جل شکتی وزارت
آبی ذخائر کا تحفظ
Posted On:
04 AUG 2022 6:48PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ جل شکتی کی وزارت نے ملک میں تمام آبی ذخائر کا قومی ڈیٹا بیس تیار کرنے کے مقصد سے چھٹی مائنر آبپاشی سینسس (حوالہ سال 18-2017) کے ساتھ مل کر آبی ذخائر کی پہلی سینسس کا آغاز کیا ہے۔ فی الحال دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، آبی ذخائر کی ریاست وار تعداد اور آبی ذخائر پر تجاوزات کے مقدمات کی تعداد کے عارضی اعداد و شمار ضمیمہ- اے میں دیئے گئے ہیں۔ البتہ آبی ذخائر کے اعداد وشمار سے متعلق کام، تجاوزات سے ان کا تحفظ یا دوسرے مقاصد کے استعمال کے لئے موڑ، متعلقہ ریاستی حکومت کے دائرہ کار میں آتا ہے۔
اگرچہ پانی ایک ریاستی موضوع ہے، حکومت ہند نے ایک مقررہ مدت میں ایسے آبی ذخائر کی شناخت اور تحفظ کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ اس سلسلے میں حال ہی میں اٹھائے گئے اہم اقدامات ذیل میں درج ہیں۔
1. حکومت ہند، ریاستوں کو پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) - ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) کے تحت آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی کے لئے مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔
2. آبی ذخائر کی بحالی بھی اٹل مشن فار ریجوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (اے ایم آر یو ٹی) اسکیم کے پانی کی فراہمی کے شعبے کے تحت ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت ایک جزو ہے۔ اے ایم آر یو ٹی 2.0کو، اکتوبر 2021 میں شروع کیا گیا۔
3. 2019 میں، حکومت کی طرف سے جل شکتی ابھیان شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2021 میں "جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین" (جے ایس اے : سی ٹی آر) مہم چلائی گئی۔ جے ایس اے: سی ٹی آر مہم برائے سال 2022، مارچ 2022 میں ملک کے تمام اضلاع (دیہی اور شہری) میں شروع کی گئی ہے۔ مہم کا مرکزی موضوع ہے "بارش کو پکڑو، جہاں یہ گرتی ہے، جب گرتی ہے"۔ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے شروع کی جانے والی ان سالانہ مہموں کے تحت توجہ مرکوز کی گئی اقدامات میں، روایتی اور دیگر آبی ذخائر/ ٹینکوں کی تزئین و آرائش، گنتی، جیو ٹیگنگ اور تمام آبی ذخائر کی فہرست بنانا، ٹینکوں اور چھیلوں کے تجاوزات کو ہٹانا اور ٹینکوں کی ڈی سلٹنگ، اور پانی کے کیچمنٹ ایریا کا تحفظ شامل ہے۔
4. آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے ایک حصے کے طور پر ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینے اور بحال کرنے کا مقصد امرت سروور سے متعلق مشن اپریل 2022 میں شروع کیا گیا ہے۔ حکومت کی مختلف جاری اسکیموں پر دوبارہ توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ شہریوں اور غیر سرکاری وسائل کو شامل کر کے یہ مشن ریاستوں اور اضلاع کے ذریعے کام کرتا ہے۔ یہ مشن 15 اگست 2023 تک مکمل ہونا ہے۔
5. مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم این آر ای جی ایس) میں قدرتی وسائل کے انتظام، پانی کے تحفظ اور پانی کی ذخیرہ اندوزی کے ڈھانچے سے متعلق عوامی کاموں کے لیے انتظامات ہیں، جو زیر زمین پانی کو بڑھانے اور بہتر بنانے کے لیے ہیں ،جیسے زیر زمین ڈیم، مٹی کے ڈیم، اسٹاپ ڈیم، چیک ڈیم اور عوامی عمارتوں کی چھت کے اوپر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے۔
ضمیمہ- اے
نمبر شمار
|
ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
رپورٹ شدہ آبی ذخائر کی کُل تعداد
|
رپورٹ شدہ تجاوزات کی کل تعداد
|
(1)
|
(2)
|
(3)
|
(4)
|
1
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
3,528
|
59
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,90,777
|
3,920
|
3
|
ارونا چل پردیش
|
993
|
0
|
4
|
آسا م
|
1,72,492
|
13
|
5
|
بہار
|
45,793
|
871
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
188
|
0
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
34,000
|
111
|
8
|
گوا
|
1,463
|
8
|
9
|
گجرات
|
54,069
|
22
|
10
|
ہریانہ
|
14,898
|
50
|
11
|
ہماچل پردیش
|
88,017
|
42
|
12
|
جموں وکشمیر
|
9,765
|
103
|
13
|
جھار کھنڈ
|
1,07,598
|
560
|
14
|
کیرالہ
|
55,734
|
111
|
15
|
مہا راشٹر
|
97,062
|
251
|
16
|
منی پور
|
1,658
|
6
|
17
|
میگھالیہ
|
13,332
|
6
|
18
|
میزورم
|
2,185
|
7
|
19
|
نا گالینڈ
|
1,432
|
1
|
20
|
اڈیشہ
|
1,81,837
|
1,048
|
21
|
پڈو چیری
|
1,171
|
34
|
22
|
پنجاب
|
16,012
|
1,578
|
23
|
راجستھان
|
16,939
|
47
|
24
|
سکم
|
134
|
0
|
25
|
تمل ناڈو
|
1,06,957
|
8,366
|
26
|
تلنگانہ
|
64,056
|
3,032
|
27
|
تری پورہ
|
36,239
|
1
|
28
|
اترا کھنڈ
|
3,096
|
5
|
29
|
اتر پردیش
|
2,45,088
|
15,301
|
30
|
مغربی بنگال
|
7,47,480
|
0
|
31
|
*کرناٹک
|
26,994
|
948
|
32
|
مدھیہ پردیش*
|
97,285
|
423
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
(25-08-2022)
U-9509
(Release ID: 1854292)
Visitor Counter : 123