خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
بچوں کے لیے قومی فنڈ
Posted On:
05 AUG 2022 12:42PM by PIB Delhi
بچوں کیلئے قومی فنڈ (این سی ایف) کے بنیادی مقاصد یہ ہیں:
- افراد، اداروں، کارپوریٹ اور دیگر سے فنڈز اکٹھا کرنا؛ اور
- یہ رقم ان بچوں پر خرچ کی جاتی ہے جنہیں قدرتی آفات، غربت سمیت مختلف پیچیدہ حالات میں مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ بنیادی طور پر، یہ رضاکارانہ ایجنسیوں اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ قبائلی اور دور دراز علاقوں کے علاقوں سمیت غیر خدماتی اور کم خدمت والے علاقوں میں چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز (سی سی آئیز) میں رہنے والے بچوں سمیت مشکل حالات میں رہ رہے بچوں کیلئے قومی پالیسی کے تحت مختلف پروگراموں کو فروغ دینے اور ان کے لیے فنڈ فراہم کرنے سے متعلق ہے۔ اس کے لئے رضاکارانہ تنظیموں سے بھی مدد لی جاتی ہے۔
یہ فنڈ 2016 تک رضاکارانہ ایجنسیوں کی مدد سے سی سی آئیز میں رہنے والے بچوں اور نامزد ہدف آبادی تک وظائف کے ذریعے پہنچ رہا ہے۔ 2017 کے بعد سے، این سی ایف نے بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں میں رہنے والے بچوں کے لیے وظائف جاری رکھے ہیں۔
گزشتہ 3 مالیاتی سالوں اور موجودہ سال کے دوران این سی ایف کی طرف سے اکٹھا کیا گیا فنڈ درج ذیل ہے-
سال
|
فنڈ موصول ہوا (روپے میں)
|
2019-20
|
33,75,600/-
|
2020-21
|
1,48,25,597/-
|
2021-22
|
17,91,825/-
|
2022-23
|
5,03,000/- (as on 31st May 2022)
|
بچوں کے لیے قومی فنڈ 2 مارچ 1979 کو ایک لاکھ روپے سے شروع کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس فنڈ کی رقم کو عوامی فنڈنگ کی وجہ سے بڑھا دیا گیا۔ مالی سال 17-2016 تک 294 منصوبوں میں اس فنڈ سے مجموعی طور پر 8 کروڑ 1 لاکھ 40 ہزار 341 ہزار روپے دیے جا چکے ہیں۔ اس وقت تک 972 بچوں کو مجموعی طور پر 85 لاکھ 45 ہزار 500 روپے اسکالرشپ کے طور پر دیے جاچکے ہیں۔
مختلف اسکیموں کے لیے این سی ایف کے ذریعے ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کے حساب سے فنڈ جاری اور استعمال کیا گیا:
Fund released/utilized
|
Year
|
Scholarship Amount
|
No. of children benefitted
|
Details of Grant-in-Aid
|
Amount
|
Project Details
|
2019-20
|
-
|
75
|
2,85,390/-
|
“Welfare and Development of Disabled Children”
Project Sanctioned for Andhra Pradesh in January 2016
|
2020-21
|
-
|
50
|
1,49,670/-
|
“Imparting Computer Education to the Rural Students of Kalsi Block of Dehradun District”
Project Sanctioned for Uttarakhand in January 2016
|
2021-22
|
35,76,000/-
|
400
|
-
|
State-wise detail of students given in table below
|
2022-23
|
-
|
100
|
4,99,500/-
|
“Redressal Approaches Towards Combating Problems Faced By Girls Child Needing Special Attention at Vulnerable Zones Comprising of Naxalbari and Kharibari, Blocks in the Backward Darjeeling District of West Bengal State”
Project Sanctioned for West Bengal in January 2015
|
State/UT wise scholarships given to children for the year 2021-22
|
State
|
No. of Children
|
Andaman & Nicobar
|
25
|
Chhattisgarh
|
11
|
Gujarat
|
32
|
Haryana
|
26
|
Jammu & Kashmir
|
62
|
Karnataka
|
20
|
Kerala
|
62
|
Madhya Pradesh
|
12
|
Maharashtra
|
8
|
Meghalaya
|
3
|
Odisha
|
8
|
Tamilnadu
|
108
|
Tripura
|
9
|
West Bengal
|
14
|
Total
|
400
|
مذکورہ مدت کے دوران این سی ایف سے مستفید ہونے والے بچوں کی تعداد؛
Sl. No.
|
Year
|
Number of Children Benefitted
|
Amount released
(in Rs.)
|
1
|
2019-20
|
75
|
2,85,390/-
|
2
|
2020-21
|
50
|
1,49,670/-
|
3
|
2021-22
|
400
|
35,76,000/-
|
این سی ایف نے 294 رضاکارانہ ایجنسیوں / غیر منافع بخش اداروں کو ایک وقتی گرانٹ کی شکل میں 8,01,40,341/- روپے کی مالی امداد فراہم کی ہے۔
جو بچوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے عمل درآمد میں مصروف عمل ہیں۔ امداد کی یہ اسکیم مالی سال 2016-17 تک جاری رہی۔
یہ وظیفہ چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز میں رہنے والے بچوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ اہلیت کی شرائط درج ذیل ہیں:-
• درخواست دہندہ کو پچھلی کلاس کے فائنل امتحان میں کم از کم 55 فیصد نمبر اور کم از کم 75 فیصد حاضری حاصل کرنی ہوگی۔
• نوویں اسٹینڈرڈ کے بعد سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اسکالرشپ کے اہل ہیں۔
• اسکالرشپ کی کل رقم کا 50 فیصد لڑکیوں کے لیے مختص کیا جائے گا۔
مختلف کلاسوں کے طلباء کے لیے وظیفے کے اصول
Category of Class
|
Scholarship Amount
|
Class IX & X
|
Rs. 700/-p.m. per child
(Child will receive Rs.16,800 on completing X class)
|
Class XI & XII
|
Rs. 800/-p.m. per child
(Child will receive Rs.19,200 on completing XII class)
|
خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کی وزیر اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
*********************
U.N.9387
(Release ID: 1853561)
Visitor Counter : 109