بھارتی چناؤ کمیشن

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ’’ہمارے انتخابات کو شمولیاتی ، قابل رسائی اور اشتراکی بنانا‘‘کے عنوان سے ورچوئلی طورپر ایشین ریجنل فورم میٹ کا انعقاد کیا


ایک معنی خیز اور خواہش مند جمہوریت کے لئے شمولیت ، رسائی اور شراکت داری ضروری امر ہے:چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار

عالمی تجزیہ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے جمہوریتوں کے تجزیے اور نام نہاد درجہ بندی کا فریم ورک معروضی اور سیاق و سباق پر مبنی ہونا چاہیے

Posted On: 11 AUG 2022 6:17PM by PIB Delhi

الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی آئی)نے آج نرواچن سدن میں ’’ہمارے انتخابات کو شمولیاتی، قابل رسائی اور اشتراکی بنانا‘‘موضوع پر ’ایشائی ریجنل فورم‘کی ایک ورچوئل میٹنگ کی میزبانی کی۔ علاقائی پلیٹ فارم کی میٹنگ  آنے والے مہینے میں میکسکو کے نیشنل الیکٹورل انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے منعقد ہونے والے ’’انتخابی جمہوریت کے لئے چوٹی اجلاس‘‘کا پیشہ خیمہ ہے۔

 

 

ہندوستان کے چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار نے اپنے اہم خطاب میں کہا کہ جمہوریت اور جمہوری ادارے اسی وقت پھلتے پھولتے ہیں، جب اس میں عوام کے تمام گروپوں کی مکمل نمائندگی ہو۔ کوئی بھی جمہوریت اس وقت تک معنی خیز اور اول العزم نہیں ہوسکتی ، جب تک کہ وہ تمام شہریوں کے لئے شمولیاتی نہ ہو، کسی ڈر یا جانب داری کے بغیر یہ دستیاب ہو اور جس میں مختلف سماجی، سیاسی، اقتصادی کمزوریوں کے باوجود سب کی شراکت نہ ہو۔

چیف الیکشن کمشنر نے تمام انتخابی نظم وضبط کی اِکائیوں (ای ایم بی)کو مسلسل اپنا تجزیہ کرتے رہنے، اپنے سسٹم کو مضبوط کرنے، شہریوں کی بڑھتی توقعات کو پورا کرنے، انتخابی عمل کے دوران ابھرتے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ عالمی تجزیہ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے جمہوریتوں کے تجزیے اور نام نہاد درجہ بندی کا فریم ورک معروضی اور سیاق و سباق پر مبنی ہونا چاہیے اور انہیں سماجی، ثقافتی اور جغرافیائی پس منظر میں ہر ملک اور ای ایم بی میں کام کرنا چاہئے۔عالمی سطح پر ’انتخابی جمہوریت کے لئے اجلاس‘کے خیال کا استقبال کرتے ہوئے جناب راجیو کمار نے کہا کہ انتخابات کی یکجہتی اور جمہوریت ساتھ ساتھ چلتے ہیں اور عالمی سطح پر امن ، خوشحالی اور استحکام پیدا کرتے ہیں۔

جناب راجیو کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ شمولیت میں تمام طرح کی حاشیے پر رہنے والی برادریوں اور گروپوں کو شامل کیا جانا چاہئے، جوکہ علاقائی ، جغرافیائی ناخواندگی ، زبان، ذات پات، معیشت، صنف،  معذوری کی بنیاد پر حاشیے پر ہیں، تاکہ ان کی آواز سنی جاسکےاور وہ اپنی آواز کو بلند کرنے کے اہل ہوسکیں۔ووٹ  ڈالنے کے پورے عمل کو آسان اور آرام دہ بنانے کے لئے ان برادریو ں تک رسائی مہیا کی جانی چاہئے۔ معذور اشخاص (پی ڈبلیو ڈی)اور بزرگ شہری  ذہنی، غلط فہمی، معلومات تک رسائی میں کمی، ڈھانچے پر مبنی رُکاوٹوں اور دیگر مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی نئی تکنیک ڈیزائن کی جاتی ہے یا ای ایم بی کے ذریعے کوئی نئی سروس اپنائی جاتی ہے تو رسائی اس ڈیزائن کا حصہ ہونا چاہئے اور غوروخوض کے بعد اسے بعد میں نہیں جوڑا جانا چاہئے۔

چیف الیکشن کمشنر جناب کمار نے ہندوستان میں انتخابات کرانے کے مشکل کام پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ کمیشن نے 80 سال سے اوپر کے بزرگ شہریوں، معذور اشخاص  اور جو کووڈ سے متاثرہ تھے، ان کے لئے پوسٹل بیلٹ سہولت شروع کرکے کووڈ-19 مدت کے دوران ایک دور اندیشانہ اصلاح کی۔انہوں نے ذکر کیا کہ نشان زد مداخلت اور معنی خیز رسائی کے لئے الیکشن کمیشن نے 7.7ملین سے زیادہ پی ڈبلیو ڈی ووٹر ز اور 80 سال    سے اوپر کی عمر کے 15ملین ووٹروں کی میپنگ کی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا تمام پی ڈبلیو ڈی اور بزرگ شہری ووٹروں کی صد فیصد میپنگ کے ہدف تک پہنچنے کے لئے سنجیدگی سے کام کرتا ہے۔پہلے ہندوستانی انتخابات میں خواتین کی حصے داری 78ملین یعنی 45فیصد تھی۔ سات دہائیوں اور 17عدد قومی انتخابات کے بعد خواتین کی حصے داری مردوں سے زیادہ ہوگئی ہے اور صنفی فاصلہ  نہ صرف بند ہوگیا ہے، بلکہ یہ 2019ء میں ہوکر+0.17فیصدپر آگیا ہے۔1971ء کے انتخابات کے بعد سے ہندوستان میں خاتون ووٹروں کی تعداد میں 235.72فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

جناب راجیو کمار نے ای ایم بی کو سوشل میڈیا کے توسط سے مسلسل بڑھتی ہوئی رسائی سے ابھرنے والے مواقع اور چیلنجز کے بارے میں آگاہ کیا، جو  نقلی خبروں ؍کہانیوں اور سوروگیٹ اشتہارات سے نمٹنے کے لئے قانونی ضابطہ ڈھانچے اور جغرافیائی حدود کے پس منظر میں بہت اہم ہے۔

 

 

آرام دہ اور شمولیاتی انتخابات کے لئے ان کے ذریعے کی گئی مختلف پہلوں کے لئے ای ایم بی کی ستائش کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابی عمل میں رکاوٹوں کو زیادہ مؤثر انداز سے ختم کرنے کے لئے غیر مقیم ووٹروں کے ساتھ ساتھ حاشیے کے رائے دہندگان کو شامل کرنے کے لئے فاصلہ جاتی انتخابات کے امکانات کا پتہ لگانے کی گنجائش موجود ہے۔

الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسائی کے معاملے عام ہیں اور زیادہ تر حاشیے والے گروپوں کو انتخابات میں ان کی حصے داری کے لئے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جوکہ کووڈ-19وباء سے مزید بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے تمام ای ایم بی سے انتخابی عمل میں خواتین ، تیسری صنف ، پی ڈبلیو ڈی، بزرگ شہریوں اور دیگر حاشیے والے  گروپوں کو شامل کرنے کے لئے مسلسل کوشش کرنے پر زور دیا۔

 

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انتخابی روایات کو شمولیاتی بنانے کی ضرورت ہے۔ جناب پانڈے نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعے برسوں سے کی گئی قابل ذکر پہلوں کا ذکر کیا، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ پولنگ مراکز پر ’بنیادی زیادہ سے زیادہ سہولتیں‘ سمیت ’’کوئی ووٹر پیچھے نہ چھوٹے‘‘خواتین کے لئے پولنگ مراکز پر علیحدہ قطار اور بیت الخلاء، پوسٹل بیلٹ سہولت، بریل  ای پی آئی سی، رضاکاروں کے ساتھ وہیل چیئر کی سہولت، پولنگ مراکز پر آنے جانے کی سہولت، معذور افراد کے لئے ایک موبائل ایپ، کنروں کو تیسری صنف کے طورپر منظوری دینا اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اندر ایک رسائی ڈویژن بنانا وغیرہ۔

شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے سینئر ڈپٹی الیکشن کمشنر جناب دھرمندر شرما نے کہا کہ ای سی آئی کو اس پلیٹ فارم سے جڑ کر فخر ہے۔  دنیا بھر میں شمولیاتی شفاف اور اخلاقی انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے ای ایم بی کے ذریعے پہل کی گئی ہے۔ یہ پلیٹ فارم تجربات ساجھاکرنے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

 

 

میکسکو کے نیشنل الیکٹورل انسٹی ٹیوٹ(آئی این ای)کے سربراہ جناب لورینزو سی وائی نیولو کا ایک ریکارڈڈ  پیغام بھی شرکاء کے ساتھ ساجھا کیا گیا۔میٹنگ میں میکسیکو ، ماریشش ، فلپائن، نیپال، ازبکستان، مالدیپ، انٹرنیشنل آیڈیا، ایسو سی ایشن آف ورلڈ الیکشن باڈیز(اے-ویب)اور انٹرنیشنل فاؤنڈیشن فار الیکٹورل سسٹم(آئی ایف ای ایس)کے انتخابی نظم کی اکائیوں کے نمائندوں نے حصہ لیا ۔ میٹنگ کے دوران ہندوستانی الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی موجود رہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 9042)



(Release ID: 1851074) Visitor Counter : 218


Read this release in: English , Hindi