بھاری صنعتوں کی وزارت
بھارت کی سڑکوں پر اس وقت 13،92،265 برقی موٹر گاڑیاں چل رہی ہیں
فیم انڈیا اسکیم، مرحلہ دوئم کے تحت خریداروں کو برقی گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں اور فیم معیار پر پورا اترتے ہوئے برقی موٹر گاڑیوں کی خریداری کی قیمت میں پیشگی کمی کی گئی ہے
Posted On:
05 AUG 2022 4:48PM by PIB Delhi
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت سےموصولہ اطلاع کے مطابق 3 اگست 2022تک بھارت کی سڑکوں پر کل 13،92،265 برقی موٹر گاڑیاں (ای وی ایس) چل رہی ہیں۔ تفصیلات درج ذیل ہیں۔
نمبر شمار
|
موٹر گاڑی کا زمرہ
|
برقی گاڑیوں کی تعداد
|
1
|
دوپہیہ گاڑی
|
5,44,643
|
2.
|
تین پہیہ گاڑی
|
7,93,370
|
3.
|
چار پہیہ گاڑی اور اس سے زیادہ پہیا والی موٹر گاڑی
|
54,252
|
کل میزان
|
13,92,265
|
اس کے علاوہ مالی سال 22-2021 میں برقی گاڑیوں کی فروخت، مالی سال 21-2020 میں فروخت کی گئی، 1،34،460 (دو پہیہ 41،048 اور تین پہیہ 88391) برقی موٹر گاڑیوں کے مقابلے تین گنا بڑھ کر 4،28،224 برقی موٹر گاڑیوں تک پہنچ گئی ہے۔ (دو پہیہ گاڑی 231434 ، تین پہیہ گاڑی 177884 ، چار پہیہ 18906) یہ جانکاری آر سی (رجسٹریشن سرٹی فکیٹ) کے مرکوز ڈیٹابیس ’’واہین -4‘‘ پر دستیاب ہے۔ برقی گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ، خاص طور پر فیم معیار پر پورا ترنے والی برقی گاڑیوں کے خریداروں کو فیم انڈیا اسکیم –مرحلہ دوئم تک فراہم کی جانے والی ترغیب کی وجہ سے ہوا ہے اور اس ترغیب کے تحت برقی گاڑیوں کی خریداری کی قیمت میں پیشگی طور پر کمی کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ملک میں برقی موٹر گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی غرض سے حکومت نے درج ذیل اقدامات کئے ہیں۔
- حکومت نے ملک میں ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل(اے سی سی) کی مینوفیکچرننگ کی غرض سے 12 مئی 2021 کو پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی) کو منظوری دی ہے۔ تاکہ ملک میں بیٹری کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکے۔ بیٹری کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے برقی موٹر گاڑیوں کی لاگت میں بھی کمی آئے گی۔
- برقی موٹر گاڑیاں، آٹو موبائل اور آٹو کمپوننٹ کے لئے پی ایل آئی اسکیم کے تحت ترغیب کی اہل ہیں۔ اسے 15 ستمبر 2021 کو منظوری دی گئی ہے اور اس کے لئے پانچ سال کی مدت کے لئے 25938 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
- برقی موٹر گاڑیوں پر جی ایس ٹی کو 12 فی صدسے کم کرکے 5 فی صد کردیا گیا ہے اس کے علاوہ برقی موٹر گاڑیوں کے لئے چار برس / چار جنگ اسٹیشنوں پر جی ایس ٹی کو بھی 18 فی صد سے کم کرکے 5 فی صد کردیا گیا ہے۔
- سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے اعلان کیا ہے کہ بیٹری سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کو گرین لائسنس پلیٹ دی جائیں گی اور انہیں پرمٹ سے متعلق ضروریات سے چھوٹ دی جائے گی۔
- سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے ایک نوٹی فکیشن جاری کرکےریاستوں کو صلاح دی ہے کہ وہ برقی گاڑیوں پر روڈ ٹیکس کو معاف کردیں۔ اس قدم کی وجہ سے برقی موٹر گاڑیوں کی ابتدائی لاگت میں کمی کرنے میں مدد ملے گی۔
فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ دوئم کے تحت، چارجنگ بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر و ترقی کی غرض سے 1000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بھاری صنعتوں کی وزارت نے فیم انڈیا اسکیم کے تحت دوئم کے تحت 520 چارجنگ اسٹیشنوں /بنیادی ڈھانچوں کی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ بھاری صنعتوں کی وزارت نے فیم انڈیا اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 68 شہروں میں 2877 برقی موٹر گاڑیوں چارجنگ اسٹینشوں اور 9 قومی شاہراہوں اور 16 شاہراہوں پر 1576 چارجنگ اسٹیشنوں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
فیم انڈیا اسکیم کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت 15 جولائی 2022 تک کل 532 چارجنگ اسٹیشن نصب کئے جاچکے ہیں۔ (فیم انڈیا-اول کے تحت 479 اور فیم انڈیا دوئم کے تحت 53) پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی) نے مطلع کیا ہے کہ یکم جولائی 2022 تک تیل کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں (او ایم سی ) نے اپنی خردہ دکانوں (آر او) پر 3448 برقی گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن قائم کئے ہیں ۔ ان سب کی تفصیلات ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہے۔
ضمیمہ
تیل کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں (او ایم سی) کے ذریعہ انہیں خردہ دکانوں (آر او) پر یکم جولائی 2022 تک برقی گاڑیوں کے لئے فعال بنائے گئے چارجنگ اسٹیشن کی تفصیلات اس طرح ہیں۔
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ان خردہ دکانوں کی تعداد جہاں برقی گاڑیوں کے لئے چارجنگ کی سہولت دستیاب ہے
|
انڈومان و نکو بار
|
2
|
آندھراپردیش
|
191
|
اروناچل پردیش
|
9
|
آسام
|
61
|
بہار
|
87
|
چندی گڑھ
|
14
|
چھتیس گڑھ
|
115
|
دہلی
|
75
|
گوا
|
31
|
گجرات
|
219
|
ہریانہ
|
199
|
ہماچل پردیش
|
33
|
جھارکھنڈ
|
47
|
جموں و کشمیر/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
26
|
کرناٹک
|
250
|
کیرالہ
|
102
|
لکشدیپ
|
1
|
مدھیہ پردیش
|
242
|
مہاراشٹر
|
183
|
منی پور
|
16
|
میگھالیہ
|
8
|
ناگالینڈ
|
6
|
اوڈیشہ
|
118
|
پڈوچیری
|
3
|
پنجاب
|
125
|
راجستھان
|
281
|
تملناڈو
|
235
|
تلنگانہ
|
224
|
تریپورہ
|
16
|
دادر اور ناگر حویلی، دمن او ردیو
|
1
|
اترپردیش
|
308
|
اتراکھنڈ
|
43
|
مغربی بنگال
|
177
|
کل میزان
|
3448
|
نمبر شمار
|
ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
فیم اول کے تحت فعال چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد
|
1.
|
تلنگانہ
|
57
|
2.
|
جھارکھنڈ
|
30
|
3.
|
گوا
|
30
|
4.
|
کرناٹک
|
65
|
5.
|
ہماچل پردیش
|
9
|
6.
|
اترپردیش
|
16
|
7.
|
راجستھان
|
49
|
8.
|
دہلی
|
94
|
9.
|
چندی گڑھ
|
48
|
10.
|
دہلی-جےپور-آگرہ شاہراہ
|
31
|
11.
|
ممبئی-پنے ایکسپریس وے
|
17
|
12.
|
جے پور –دہلی شاہراہ
|
9
|
13.
|
دہلی-چندی گڑھ شاہراہ
|
24
|
کل
|
479
|
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
شہر
|
فیم دوئم کے تحت فعال چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد
|
1
|
دہلی
|
دہلی
|
15
|
2
|
مہاراشٹر
|
نوی ممبئی
|
1
|
3
|
ناگپور
|
7
|
4
|
تملناڈو
|
چنئی
|
8
|
5
|
کیرالہ
|
تھیرسر
|
8
|
6
|
ایرناکلم
|
6
|
7
|
کنور
|
2
|
8
|
گجرات
|
احمد آباد
|
2
|
9
|
کرناٹک
|
بنگلور
|
1
|
10
|
مدھیہ پردیش
|
اندور
|
2
|
11
|
راجستھان
|
جے پور
|
1
|
کل
|
53
|
بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے۔
ش ح۔ ع م ۔ ج
(Release ID: 1853542)
Visitor Counter : 275