سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکز ی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نےاسمارٹ آبی نظم ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لئے آئی آئی ٹی کانپور میں ایک اسٹارٹ- اَپ کمپنی میسرز کرتسنام ٹیکنالوجیز کو 3.29کروڑ روپے کی مالی مدد کا اعلان کیا
دھارا اسمارٹ فلو میٹرکی تیاری اور تجارت کاری کے لئے ڈی ایس ٹی کے تحت ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی)اور میسرز کرِتسنام ٹیکنالوجیز کے درمیان ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہوئے
مستقبل میں ملک بھر میں زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال کی مؤثر نگرانی اور کنٹرول میں یہ ٹیکنالوجی ایک گیم چینجرثابت ہوسکتی ہے:ڈاکٹر جتندر سنگھ
وزیر موصوف کا کہنا ہے کہ واٹرمیٹر سے کمیونٹی شراکت داری کے ساتھ زیر زمین پانی کے وسائل کے پائیدار نظم کے لئے وزیر اعظم مودی کے اٹل بھوجل یوجنا(اٹل جل)کو زبردست فائدہ ہوگا، جوکہ ایک 6000 کروڑ روپے کی مرکزی سیکٹر اسکیم ہے۔
Posted On:
17 AUG 2022 3:34PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)سائنس وٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس، وزیر مملکت ، وزیر اعظم کا دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاءڈاکٹر جتندر سنگھ نےاسمارٹ آبی نظم ٹیکنالوجی کی تیاری کے لئے آئی آئی ٹی کانپور میں ایک اسٹارٹ-اَپ کمپنی میسرز کرِتسنام کو 3.29کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتداء میں تجارتی طور پر استعمال کرنے والوں پر مرکوز یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں ملک بھر میں زیر زمین پانی کی بے دریغ استعمال کی مؤثر نگرانی اور کنٹرول میں ایک گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے تحت ٹیکنالوجی ترقیاتی بورڈ (ٹی ڈی بی)اور دھارا اسمارٹ فلو میٹر کی تیاری اور تجارت کاری کے لئے میسرز کرِتسنام ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمٹیڈ رانچی، جھارکھنڈ کے درمیان ڈاکٹر جتندر سنگھ کی موجودگی میں ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہوئے۔
وزیر موصوف کو باور کرایا گیا کہ اسٹارٹ-اَپ’دھارا اسمارٹ فلو میٹر‘تیار کررہا ہے، جو دو بیم الٹراسونک فلومیٹرز کا استعمال کرکے آن لائن نگرانی کے لئے ایک مربوط سسٹم ، جسے پینے کے پانی کی سپلائی، زیر زمین پانی کی نکاسی، صنعتوں میں پانی کا استعمال اور بہترین آبپاشی جیسے ایپلی کیشن کے لئے درست وقت میں آبی تقسیم کو ڈریگ کرنے کے لئےڈیزائن کیا گیا ہے۔ڈیوائس سینسر کے ذریعے ڈاٹا جمع کرتا ہے، اس سے ڈیوائس میں ذخیرہ کرتا ہے اور آن لائن کلاؤڈ سرور تک پہنچاتا ہے اور اس کے بعدبھیجے گئے ڈاٹا کا تجزیہ کیاجاتا ہے اور اسے ڈیش بورڈ میں دکھایا جاتاہے۔یہ انوکھا حل بالترتیب رفتار ماپنے اور آبی نظم کے لئے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کا ایک بہترین تال میل ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ دھارا اسمارٹ فلو میٹر سے وزیر اعظم مودی کی اٹل بھو جل یوجنا(اٹل جل)کو بہت فائدہ ہوگا، جوکہ 6000کروڑ روپے کی مرکزی سیکٹر کی ایک اسکیم ہے اور جو کمیونٹی شراکت داری کے ساتھ زیر زمین پانی وسائل کے مستحکم نظم کے لئے ہے۔ یہ اسکیم پانی کی کمی والے 80اضلاع اور 7ریاستوں کی 8565گرام پنچایتوں میں یکم اپریل 2020ء سے پانچ سال کی مدت کے لئے لاگو کی جارہی ہے۔ یہ ریاستیں گجرات، ہریانہ، کرناٹک،مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور اترپردیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھارا اسمارٹ فلو میٹر تھوک آبی صارفین کو ان کے پانی کے استعمال کے بجٹ میں مدد کرسکتا ہے اور انہیں ان کے رویے ، عدم اہلیت کے نکتوں کو سمجھنے اور پانی کی بربادی کو کم کرنے کے لئے مضبوط حکمت عملی بنانے میں مدد کرسکتا ہے۔
دھارا اسمارٹ فلو میٹر بیٹری سے چلتا ہے اس کے لئے باہری توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس کا ہارڈ ویئر ڈھانچہ انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی)مواصلاتی سرکٹ پر مبنی ہے، اسے ہندوستان میں پٹنڈ کرایا گیا ہے۔اس کے علاوہ یہ آئی ایس او اور مرکزی زیر زمین پانی کی اتھارٹی کے ضابطوں پر عمل کرتا ہے۔پانی کے استعمال کا ڈاٹا خود کار طورپر 4جی؍2جی کے توسط سے ٹیلی میٹری کے ذریعے ایک آن لائن لاگ بک میں درج کیا جاتا ہے۔بِلٹ-اِن ٹیلی میٹری اور بیٹری سے چلنے والی صلاحیتیں استعمال کنندگان کے لئے پانی کی کھپت کو عام طورپر کہیں بھی مانیٹر کرنا آسان بناتی ہے۔(یہاں تک کہ بجلی کے بند ہونے پر بھی)۔شروع میں تیار کی جارہی مصنوعات کا مقصد تجارتی طورپر استعمال کرنے والوں ، جیسے ہوٹل، اسپتال، مال، آئی ٹی پارک، اسکول، کالج اور صنعتی استعمال کنندگان(غذائی مصنوعات، ڈبہ بند پینے کا پانی، فارماسیوٹیکلز ، پیپر اور پلپ وغیرہ)ہے۔
یہ یاد دہانی کرائی جاسکتی ہے کہ زیر زمین پانی سے متعلق مرکزی اتھارٹی نے اصول و ضوابط جاری کئے ہیں، اس کے تحت تجارتی طورپر زیر زمین پانی کے ہر استعمال کنندہ کو اسمارٹ واٹر میٹر نصب کرنا ہوگا اور سالانہ بلوں کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ پروجیکٹ کے تمام تجویز کنندہ؍زیر زمین کا پانی استعمال کرنے والے اور نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی طور سے اپنے کمپلیکس کے اندر تمام زیر زمین پانی نکالنے کے ڈھانچوں پر ٹیلی میٹری کے ساتھ ٹیمپر پروف ڈیجیٹل واٹر فلو میٹرز نصب کرنا ہوگا۔
مختلف نوعیت کے استعمال کے لئے تازہ پانی کی بڑھتی مانگ، بارش کی غیر یقینی صورتحال، آبادی میں اضافہ، صنعت کاری اور شہری کاری وغیرہ جیسے اسباب سے مسلسل نکاسی کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں زیر زمین پانی کے سطح میں گراوٹ آرہی ہے۔ ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے تعاون سے سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ(سی جی ڈبلیو بی)کی جانب سے کئے گئے حرکت پذیر زیر زمین پانی وسائل (2017)کے تجزیے کے مطابق ملک کی کل 6881تجزیاتی اِکائیوں(بلاک؍تعلقہ ؍ڈویژن؍واٹر شیڈ؍فرکا)میں سے 17ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی 1186اِکائیوں کو ’انتہائی پسماندہ کے طورپر زمرہ بند کیا گیا ہے۔اِن اِکائیوں میں ’سالانہ زیر زمین پانی کی نکاسی‘،’سالانہ نکاسی لائق آبی وسائل‘ سے زیادہ ہے۔
ٹیکنالوجی ترقیاتی بورڈ (ٹی ڈی بی)میں آئی پی اینڈ ٹی اے ایف ایس سیکریٹری جناب راکیش کمار پاٹھک نے کہا ’’پانی تمام انسانوں کے لئے ضروری ہے اور زیر زمین پانی پینے کے پانی کا اہم ذریعہ ہے، لیکن جس رفتار سے یہ کم ہورہا ہے وہ تشویشناک ہے۔ حکومت ہند پانی بچاؤ ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ کنٹرول شدہ زیر زمین پانی نکاسی کے توسط سے زیر زمین پانی کی سطح کو پھر سے بھرنے کے لئے ضروری قدم اٹھارہی ہے۔ اس کوشش کے لئے اسٹارٹ-اَپ ’کرِتسنام‘کا ’دھارا اسمارٹ فلومیٹر‘ایک بڑے پہل ہوگی۔اسمارٹ میٹر کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ بجلی سپلائی کے بغیر بھی ریئل ٹائم پروسیسنگ کے ساتھ زیر زمین پانی کا نظم کرسکتا ہے۔‘‘
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 9253)
(Release ID: 1852686)
Visitor Counter : 183