صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے ایچ ایم آئی ایس / ایل ایم آئی ایس جیسے اے بی ڈی ایم  سے ہم آہنگ حفظان  صحت  حل کو تسلیم کرنے کے لیے کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کے ساتھ ہاتھ ملایا


این اے بی ایچ ، کیو سی آئی  مختلف پیرامیٹرز پر اے بی ڈی ایم  انٹیگریٹڈ ہیلتھ سولیوشنز کی منظوری اور درجہ بندی کرے گا، ممکنہ خریداروں (اسپتال/لیبس) کوحقائق پر مبنی  فیصلہ  / انتخاب کرنے کے قابل بنائے گا

Posted On: 04 AUG 2022 6:12PM by PIB Delhi

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے ) نے  ایچ ایم آئی ایس  (ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم)  /  ایل ایم آئی ایس (لیبارٹری انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم) سولیوشنز  جو آیوشمان بھارت پر مبنی  انڈیا ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم ) کے ساتھ مربوط ہیں ، کی منظوری اور درجہ بندی کے لیے کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کو چھ ماہ کی مدت کے لیے مقرر کیا ہے۔ کیو سی آئی  کا جزوی بورڈ ، نیشنل بورڈ آف ایکریڈی ٹیشن فار ہاسپٹلس اینڈ ہیلتھ سروس پرووائیڈرز (این اے بی ایچ)، صحت کے شعبے میں قومی ایکریڈیشن دینے کے لئے   ذمہ دار ہے۔ این اے بی ایچ مختلف پیرامیٹرز پر اے بی ڈی ایم  سے ہم آہنگ  حل کی منظوری اور درجہ بندی کے لیے ذمہ دار ہو گا ،جن میں استعمال میں آسانی، یوزر انٹرفیس، قیمتوں کا تعین، ماڈیولز کی تعداد/خصوصیات اور سرمائے/قیمت کی قدر، ممکنہ خریدار کو قابل اعتماد معلومات فراہم کرنا شامل ہیں۔

اس اقدام کے مقصد پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر آر ایس شرما، سی ای او، این ایچ اے نے کہا، "اے بی ڈی ایم کے ساتھ، ہم بنیادی طور پر صحت تکنیکی خدمات کی فراہمی  کی راہ  ہموار کرتے ہوئے اختراع کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اے بی ڈی ایم  سے ہم آہنگ  تمام  ڈیجیٹل سو لیوشنز   کو تسلیم کیا جاسکے اور ان کا جائزہ لیا جاسکے۔  اس کے علاوہ، صارفین کو ایک حل کے مقابلے  دوسرے حل  کا انتخاب  کرنے کے لیے کافی معلومات دستیاب ہوں۔  اس مقصد کے لیے، ہم ایک جائزہ منصوبہ تیار کرنے کی خاطر اور کم از کم 10 ایچ ایم آئی ایس  سولیوشنز (عوامی اور نجی) کی توثیق اور جائزہ کو مکمل کرنے کے لیے کیو سی آئی  کے ساتھ شراکت کر رہے ہیں۔ انہیں اگلے چھ مہینوں میں کامیابی کے ساتھ اے بی ڈی ایم  کے ساتھ جوڑا جانا ہے۔

اس پہل کے اثرات کے بارے میں اظہار خیال کرتے  ہوئے ، کیو سی آئی کے چیئرمین جناب عادل زینل  بھائی  نے کہا، "این ایچ اے، جس طرح اپنے ڈیجیٹل ہیلتھ پہل کے ذریعے بھات میں صحت عامہ  کے شعبے میں  انقلاب  بپا کر رہا ہے ، وہ غیر معمولی ہے۔  اسپتالوں، لیبارٹریوں اور کلینکس کے انتظام کے لیے اے بی ڈی ایم  سے ہم آہنگ  سافٹ ویئر سولیوشنز کی منظوری کا یہ پروگرام بھارت میں صحت ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت  ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ کیو سی آئی  اوراین اے بی ایچ ، این ایچ اے  کے ساتھ مل کر اس پروگرام کو تشکیل دیں گے۔ تسلیم شدہ ہیلتھ ٹکنالوجی کے سو لیوشنز، صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کو اپنے مریضوں اور کاروبار کو اے بی ڈی ایم  معیارات کے مطابق زیادہ منظم انداز میں ترتیب دینے  میں مدد کریں گے۔ مجموعی طور پر، اس اقدام سے بھارت کے شہریوں کو بہتر اور بروقت صحت دیکھ بھال تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی بھارت دنیا میں صحت کی دیکھ بھال کے ڈیجیٹلائزیشن کے شعبے  صف اول  کے ممالک میں سے ایک   کے طور پر ابھرے گا۔

یہ شناختی مشق مرحلہ وار مکمل کی جائے گی۔ پہلا مرحلہ اے بی ڈی ایم  کے ساتھ کامیابی کے ساتھ مربوط ایچ ایم آئی ایس سولیو شنز کی منظوری اور درجہ بندی پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس کے بعد کے مراحل میں دیگر موضوعی پیرامیٹرز اور صحت کی دیکھ بھال کے دیگر زمرے شامل ہوں گے جن میں ایل ایم آئی ایس ، ہیلتھ لاکرس، ہیلتھ ٹیکنالوجی، پی ایچ آر (پرسنل ہیلتھ ریکارڈ) ایپس وغیرہ شامل ہیں۔

اس اقدام کے تحت،این اے بی ایچ  ڈیجیٹل صحت ماہرین کو کیو سی آئی  سے منسلک کرے گا ،جس کا مقصد مصنوعات کی مختلف کیٹیگریز (یعنی  ایچ ایم آئی ایس ، ایل ایم آئی ایس، ہیلتھ لاکر وغیرہ) جنہوں نے اے بی ڈی ایم  کے ساتھ کامیابی کے ساتھ انضمام کو مکمل کر لیا ہے، میں ڈیجیٹل ہیلتھ  سولیوشنز کے لیے ایکریڈیشن کے معیارات تیار کرنا ہے۔ جانچ پڑتال کی شرائط کا جائزہ لینے کے لیے این ایچ اے  جانچ ماحول فراہم کرے گا۔ پبلک  ہیلتھ  پروگرامس،  سافٹ ویئر پرووائڈرس، اسپتالوں، لیبس، ہیلتھ کیئر ایگریگیٹرس وغیرہ جیسے  عرضی گزار، جو یہ ایکریڈیشن حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہیں اے بی ڈی ایم  کے ایکریڈیشن کے معیارات اور شرائط کی تعمیل کرتے ہوئے،این اے  بی ایچ کو اپنی 'ایکریڈیٹیشن درخواست' جمع کرانی ہوگی۔

سولیو شنز کا جائزہ حتمی توثیق (ہیلتھ سافٹ ویئر ایکو سسٹم میں بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ساتھ این ایچ  اے  کی طرف سے فراہم کردہ ٹیکنالوجی کے معیارات کی اشاریہ جاتی  فہرست پر مبنی) کے معیار پر کیا جائے گا۔  پھرکیو سی آئی سے وابستہ آزاد ماہرین کی ایک ٹیم تسلیم شدہ صحت سو لیو شنز کو درجہ بندی دے گی اور ان کی آپریشنل کارکردگی کو وقتاً فوقتاً رہنما خطوط اور دیکھ بھال کے معیارات اور صارف کے تجربے کی بنیاد پر کم سے کم قابل عمل حالات کے ساتھ مانیٹر کیا جائے گا۔ صارفین اپنی رائے دے سکیں گے، جسے ریٹنگ میکانزم کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔ سولیوشنز  کے لیے درجہ بندی اور جائزے اے بی ڈی ایم  کی ویب سائٹ کے  ساتھ ساتھ  کیو سی آئی  کے ذریعہ  تجویز کردہ   پلیٹ فارم پر شائع کیے جائیں گے۔

اس اقدام سے ، این ایچ اے  کا مقصد ممکنہ خریدار کو ایک ہی زمرے میں آنے والے ہیلتھ سولیوشنز (جیسے  ایچ ایم آئی ایس ، ایل ایم آئی ایس، ہیلتھ لاکرس، ہیلتھ ٹیک وغیرہ) سے موازنہ کرکے حقیق پر مبنی فیصلے کرنے کے قابل بنانا ہے۔ کیو سی آئی  ایک خودمختار ادارہ ہے ،جو وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے  قائم  کیا گیا ہے  اور جس کا مقصد مصنوعات، خدمات اور عمل کے تیسرے فریق کے ذریعہ  جائزے / تشخیص کے لیے ایک قابل اعتماد اور پائیدار طریقہ کار فراہم کرنا ہے ،جسے عالمی سطح پر قبول اور تسلیم کیا جاتا ہو۔

اے بی ڈی ایم  سے ہم آہنگ ڈیجیٹل ہیلتھ سولیوشنز کے بارے میں مزید معلومات : https://abdm.gov.in/our-partners  یہاں دستیاب ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- م م- ق ر)

U-9558



(Release ID: 1854601) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi , Telugu