خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نقص تغذیہ سے نمٹنے کے لئے اقدامات

Posted On: 05 AUG 2022 12:43PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں بتایا کہ نقص تغذیہ ایک پیچیدہ اور کثیر رخی معاملہ ہے، جو  رسائی  اور دستیابی ،ماؤں کی طرف بچوں کی غیر مناسب دیکھ بھال، بچوں کی خوراک اور  دیکھ بھال کے طور طریقوں کے علاوہ عدم مساوات، صنف عدم توازن، صفائی ستھرائی کا خراب نظام اور ماحولیاتی حالات کے معاملات  کی وجہ سے  غربت ، نا مناسب خوراک سمیت  بہت سے جینرک عوامل سے متاثر  ہوئے ہیں۔

نیشنل فیملی ہیلتھ سروے 5 (این ایف ایچ ایس5، 21-2019)  کی حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق جب ہم این ایف ایچ ایس 4 (16-2015)  کے ڈیٹا کے مقابلے خواتین میں  نقص تغذیہ کے واقع  کا موازنہ کرتے ہیں، تو ہمیں  خواتین میں نقص تغذیہ کی شرح میں 4.2  فیصد  پوائنٹس کی بہتری  کا  عندیہ ملتا ہے۔ جبکہ اس کے برعکس  مردوں کے مقابلے میں 4  فیصد پوائنٹ کی تبدیلی  کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات حسب ذیل ہیں:

باڈی ماس انڈیکس  (بی ایم آئی )کے ساتھ 15-49 سال کی عمر کی خواتین میں معمول سے نیچے ہے

(بی ایم آئی <18.5 kg/m2)

باڈی ماس انڈیکس  (بی ایم آئی )کے ساتھ 15-49سال کی عمر کے مردوں میں معمول سے نیچے ہے

 (بی ایم آئی <18.5 kg/m2)

این ایچ ایف  ایس  4

(2015-16)

این ایچ ایف  ایس  5

(2019-21)

این ایچ ایف  ایس  4

 (2015-16)

این ایچ ایف  ایس 

(2019-21)

22.9

18.7

20.2

16.2

پانچ سال سے کم  عمر کے کم وزن والے بچوں تغذیہ کی کمی کے شکار بچوں کے علاوہ بہت زیادہ  تغذیہ کی کمی کے  بچوں کی  تعداد نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے تحت حاصل کی گئی ہے، جس کا اہتمام  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی جانب سے کیا گیا تھا۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس- 5) (21-2019) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق  پانچ  سال  سے کم عمر کے بچوں کے لئے تغذیہ  کے اشاریوں میں بہتری  آئی ہے  اور یہ بہتری  این ایف ایچ ایس -4 (16-2015) کے مقابلے میں آئی ہے۔ جسمانی اعضاء کی نشو ونما میں رکاوٹ 38.4  فیصد سے گھٹ  کر 35.5  فیصد ہوگئی ہے ، جبکہ جسمانی قوت میں کمی  21.0  فیصد  سے گھٹ کر  19.3  فیصد  رہ گئی ہے اور  کم وزن کا پھیلاؤ  38.8  فیصد سے  گھٹ کر 32.1  فیصد رہ گیا ہے۔ اس کے علاوہ  پوشن ابھیان کے  تحت  پوشن  ٹریکر ایپلی کیشن یکم  مارچ 2021  کو   شروع کی گئی تھی، جو ایک اہم گورننس وسیلہ ہے۔ ملک بھر کے بچوں میں  پوشن ٹریکر کے تحت ٹیکنالوجی، جسمانی اعضاء کی نشو ونما میں رکاوٹ، جسمانی قوت میں کمی، کم  وزن کے پھیلاؤ کی شناخت کے لئے بروئے لائی  جا رہی  ہے۔

پوشن ابھیان 8 مارچ 2018  کو  شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد  ایک  قوت بخش  اور  نتیجہ خیز  طریقہ کار اپنا کر  ایک مقررہ  وقت  میں  6  سال سے کم کے بچوں، نوعمر دوشیزہ ، حاملہ خواتین اور  دودھ پلانے والی ماؤں کی تغذیاتی حیثیت میں بہتری لانے کا حصول ہے۔ پوشن ابھیان آئی سی ٹی ایپلی کیشن، کنورژن، کمیونٹی موبلائزیشن، طور طریقوں میں تبدیلی اور جن آندولن، صلاحیت سازی، ترغیبات، انعامات اور اختراعات جیسے  اقدامات کے ذریعہ ملک بھر میں نقص تغذیہ کے مسئلے سے نمٹتا ہے۔ یہ ابھیان ملک بھر میں  تمام ضلعوں کا احاطہ کرتے ہوئے  سبھی 36  ریاستوں /  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کیا گیا ہے۔ صحت اور  تندرستی یا  پوشن کے 5 سوتر  کے لئے ضروری  پانچ  اہم  اجزاء ابھیان کے تحت  کمیونیکیٹ کردیئے گئے ہیں۔

آنگن واڑی خدمات اور پوشن ابھیان کے تحت  سپلی مینٹری تغذیہ پروگرام کے تحت کوششوں کو دوبارہ متحرک کیا گیا ہے اور  سکشم  آنگن واڑی اور پوشن 2.0  کے طور پر  شامل میں  کیا گیا ، اس میں  بچوں، نوعمر دوشیزہ، حاملہ خواتین اور دودھ پلانی والی ماؤں میں نقص تغذیہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے زور دیا گیا ہے۔ تاکہ ایسے طور طریقوں کو فروغ  دیا جاسکے، جو  صحت ، تندرستی اور  قوت مدافعت میں اضافہ کر سکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ح ا - ق ر)

U-9375


(Release ID: 1853501) Visitor Counter : 148
Read this release in: English