مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

پانچ سو (500) شہروں نے مشینی صفائی کا اعلان کیا

مارچ 2024 تک تمام ہندوستانی شہر صفائی متر سورکشت ہو جائیں گے

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ساتھ مل کر ‘نمستے’ (میکنائزڈ سینیٹیشن ایکو سسٹم کے لیے نیشنل ایکشن) اسکیم کا آغاز کیا

شہروں اور ریاستوں نے سووچھ بھارت مشن-اربن 2.0 کے تحت ہر ‘مین ہول’ کو ‘مشین ہول’ میں تبدیل کرنے کا عہد کیا ہے

وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ ‘‘ہمارے صفائی کارکنان، ہمارے بھائی اور بہنیں… حقیقی معنوں میں اس مہم کے ہیرو ہیں’’

Posted On: 17 AUG 2022 7:49PM by PIB Delhi

 

آج، شہری ہندوستان نے صفائی کے تمام کارکنوں (صفائی متر) کی حفاظت، وقار اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنے آپ کو دوبارہ سے عہدبند کیا ہے۔ پہلی بار، ہندوستان بھر کے 500 شہروں نے خود کو صفائی متر سرکشت شہر’ قرار دیا ہے۔ ایسا کرتے ہوئے، انہوں نے یہ ثابت  کیا ہے کہ شہر ادارہ جاتی صلاحیت، افرادی قوت اور سازوسامان کے معیارات کے لحاظ سے موزونیت حاصل کرنے کے قابل ہیں جیسا کہ مکانات اور شہری امورت کی وزارت  کے ذریعہ طے کیا گیا ہے اور وہ صفائی متروں کے لیے محفوظ کام کے حالات فراہم کر رہی ہے ۔ 500 شہروں کی طرف سے کیا گیا ‘صفائی مترسورکشت شہر’  کا اعلان سوچھ بھارت مشن-اربن کے پائیدار صفائی کے طریقوں کو فروغ دینے اور ہر ‘مین ہول’ کو ‘مشین ہول’ میں تبدیل کرنے کے لیے ایک تحریک کے طور پر کام کرنے کے دیرینہ مقصد سے ہم آہنگ ہے۔

جناب  منوج جوشی، سکریٹری، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) اور جناب آر سبرامنیم، سکریٹری، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت (ایم او ایس جے ای) نے مشترکہ طور پر اس ویبینار کی صدارت کی جس میں ایس بی ایم –یو  کے ریاستی مشن ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔  اسی طرح اس پہل میں سرکردہ شہروں کے کمشنر بشمول امرت  (اٹل مشن فار ریجویوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن) شہروں نے شرکت کی۔

 

ریاستوں اور شہروں کو ان کی کوششوں کے لیے مبارکباد دیتے ہوئے، جناب منوج جوشی اور جناب آر سبرامنیم نے تمام شہروں اور ریاستوں کو صفائی متر سرکشا’  کے مقصد سے وابستہ رہنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ میکانائزیشن اور کارکنوں کی حفاظت کے لیے جاری کوششوں کو تحریک دینے کے لیے، دونوں وزارتوں نے پیشہ ورانہ حفاظت کو بڑھانے، حفاظتی آلات اور مشینوں تک بہتر رسائی، ہنر مندی پر مبنی  اجرت کے مواقع فراہم کرنے اور مشترکہ طور پر ‘ نمستے’ (مکینائزڈ سینی ٹیشن ایکو سسٹم کے لیے قومی ایکشن) اسکیم کا آغاز کیا۔ صفائی ستھرائی کے کام کی عالمگیریت کو توڑتے ہوئے مسلسل صلاحیت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی۔

نئی شروع کی گئی ‘نمستے’ اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب آر سبرامنیم نے میونسپل کارپوریشنوں کی تمام ‘صفائی متر سرکشا’  اقدامات کی قیادت کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اُ س تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے جو سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت (ایم او ایس جے ای) فراہم کرے گی، انہوں نے کہا، ‘‘ ایم او ایس جے ای پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹس (پی ایم یوز ) کے قیام میں مدد کرے گی ، جو خصوصی وسائل اور ہنر مند پیشہ ور افراد سے لیس ہوں گے۔ آج امرت  کے 500 میں سے 128 شہروں نے خود کو ‘صفائی متر سرکشت شہر’ قرار دیا ہے،  کل تمام 500 شہر ایسے ہو جائیں گے۔ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ اس کو آگے بڑھائیں اور اسے حقیقت بنائیں۔ ایک ساتھ مل کر ہم کامیاب ہوں گے۔’’

محترمہ یوگیتا سوروپ، سینئر اقتصادی مشیر، ایم او ایس جے ای  نے مزید نمستے کے اصول پیش کئے۔ اس اسکیم میں سیوریج؍ سیپٹک ٹینک ورکرز کا سروے کرنے، صفائی متروں کے انحصار کرنے والوں کے لیے ہنر مندی اور انٹرپرینیورشپ پروگرام سپورٹ، متبادل تجارت کرنے کے لیے صلاحیت کی تعمیر، صفائی سے متعلق گاڑیوں اور آلات کی خریداری کے لیے کیپٹل سبسڈی کے ساتھ ساتھ صفائی متروں کو صحت انشو رنس سے جوڑنے پر توجہ دی جائے گی۔

 

ورچوئل تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے، محترمہ روپا مشرا، جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر، سوچھ بھارت مشن-اربن، مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے دہائیوں پر محیط اس سفر کا ذکر کیا جو ہندوستانی شہروں نے اپنے آپ کو ‘صفائی متر سرکشت’ قرار دینے کے لیے طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘حکومت صفائی کے کام میں صفر اموات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ 2019 میں ٹوائلٹ کے عالمی دن کے موقع پر، ایم او ایچ یو اے نے ‘صفائی متر سرکشا چیلنج’  کا آغاز کیا جس کے ذریعے ہم نے 100 لائٹ ہاؤس شہروں کی نشاندہی کی جو صفائی کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کے لحاظ سے اچھی طرح سے لیس تھے۔ ایم او ایچ یو اے نے ‘صفائی متر سرکشا چیلنج’  کے لیے ایک پروٹوکول بھی فراہم کیا۔ ریاستوں نے ضلعی سطح پر ذمہ دار سینیٹیشن اتھارٹیز (آر ایس اے) اور ایمرجنسی رسپانس سینی ٹیشن یونٹس (ای ایس آر یوز) قائم کیے ہیں اور اب وہ صفائی متروں کی تربیت اور صلاحیت سازی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ہمیں اس موڑ پر آنے میں 75 سال لگ گئے ہیں لیکن کوئی بھی کام اچھی طرح سے شروع کیا جائے تو اس کا مقصد ضرور حاصل ہوتا ہے۔ ایم او ایچ یو اے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ تمام ہندوستانی شہر مارچ 2024 تک خود کو ‘صفائی متر سرکشت’ قرار دے دیں گے۔

 

لائٹ ہاؤس کے 100 شہروں میں سے 94 نے خود کو صفائی متر سورکشت کے طور پر اعلان کیا ہے۔ ان کے علاوہ، 406 دیگر شہروں نے بھی اپنے آپ کو صفائی متر سورکشت کے طور پر اعلان کیا ہے، مزید شہر اسی راہ پر چل رہے ہیں۔  ان شہروں کا خود کا  اعلان شہر کی مقامی سیاسی قیادت کی توثیق کے بعد کیا جائے گا جس کے بعد ایم او ایچ یو اے توثیق کے لیے ایک آزاد تیسرے فریق سے رابطہ کرے گا۔

جناب. منوج جوشی نے معززین کے ساتھ نیشنل فیکل سلج اینڈ سیپٹیج مینجمنٹ (این ایف ایس ایس ایم) الائنس کے تعاون سے تیار کردہ تین کمپنڈیم کا بھی آغاز کیا جس کا عنوان تھا، ‘لائٹ ہاؤس سٹیز: صفائی مترا سرکشا کی مثال ’،  ‘بھارت کے شہروں سے بہترین طرز عمل: صفائی مترا سرکشا اور’ ، اور ‘ صفائی متر اسپیک: بدلاؤ کی کہانی’۔

جمشید پور، دیواس، تروپتی، بھونیشور کے شہروں نے اپنے شہروں کو ‘صفائی متر سرکشت’ بنانے کے اپنے تجربات پیش کیے۔ جناب سنجے کمار، اسپیشل آفیسر، جمشید پور نوٹیفائیڈ ایریا کمیٹی نے کارکنوں کی حفاظت کے لیے جمشید پور، (جھارکھنڈ) کے عزم کو اجاگر کیا۔ شہر نے گٹر کے سوراخوں کی مختلف گہرائیوں میں آکسیجن کے تخمینے کا معائنہ کیا، ان کی ہاتھ سے صفائی کے عمل کی اثر انگیزی کا مطالعہ کیا اور ساتھ ہی مختلف فریکوئنسیز پر مختلف گٹروں کی صفائی کی ضرورت کا اندازہ لگایا۔ شہر نے صفائی متروں کے لیے باقاعدگی سے صحت کی جانچ پڑتال، حفاظتی تربیتی پروگراموں اور دستی صفائی کے خلاف شہریوں میں بیداری کے ساتھ مین ہولز کو مشین ہولز میں تبدیل کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔

دیواس میونسپل کارپوریشن (مدھیہ پردیش) کے کمشنر، جناب وشال سنگھ نے ادارہ جاتی اپ گریڈیشن، ہنر کی تعمیر، شہریوں کی بیداری اور مجموعی ماحولیاتی نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے اپنائی گئی اپنی چہار جہتی حکمت عملی کے بارے میں بتایا۔ شہر نے گٹر کی صفائی کرنے والی ٹیم کے حصے کے طور پر تکنیکی نگراں کار کا تقرر کیا، کوالٹی ایشورنس انجینئرز کی دستیابی کو یقینی بنایا، مناسب آلات کی خریداری کی اور سیوریج مینٹیننس ایجنسی کے ساتھ غیر رسمی کارکنوں کو بھی مربوط کیا۔ دیواس نے خود کو ‘ صفائی متر سرکشت شہر’  قرار دیا ہے۔

بھونیشور میونسپل کارپوریشن کے کمشنر جناب وجے امروتا کولانگے نے صفائی مترکی فلاح و بہبود سے متعلق   ‘ گریما’ اسکیم کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ اسکیم کے تحت، صفائی متروں کو گریڈ I (انتہائی ہنر مند) اور گریڈ II (ہنرمند) زمروں میں ہر ایک کی اپنی سرگرمیوں اور فیس کی شرحوں کے ساتھ  تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرتی ہے اور صفائی متروں کو منفرد شناختی کارڈ بھی تقسیم کرتی ہے۔ گرما گرہاس، جو ذاتی لاکر اور واش روم کے ساتھ آرام کرنے والے لاؤنج ہیں، بھی قائم کیے گئے ہیں۔

 

تروپتی کے ڈپٹی کمشنر، جناب  چندرمولیسور ریڈی نے اشتراک کیا کہ 96 صفائی متروں کی ایک کلی طور پر وقف ٹیم کو مشینی صفائی کے لیے تربیت دی گئی ہے۔ شہر پچھلے ایک سال میں بڑے پیمانے پر مشینی آلات خرید کر ان کی مدد کر رہا ہے۔ تمام گاڑیوں کو ٹریک کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جیو ٹیگ کیا جاتا ہے کہ کیچڑ کو فیکل سلج ٹریٹمنٹ پلانٹس میں ٹریٹ کے لیے لایا جائے۔ مزید برآں، کارپوریشن کے ذریعے چلائے جانے والے مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز خطرناک جان لیوا واقعات کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

 

 

 

صفائی متروں،  احمد آباد سے جناب جیتندر کمار، چنڈی گڑھ سے جناب سبھاش، گیا سے جناب آکاش رام، اور نوی ممبئی کے جناب راجیش راؤ نے صفائی کے شعبے میں کام کرنے کے اپنے تجربات حاضرین کے ساتھ اشتراک کیا۔ انہوں نے اپنے متعلقہ شہروں میں کام کے حالات میں بہتری پر روشنی ڈالی اور اپنے متعلقہ میونسپل کارپوریشنز کی ستائش کی کہ انہوں نے صفائی متروں  کے لیے ایک محفوظ کام کرنے والے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کی۔

 

صفائی متر سرکشا کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں جیسے اربن مینجمنٹ سنٹر (یو ایم سی)، کام-اویدا، نیز دلت انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈی آئی سی سی آئی) نے اپنے کیے جا رہے کام پر پریزنٹیشنز پیش کیں۔

 

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے، براہ کرم سووچھ بھارت مشن کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پراپرٹیز کو فالو کریں:

 

فیس بک: سوچھ بھارت مشن - اربن | ٹویٹر:

 @SwachhBharatGov |

 

یوٹیوب: سوچھ بھارت مشن-اربن | انسٹاگرام:

 sbm_urban

 

***

9275

 



(Release ID: 1852806) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi