صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ہندوستان میں  اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر) سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے


پورے ہندوستان میں تیسرے درجے کے نگہداشت کے 20  اسپتالوں میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کی بنیاد پر اینٹی بائیوٹک نگرانی کے پروگرام (اے ایم ایس پی ) کا نفاذ اسپتال کے وارڈوں اور آئی سی او میں جراثیم کش ادویات کے غلط استعمال اور زیادہ مقدار میں استعمال کو روکنے کے لیے آئی سی ایم آر  کے ذریعہ کیا گیا ہے

Posted On: 05 AUG 2022 5:35PM by PIB Delhi

حکومت نے ہندوستان میں اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر ) سے درپیش چیلنجوں کو تسلیم کیا ہے۔ حکومت مسائل کے حل کے لیے درج ذیل اقدامات کر رہی ہے۔

1. ریاستی میڈیکل کالج میں لیبز قائم کرکے اے ایم آر مانیٹرنگ سسٹم کو مضبوط کیا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت اب تک 26 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 36 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

2. ایک یکساں صحت کی دیکھ بھال کی پالیسی کو ڈیزائن کرنے کے لیے اپریل 2017 میں نیشنل ایکشن پلان آن کنٹرول آف اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (این اے ۔اے ایم آر) کا آغاز کیا گیا تھا۔ منصوبے پر عمل درآمد میں متعلقہ وزارتوں/محکموں کا تعاون لیا جائے گا۔ متعلقہ محکموں کے وزراء نے اے ایم آر دہلی اعلامیہ پر اتفاق رائے سے دستخط کیے جس میں اے ایم آر کے کنٹرول میں تعاون کے لیے اپنی تیاری سے واقف کرایا۔

3. اے ایم آر نگرانی کا نیٹ ورک: آئی سی ایم نے اے ایم آر نگرانی اور تحقیقاتی  نیٹ ورک ( اے ایم آر ایس این) قائم کیا ہے جس میں 30 تیسرے درجے کی نگہداشت کے اسپتال شامل ہیں جو پرائیویٹ  اور سرکاری دونوں ہیں، ثبوت تیار کرنے اور یہ ملک میں منشیات مزاحم انفیکشن کے رجحانات اور نمونوں کو  حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔

4. اے ایم آر تحقیق اور بین الاقوامی تعاون: آئی سی ایم آر نے اے ایم آر میں طبی تحقیق کو مضبوط کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کے ذریعے نئی ادویات/منشیات تیار کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

• آئی سی ایم آر نے ناروے کی ریسرچ کونسل (آر سی این) کے ساتھ مل کر 2017 میں اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس پر تحقیق کے لیے مشترکہ منصوبے کی شروعات کی تھی۔

اے ایم آر پر تحقیق کرنے کے لیے جرمنی کی وفاقی وزارت تعلیم اور تحقیق (بی ایم بی ایف ) کے آئی سی ایم آر کے کے ساتھ ایک ہند-جرمن تعاون کا معاہدہ ہے۔

حکومت ہند نے جراثیم کش ادویات  کے غلط استعمال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. آئی سی ایم آر نے اسپتال کے وارڈز اور آئی سی او میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے غلط استعمال اور زیادہ استعمال پر قابو پانے کے لیے ہندوستان کے 20 تیسرے درجے کے  نگہداشت کے اسپتالوں میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر اینٹی بائیوٹک اسٹیورڈشپ پروگرام (اے ایم ایس پی) کا آغاز کیا ہے۔
  2. ڈی سی جی آئی  40 مقررہ خوراک کے امتزاج(ایف ڈی سیز) پر پابندی لگادی  ہے جو ٹھیک سے کام نہیں کررہے تھے۔
  3. آئی سی ایم آر نے زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل، افزائش نسل کا محکمہ، ڈیری اور ماہی پروری اور ڈی سی جی آئی کے ساتھ مل کر پولٹری  میں جانوروں کی خوراک میں کولیسٹن کو گروتھ پروموٹر کے طور پر استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
  4. نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) نے عام لوگوں میں اے ایم آر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، اس کے کنٹرول اور روک تھام نیز اینٹی بائیوٹکس کے صحیح استعمال کیلئے مختلف آئی سی آئی سرگرمیوں جیسے کے اجلاسوں، اسکولوں، کالجوں اور صحت میلوں میں پوسٹر اور کوئز مقابلوں  کا انعقاد کیا ہے۔
  5. صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں کام کرنے والوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے مواصلاتی مواد کے پوسٹرز، ویڈیوز اور ریڈیو کے جھنگلز کے ساتھ پروگرام تیار کیے گئے تھے، ان اقدامات کے ذریعے انفیکشن سے بچاؤ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی جیسے کہ وائرل بیماری کے دوران اینٹی بائیوٹکس کا درست استعمال اور انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہاتھ کی صفائی۔ .

صحت اور خاندانی بہبود کی  مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ تفصیلات بتائیں۔

*****

 

ش ح۔ ع ح۔

Uno-9376



(Release ID: 1853507) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Telugu