جل شکتی وزارت

جل شکتی  کے وزیر نے  ‘ یمنا پر آزادی  کا امرت مہوتسو’ تقریب کی صدارت کی


اس موقع پر ارتھ گنگا کے تحت نئے اقدامات جس میں  جلج، قدرتی کھیتی اور سیاحت سے متعلق پورٹل‘اِم اوتار’ کیلئے سہکار بھارتی کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت شامل ہیں، شروع کئے گئے، گنگا کویسٹ 2022 کے فاتحین کی بھی عزت افزائی کی گئی

جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے دریاؤں کو صاف رکھنے کے لیے جل آندولن کو جن آندولن میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا

جناب  شیخاوت کا کہنا ہے کہ ارتھ گنگا کے تحت کی جانے والی پہل قدمیاں  نمامی گنگا کو ایک پائیدار دریا کی بحالی کا نمونہ بنانے میں ایک طویل سفر طے کریں گی

Posted On: 16 AUG 2022 6:46PM by PIB Delhi

 

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج ‘یمنا  پر آزادی کا امرت مہوتسو’  کی صدارت کی،  جس کا اہتمام نیشنل مشن فار کلین گنگا ( این ایم سی جی)،  وزارت جل شکتی کے آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمےکے ذریعے کیا گیا۔ یہ تقریب نئی دہلی میں دریائے جمنا کے کنارے جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی محکمے کے سکریٹری جناب پنکج کمار، این ایم سی جی کے ڈائرکٹر جنرل  جناب جی اشوک کمار اور  وزارت سیاحت  میں سیاحت کے ڈائرکٹر جنرل جناب گنجی کے وی راؤ  کی موجودگی میں ہوئی۔

آزادی کا امرت مہوتسو حکومت ہند کی آزادی کے 75 سال اور اس کے لوگوں، ثقافت اور کامیابیوں کی شاندار تاریخ کو منانے اور اس کی یاد منانے کی ایک پہل ہے۔ مقام پر پہنچنے کے بعد، شری شیخاوت نے ہندوستانی پرچم لہرایا اور بی ایس ایف بینڈ کے ذریعہ قومی ترانہ بجایا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے جوانوں کے ساتھ دریائے جمنا پر کشتی سے دورہ کیا۔  کایا کنگ کے ماہرین کی ایک جماعت نے بھی اس موقع پر اپنی آبی کھیل کی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ وزیر موصوف  نے پنڈال میں نمائش کے لیے رکھی گئی مقامی زرعی مصنوعات کا بھی جائزہ لیا اور تقریب میں مختلف لحاظ سے حصہ لینے والے طلبہ سے بات چیت کی۔

اس تقریب میں  ارتھ گنگا کے تصور کے تحت بہت سے نئے اقدامات کا آغاز کیا گیا، جس کا پی ایم مودی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اقتصادی پل کے ذریعے دریا  اور لوگوں کو جوڑیں تاکہ گنگا کو صاف کرنے کے لیے حکومت کے اہم پروگرام ‘‘نمامی گنگا’’ کے تحت سرگرمیوں کی پائیداری کو اور گنگا اور اُس کی معاون ندیوں کو صاف کرنے کے حکومت کے اہم پروگرام کو یقینی بنایا جا سکے ۔  ارتھ گنگا کے اقدامات میں گنگا طاس کی اہم ریاستوں میں 26 مقامات پر جلج پہل کا ورچوئل آغاز، عوامی شراکت سے پائیدار اور قابل عمل اقتصادی ترقی کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے سہکار بھارتی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے اور روزی روٹی کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے سیاحت سے متعلق پورٹل ‘اِم اوتار’ سیاحت کے ذریعےارتھ گنگا اقدام کو فروغ دے کر  گنگا طاس کے ساتھ ساتھ ذریعہ معاش کے مواقع کو فروغ دینے کی غرض سے  شامل ہیں۔  اس دن کی تقریبات میں گنگا کویسٹ 2022 کے فاتحین کی عزت افزائی  اور جناب  شیخاوت کے ذریعہ کنٹینیوئس لرننگ اینڈ ایکٹیویٹی پورٹل (سی ایل اے پی)،  پر نئے ریور چیمپ کورس کا آغاز بھی شامل تھا۔ گنگا کویسٹ ایک آن لائن کوئز ہے،  جس کا مقصد علم کو بڑھانا اور بچوں اور نوجوانوں کو دریائے گنگا کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

اجتماع  سے خطاب کرتے ہوئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے،  جو اپنے دریاؤں کا احترام کرتا ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہمارے آبی ذخائر اور دریا آلودہ ہو رہے ہیں۔ لہذا، یہ ضروری ہے کہ اپنے آبی ذخائر اور دریاؤں کو اَوِرَل اور نرمل (صاف و شفاف ) رکھنے کے لیے، ہم سب کو مل کر اسے جن آندولن بنانا چاہیے۔

یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب شیخاوت نے کہا: ‘‘ عزت مآب  وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں قائدین کی قربانیوں پر زور دیا اور آج 75 سال کے تجربے کے بعد ہم ایک ایسی منزل پر پہنچ گئے ہیں،  جہاں ہم اپنے آپ پر فخر کر سکتے ہیں اور دنیا ہمیں عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ وزیر موصوف  نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں اگلے 25 سال کا وژن دیا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ماحول کا احترام کرنے والے مخصوص طرز زندگی کو اپنائیں اور اس وژن کی تکمیل کے لیے خود کو پوری طرح وقف کریں۔

محدود آبی وسائل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب شیخاوت نے کہا کہ اقتصادی ترقی کا آغاز ہمارے آبی وسائل اور توانائی سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ ہمارے قدرتی وسائل اور معاشی ترقی کی ضرورت کا گراف ایک جیسا ہے۔ ہندوستان کی آبادیاتی، جغرافیائی وسعت، محدود آبی وسائل اور ماحولیاتی چیلنجوں کا سامنا کرنے کی خواہش کو دیکھتے ہوئے، یہ ضروری ہے کہ ہم پانی اور دیگر قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال کو یقینی بنائیں’’۔  وزیر نے نمامی گنگے پروگرام کے تحت ہو رہے کام پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ  یہ فرق اب ہریدوار اور پریاگ راج کمبھ میلوں کے دوران پانی کے اچھے معیار کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ‘‘ گنگا اور اس کی معاون ندیوں کو صاف کرنے کے لیے بہت سارے بنیادی ڈھانچے بنائے گئے ہیں اور 30،000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹس کو منظوری دی گئی ہے’’۔  انہوں نے مختلف تنظیموں کے تعاون سے نمامی گنگا کے جن آندولن میں تبدیل ہونے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ دریائے گنگا کے کنارے 100 سے زیادہ اضلاع میں گنگا سے متعلق مسائل پر مناسب بات چیت ہوتی ہے اور تدارک کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں۔

وزیر نے ارتھ گنگا کے بارے میں بھی بات کی، جو کہ 2019 میں کانپور میں نیشنل گنگا کونسل کی میٹنگ کے دوران وزیر اعظم کے ذریعہ پیش کیا گیا ایک تصور ہے جو نمامی گنگا پروگرام کے تحت سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے لئے معاشی ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ   ‘‘ جیسا کہ آپ سب نے آج دیکھا، جلج کو کئی مقامات پر شروع کیا گیا تاکہ لوگوں  اور دریا کا رابطہ قائم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ ارتھ گنگا کے تحت دریا پر مبنی سیاحت کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔

دہلی میں دریائے جمنا کے آلودہ 22 کلومیٹر رقبے کو صاف کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے عزم پر بات کرتے ہوئے، جناب شیخاوت نے کہا کہ دسمبر 2022 تک، دہلی میں دریائے جمنا کے بہاؤ میں واضح فرق نظر آئے گا۔ متھرا ایس ٹی پی سے انڈین آئل کو فروخت کیے جانے والے ٹریٹ شدہ پانی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹریٹڈ گندے پانی کے دوبارہ استعمال کے لیے ایک قومی پالیسی بھی بنائی جا رہی ہے۔ جل آندولن کو جن آندولن بنانے کے لیے اکٹھے ہونے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے ہر شخص  پر زور دیا کہ وہ ہماری ثقافت پر فخر کریں اور تمام فاتحین اور شرکاء کو ان کے تعاون کے لیے مبارکباد دی۔

جناب پنکج کمار، سکریٹری، آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے نے کہا کہ نمامی گنگا مشن کے ذریعے، ہمیں گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی بحالی کے کام میں کافی طاقت ملی ہے۔ جمنا کی بحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، دہلی میں کورونیشن ستون ایس ٹی پی کا آپریشن شروع ہو چکا ہے، جبکہ 3 بڑے ایس ٹی پی کے آپریشن کو بھی اس سال دسمبر تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔

مزید ایکشن پلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 5 سالوں میں ہماری توجہ گنگا کی معاون ندیوں کے تحفظ پر مرکوز رہے گی،  جس کے لیے عوام کی شرکت بہت ضروری ہے۔ انہوں نے ارتھ گنگا پروجیکٹ کے ذریعے لوگوں کے دریا کے رابطے کے پہلو کو سراہا اور کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف ماحولیاتی اور ثقافتی محاذ پر بلکہ اقتصادی محاذ پر بھی معاشرے کی ترقی کے حوالے سے شاندار نتائج لانے کی سمت میں ہیں۔

جناب جی اسوک کمار، ڈائرکٹر جنرل، نیشنل مشن فار کلین گنگا نے ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے تاریخی موقع پر سب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی معنوں میں ایک قوم کی تعمیر سب سے اہم تحفہ کے احترام اور تحفظ کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ قدیم زمانے سے دریاوں کی ثقافتی، اقتصادی اور روحانی اہمیت رہی ہے۔

یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے جناب جی اسوک کمار نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں میں ہر گھر ترنگا کی مناسبت سے دریائے گنگا کے گھاٹوں پر ہر گھاٹ پر ترنگا مہم چلائی گئی تھی اور آج سے ایک ارتھ گنگا کے تحت متعدد مرتکز سرگرمیاں دریائے گنگا کے کنارے پر کی جائیں گی۔

نمامی گنگا مشن کا ایک جائزہ پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 2015 میں اس کے آغاز کے بعد سے، گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی آلودگی کو مؤثر طریقے سے کم کرنے، تحفظ اور بحالی کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے بہت کچھ کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نمامی گنگے پروگرام کے تحت 31,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور گنگا اور اس کی معاون ندیاں اَ وِرَل  اور نرمل (صاف و شفاف )  بن رہی ہیں۔‘‘اب ہم گنگا کی معاون ندیوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، خاص طور پر یمنا، ہماری توجہ دریائے جمنا کی صفائی پر مرکوز ہے اور مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ دسمبر 2022 تک دریائے جمنا میں تقریباً  1300 ایم ایل ڈی گندے پانی کے بہاؤ کو روک  کر دریائے جمنا کے پانی کے معیار میں واضح فرق آئے گا۔

جناب  کمار نے بتایا کہ ارتھ گنگا پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر، جس کی دسمبر 2019 میں کانپور میں قومی گنگا کونسل کی پہلی میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نے حمایت کی تھی، آج کئی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی جن میں این ایم سی جی اور سہکار بھارتی کے درمیان ایک مفاہمت نامہ شامل ہے، جس کا مقصد دریائے گنگا کے دونوں طرف 5 کلومیٹر کے فاصلے پر قدرتی کھیتی، جیسا کہ عزت مآب وزیراعظم  نے تجویز کی تھی،  کسانوں کو کھاد کے طور پر کیچڑ فراہم کرنا اور صنعتوں کیلئے  ٹریٹیڈ گندا پانی مہیا کرنا، 26 مقامات پر جلج جن میں دریائے گنگا کے کنارے روزی روٹی کو فروغ دینے کے لیے چھوٹی دکانیں یا تیرتے ہوئے موبائل سنٹرز کا قیام اور سیاحتی پورٹل  اِم اوتار، ایک اور روزی روٹی پروگرام ہے ۔  مذہبی سیاحت، این ایم سی جی  کی طرف سے تربیت یافتہ گنگا سیوکوں کے ذریعے بزرگ شہریوں کے مذہبی یاتریوں کے دورے کی سہولت فراہم کرنا بھی شامل ہے۔

وزیر موصوف  کے ذریعہ 06 اپریل 2022 کو ڈی جی سی فورم (چار- ایم ماہانہ، مائنیوٹیڈ، مینڈیٹڈ اور مانیٹرڈ) کے آغاز کے بعد سے باقاعدگی سے منعقد ہونے والی ڈسٹرکٹ گنگا کمیٹی کی میٹنگوں کے مثبت اثرات بھی لوگوں اور دریا کے رابطے کو بڑھانے کے لیے صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔

سری گنجی کے وی راؤ، ڈائرکٹر جنرل آف ٹورزم، وزارت سیاحت نے ہندوستانی ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں پہاڑ، جنگل، دریا، سبھی کو خدا کی مانند سمجھا جاتا ہے اور دریائے گنگا کی خاص طور پر سبھی ہندوستانی عزت کرتے ہیں۔

ندیوں کے کناروں پر رہنے والے کسانوں کی آمدنی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سمت میں کئی فلاحی اسکیمیں مثبت نتائج لا رہی ہیں۔ دریاؤں کے کناروں پر واقع تمام تاریخی مقامات سیاحت کے بڑے مراکز ہیں، جس سے مقامی لوگوں کی روزی روٹی کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سیاحت کی صنعت میں ہوم اسٹے کلچر کے حالیہ رجحان کو تسلیم کرتے ہوئے کہا، ‘‘ ہم نے سیاحتی مراکز کے قریب مختلف ہنر مندی کی ترقی کی اسکیمیں شروع کی ہیں تاکہ لوگوں کو اچھی طرح سے تربیت دی جا سکے۔’’ انہوں نے نئے شروع کیے گئے سیاحت سے متعلق پورٹل اِم اوتار  کو وزارت سیاحت کی تمام ویب سائٹس سے منسلک کرنے کے بارے میں بھی بات کی تاکہ مستقبل میں سیاحت کی ترقی میں مجموعی طور پر بہتر اور مؤثر نتائج حاصل کیے جاسکیں۔

ارتھ گنگا پہل قدمیاں

اس تقریب میں ارتھ گنگا مہم کے تحت شروع کیے گئے مختلف اقدامات کو بھی دیکھا گیا جس میں جل شکتی کے وزیر کی طرف سے ارتھ گنگا کے تحت جلج پہل کا ورچوئل لانچ بھی شامل ہے جس میں گنگا بیسن ریاستوں کے اہم اسٹیم پر اس سال کے دوران تجویز کردہ 75 مقامات میں سے 26 مقامات پر شامل ہیں۔وہ ریاستیں یہ ہیں اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال ۔ جلج کو وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ مل کر لاگو کیا جا رہا ہے۔حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور گنگا کی بحالی کے لیے ڈبلیو آئی آئی  نے مقامی لوگوں میں سے گنگا پرہاریز  کا ایک تربیت یافتہ کیڈر بنایا ہے۔ جلج، اختراعی موبائل روزی روٹی مرکز، کا مقصد مہارت بڑھانے کی سرگرمیوں کو گنگا کے تحفظ کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ جلج کو مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے ذریعے ذریعہ معاش کے تنوع کے ایک ماڈل کے طور پر تصور کیا جاتا ہے اور ’’ارتھ گنگا‘‘ کے مقاصد کے مطابق دریا کے تحفظ کے لیے ماحولیاتی اور اقتصادی شعبوں میں حصہ داروں کی شرکت کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

این ایم سی جی  اور سہکار بھارتی کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو)  پر دستخط کیے گئے تاکہ عوام کی شراکت، تخلیق اور مقامی کوآپریٹیو کی مضبوطی کے ذریعے ایک پائیدار اور قابل عمل اقتصادی ترقی کے وژن کو حاصل کیا جا سکے اور ارتھ گنگا کے مینڈیٹ کو حاصل کرنے کے لیے ان کے تعاون کو ایک سمت دی  جائے۔ مفاہمت نامے کے کچھ بڑے مقاصد میں شامل ہیں جن میں پانچ ریاستوں کے 75 دیہاتوں کی شناخت شامل ہے جسے ‘سہکار گنگا گرام’ کے طور پر نامزد کیا جائے گا، کسانوں میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینا، گنگا کے کنارے ریاستوں میں ایف پی او اور کوآپریٹیو اور ‘مور نیٹ انکم پَر  ڈراپ’ گنگا برانڈ کے تحت قدرتی کھیتی ؍ نامیاتی پیداوار کی مارکیٹنگ میں سہولت فراہم کرنا، مارکیٹ روابط  کی تخلیق کے ذریعے، اقتصادی پل وغیرہ کے ذریعے لوگوں  اور دریا کے رابطے کو فروغ دینا شامل ہیں۔

سیاحت سے متعلق ایک پورٹل اِم اوتار کو بھی اس موقع پر شروع کیا گیا جس کا مقصد سیاحت کے ذریعے ارتھ گنگا پہل کو فروغ دینا، مقامی مصنوعات کی مارکیٹنگ، زراعت اور دستکاری دونوں، گھاٹوں کی پائیداری اور این ایم سی جی  کے ذریعہ تخلیق کردہ دیگر اثاثوں کو فروغ دے کر گنگا طاس کے ساتھ معاش کے مواقع کو فروغ دینا ہے۔ این ایم سی جی  اور اِم اوتار  دونوں مذہبی اور روحانی سیاحت کے ذریعے عوامی شراکت کے شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔ این ایم سی جی  اور نمامی گنگے ٹچ پوائنٹس اور اثاثوں کو ڈیجیٹل بنانا بھی تعاون کا حصہ ہے۔

کانپور میں 2019 میں پہلی قومی گنگا کونسل میٹنگ کے دوران وزیر اعظم کے ذریعہ ارتھ گنگا کے تصور کو پائیدار دریا کی بحالی کے لیے ایک اقتصادی ماڈل کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ ارتھ گنگا کے تصور کی بنیاد پر لوگوں اورا دریا کا رابطہ ہے جس کا مقصد دریا اور لوگوں کے درمیان باہمی تعاون پر مبنی رشتہ قائم کرنا ہے۔ ‘‘ارتھ گنگا’’ کا مرکزی خیال ‘‘دریائے گنگا پر بینکنگ’’ کے نعرے کے مطابق معاشیات کے پل کے ذریعے لوگوں اور گنگا کو جوڑ رہا ہے۔ ارتھ گنگا کے تحت، چھ عمودی چیزوں پر کام کیا جا رہا ہے: الف) زیرو بجٹ قدرتی کاشتکاری جس میں دریا کے دونوں طرف 10 کلومیٹر تک کیمیکل سے پاک کھیتی شامل ہے، کسانوں کے لیے ‘‘زیادہ آمدنی، فی قطرہ’’، ‘‘گوبر دھن’’، ب ) کیچڑ اور گندے پانی کا مونیٹائزیشن اور دوبارہ استعمال جو آبپاشی کے لیے علاج شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کا تصور کرتا ہے۔ صنعتی مقاصد اور یو ایل بیز  کے لیے آمدنی پیدا کرنا،ت) روزی روٹی پیدا کرنے کے مواقع جیسے ‘گھاٹ میں ہاٹ’، مقامی مصنوعات کا فروغ، آیوروید، ادویاتی پودوں، گنگا پرہاری جیسے رضاکاروں کی استعداد کار میں اضافہ،ث)  اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بڑھتی ہوئی  ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے عوامی شرکت،ج )  ثقافتی ورثہ اور سیاحت جو کمیونٹی جیٹیز، یوگا کے فروغ، ایڈونچر ٹورزم وغیرہ اور گنگا آرٹیز کے ذریعے کشتیوں کی سیاحت کو متعارف کروانا چاہتی ہے اور گنگا آرٹیز اورچ )  پانی کی بہتر لا مرکزیت  حکمرانی کے لیے مقامی صلاحیتوں کو بڑھا کر ادارہ جاتی تعمیر۔

تقریب -یمنا پر آزادی کا امرت مہوتسو -آج نرسنگ اسکول، دہلی کے طلباء کی طرف سے رقص؍اسکِٹ پرفارمنس، طلباء کی گیت پرفارمنس، رنگ سارتھی ٹیم کا ثقافتی پروگرام، ہماری حالت زار پر ایک فلم کے ٹریلر کا اجراء، ندیوں، شجرکاری اور نکڑ  سرگرمیاں بھی دیکھنے میں آئیں ۔ طلباء، این جی اوز، نیم فوجی، ڈی جے بی، ایم سی ڈی ، کھیلوں کے شائقین، بی ایس ایف، این ڈی آر ایف ، کیکنگ کے ماہرین وغیرہ نے اس تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر تین رنگوں کے غبارے بھی چھوڑے گئے۔ وزیر موصوف نے گنگا کویسٹ 2022 کے فاتحین کو مبارکباد دی اور کنٹینیوئس لرننگ اینڈ ایکٹیویٹی پورٹل (سی ایل اے پی) پر نیا ریور چیمپ کورس شروع کیا۔ گنگا کویسٹ 2022 کی میزبانی  سی ایل اے پی 4 گنگا، مسلسل سیکھنے اور سرگرمی کے پورٹل پر کی گئی، جو نمامی گنگا کے تحت ایک پہل قدمی ہے۔ گنگا کویسٹ کے تین زمروں کے نو فاتحین کو نوازا گیا جن میں پہلے زمرے میں ماویہ سریواستو (پہلا انعام)، بندنا کور (دوسرا انعام) اور مونیکا سوامی (تیسرا انعام)  اور دوسرے زمرے میں ، آٹھویں کلاس تک، انیرودھ نائر (پہلا انعام)، رینو سینی ( دوسرا انعام) اور پراتک آدرش (تیسرا انعام)، اور تیسرا زمرہ ، بالغان میں ، کلاس IX-XII تک میں  سنجے ہولانی (پہلا انعام)، پریتی مہیشوری (دوسرا انعام) اور شوبھم منتری (تیسرا انعام) ۔ اس کے علاوہ، یو ایس او، سی بی ایس ای، نوودیا اور کیندر ودیالیہ سمیت شرکت کے لحاظ سے سرفہرست دس اسکولوں اور اداروں کو بھی گنگا کویسٹ 2022 میں ان کی شمولیت پر مبارکباد دی گئی۔ اس آن لائن کویسٹ میں  تقریباً 1.7 لاکھ شرکاء نے حصہ لیا، جو کہ ایک ریکارڈ تعداد ہے۔

 

یہ تقریب این ایم سی جی  کی طرف سے دہلی کے یمنا گھاٹوں پر چلائی جا رہی مہم کا حصہ ہے تاکہ دریائے جمنا کی صفائی کے بارے میں بیداری پھیلائی جا سکے۔ دریائے گنگا کی معاون ندیوں کی صفائی، خاص طور پر، جمنا، نمامی گنگا پروگرام کے فوکس پروگراموں  میں سے ایک ہے، جب کہ کورونیشن ستون پر 318 ایم ایل ڈی      ایس ٹی پی  حال ہی میں شامل  کیا گیا ہے، این ایم سی جی  کی طرف سے فنڈڈ یمنا پر 3 دیگر اہم ایس ٹی پی  دسمبر 2022 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ ان میں رِٹھالا، کنڈلی اور اوکھلا شامل ہیں، جو ایشیا کے سب سے بڑے ایس ٹی پیز میں سے ایک ہے۔ اس سے جمنا میں گرنے والے نالوں سے سیوریج کو روکنے میں مدد ملے گی۔ دریائے جمنا میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے دہلی میں نمامی گنگے پروگرام کے تحت  1385 ایم ایل ڈی سیوریج کو ٹریٹ کرنے کے کل 12 پراجیکٹس شروع کیے گئے ہیں جن پر تقریباً 2354 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔

***

ش ح۔ ا ک ۔ ک ا



(Release ID: 1852496) Visitor Counter : 197


Read this release in: Telugu , English , Hindi