رقم کی ادائیگی  کےلئے تقریباً 22000 کروڑ  روپے کی مالی مدد مہیا کی ہے۔

یہ ضابطہ پروڈکشن کمپنیوں ،بین ریاستی تجارتی لائسنس ہولڈروں  کے ذریعہ زیر التوا ادائیگی سرچارج  سمیت کل بقایا  رقم کا زیادہ سے زیادہ 48یکساں ماہانہ  قسطوں (ای ایم آئی) میں ادائیگی  کی جا سکتی ہے۔ سپلائی کرنے والے لائسنس ہولڈر  ان ضابطوں  کے اعلان کے 30دنوں کے اندر  بقاجات اور  بجلی سپلائی کرنے والوں کو ادائیگی  کی جانے والی قسطوں کی تعداد کو واضح کرے گا۔ایک قسط کی ادائیگی  میں تاخیر  کے معاملے میں،ضابطوں کی  نوٹیفکیشن  کی تاریخ  پر پوری بقایا رقم پر دیر سے  ادائیگی  سرچارج  دینا ہوگا۔اگر وقت پر ادائیگی کی جاتی ہے تو  بقایاجات   پر کوئی اضافی ایل پی ایس نہیں دینی ہوگی ۔اس طرح بقایاجات  کی وقت پر ادائیگی  ایل پی ایس ضابطوں کا بنیادی جز ہے۔

 

*************

ش ح۔ ا م۔

U. No.9556



(Release ID: 1854619) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Hindi