صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے ’’ای آر ایم ای ڈی کنسورشیم: ڈجیٹل صحتی وسائل: ایک حقیقت‘‘ کے موضوع پر تیسری قومی کانفرنس کا افتتاح کیا


’’بھارت طبی اور نیم طبی اداروں کی غیرمعمولی توسیع کا مشاہدہ کر رہا ہے؛ مقامی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین عالمی طور طریقے نافذ کرنے ہوں گے‘‘

کووِڈ وبائی مرض نے ڈجیٹل طبی نگہداشت کے ایکو نظام کو تقویت بہم پہنچائی؛ الیکٹرانک آئی سی یو اور ٹیلی مشاورت جیسی خدمات اب حقیقت بن چکی ہیں

प्रविष्टि तिथि: 12 AUG 2022 4:17PM by PIB Delhi

 

صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے آج نیشنل میڈیکل لائبریری میں ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر (پروفیسر)اتُل گوئل  کی موجودگی میں تیسری قومی کانفرنس ’’ای آر ایم ای ڈی کنسورشیم: ڈجیٹل صحتی وسائل: ایک حقیقت‘‘ کا افتتاح کیا۔

ادویہ میں قومی طبی لائبریری کا الیکٹرانک ریسورسیز(این ایم ایل- ای آر ایم ای ڈی) کنسورشیم ڈائرکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ  سروسز (ڈی جی ایچ ایس)  اور صحت و کنبہ بہبود کی مرکزی وزارت کا فلیگ شپ الیکٹرانک ریسورسیز کنسورشیم ہے، جہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (اے آئی آئی ایم ایس) سمیت ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے فنڈ سے چلنے والے 71 سرکاری اداروں کو چوبیسوں گھنٹے 228 ای -جرائد تک رسائی بہم پہنچائی  جا رہی ہے۔

جناب راجیش بھوشن نے این ایم ایل کی توسیعی کوششوں کے لیے ان کی ستائش کی اور کہا کہ مابعد وبائی مرض لائبریری کا مجموعی منظرنامہ قومی اور عالمی سطح پر تبدیل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ تدریس کے پرنٹ اور دستی ذرائع ہوں یا برقی، تیز رفتار تبدیلی کا عمل جاری ہے۔ ’’لیکن ہماری نظروں سے یہ بڑی بات اوجھل نہیں ہو جانی چاہئے کہ بھارت شاید دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو حالیہ برسوں میں طبی اداروں کی غیر معمولی توسیع کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ لہٰذا، ہمیں عالمی تکنیکی طور طریقے اپناتے ہوئے محتاط رہنا چاہئے اور ساتھ ہی ہماری مقامی ضرورتوں کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہئے۔‘‘

بھارت میں فعال تحقیقی برادری کی موجودگی اور تکنالوجی کی صلاحیت ، جس کی مزید حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے کووِن پلیٹ فارم کا ذکر کیا جس نے ڈجیٹل طور پر 2 بلین سے زائد ٹیکہ خوراکوں کا ریکارڈ جمع کرنے کے ساتھ نہ صرف ہمارے شہریوں کی بہتر طریقے سے خدمت انجام دی ہے بلکہ اسے ایک بہترین عالمی طریقے کے طور پر پذیرائی بھی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے شراکت داروں سے ایسے ہی ڈجیٹل پلیٹ فارم تیار کرنے اور بہترین دیسی طور طریقے پیدا کرنے کی اپیل کی جہاں بھارتی طور طریقے اور بھارتی حل ڈجیٹل شعبہ میں اپنا غلبہ بنائے ہوئے ہیں۔

جناب راجیش بھوشن نے طبی تدریس اور طبی نگہداشت پر وبائی مرض کے اثرات  کے بارے میں بات کی۔ الیکٹرانک آئی سی یو یا ٹیلی آئی سی یو اور ٹیلی مشاورتوں ، جو کہ اب ایک عام چیز بن چکی ہے، کی مثالیں دیتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ وبائی مرض نے ڈجیٹل طبی نگہداشت کے ایکونظام کو زبردست فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند ملک میں انٹرنیٹ اور موبائل تکنالوجی کا تکنیکی فائد اٹھاتے ہوئے ان خدمات میں اضافہ کر رہی ہے۔ ان وسائل کو صحتی خدمات کی کوالٹی کے ساتھ ساتھ رسائی، استطاعت، مساوات کو یقینی بنانے کے لیے زمینی سطح پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر انجام دیے گئے اس زبردست کام کی بنیاد پر، لائبریریوں کو بھی بہترین اختراعی طورطریقوں کے ساتھ آگے آنا چاہئے تاکہ یہ ہمارے طبی پیشہ واران کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد فراہم کر سکے۔

ای آر ایم ای ڈی کی خصوصی توجہ طبی کالجوں کو این ایم سی رہنما خطوط پر عمل پیرا ہونے کے لیے مدد فراہم کرنے، تمام معالجین کی نگہداشت کو معیاری بنانے، نگہداشت میں تغیر کو کم کرنے، مریضوں کی محفوظ نگہداشت کو یقینی بنانے، مناسب ادویہ کے استعمال اور تجویز کردہ برتاؤ کو عام کرنے، طبی غلطیوں کو کم کرنے، غیر ضروری تشخیصی جانچ کو روکنے، قیام کی مدت میں تخفیف لانے، شرح اموات میں تخفیف لانے، حالیہ تحقیق  سے واقفیت ، اطلاعاتی ترقی، سائنٹفک اور ٹکنالوجیکل پیش رفت پر مرتکز ہے۔ ای آر ایم ای ڈی کنسورشیم اس عمل کے تحت تحقیقی نتائج اور رکن اداروں کی درجہ بندی کو وسعت دے گا۔ حکومت ہند نے این ایم ایل- ای آر ایم ای ڈی کے تحت الیکٹرانک جرائد تک رسائی کے لیے درکار مالی تعاون فراہم کیا ہے۔ ای آر ایم ای ڈی اراکین کو فیکلٹی اراکین اور طلبا کے فائدے کے لیے مشہور پبلیشروں کے ذریعہ شائع شدہ ذرائع اور جدید طبی ٹولس تک رسائی حاصل ہے۔

اس تقریب کے دوران این ایم ایل- ای آر ایم ای ڈی کی سرکاری ویب سائٹ (http://www.ermed.in/) اور کتابچہ بھی جاری کیا گیا۔

ڈاکٹر (پروفیسر) اتُل گوئل، ڈی جی ایچ ایس، جناب آشیش شری واستو، اے ایس اینڈ ایف اے، محترمہ ہیکلی زمومی، جے ایس، ڈاکٹر (پروفیسر) بی سری نواس، ڈائرکٹر نیشنل میڈیکل لائبریری، ڈاکٹر (پروفیسر) انل مانک تلا، ڈی ڈی جی (پی)، ڈی جی ایچ ایس، ڈاکٹر راجیو گرگ، پروفیسر آف ایکسلنس (پی او ای) کے ساتھ ساتھ دیگر ماہرین اور وزارت کے افسران بھی اس تقریب کے دوران موجود تھے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9086


(रिलीज़ आईडी: 1851364) आगंतुक पटल : 174
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Manipuri