جل شکتی وزارت

باندھوں کی حالت

Posted On: 08 AUG 2022 5:52PM by PIB Delhi

مرکزی آبی کمیشن (سی ڈبلیو سی ) کی ذمہ داری  ملک میں سیلاب سے متعلق پیش گوئی کرنا اور سیلاب کی پہلے سے وارننگ جاری کرنا ہے۔سردست سی ڈبلیو سی 332 پیش گوئی اسٹیشنوں  کے لئے سیلاب سے متعلق پیش گوئی جاری کرتا ہے۔(199دریا کی سطح کے پیش گوئی اسٹیشن اور  133 ڈیم / بیراج  میں پانی کے بہاؤسے متعلق پیش گوئی اسٹیشن )  یہ اسٹیشن   23 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں  20  بڑے دریاؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔ مقامی حکام کو  لوگوں  کو  نکالنے اور  بچاؤ اقدامات  کی منصوبہ بندی کے لئے  مناسب وقت فراہم کرنے کی خاطر مرکزی آبی کمیشن (سی ڈبلیو سی ) نے   بارش  سے متعلق  تحسیبات  کے ماڈل  پر  سیلاب سے متعلق   الگ الگ طاس  کے علاقوں کے لئے پیش گوئی کا ماڈل تیار کیا ہے جس میں  پانچ دن  پہلے ہی سیلاب سے متعلق پیش گوئی ،مشاورت اور   دریا کے بہاؤ سے متعلق  پیش گوئی  کی جاسکتی ہے ۔ سی ڈبلیو سی کے  سیلاب کے  پیش گوئی  نیٹ ورک کے مطابق  پچھلے  پانچ برسوں کے دوران   ،  سیلاب کے زیادہ امکان والی  ریاستوں  ، آسام ، بہار  ،اترپردیش  اور مغربی بنگال کے علاوہ   کیرالہ ، کرناٹک ،تمل ناڈو ،آندھر ا  پردیش ،تلنگانہ ،اوڈیشہ  ، مہاراشٹر ،چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں   شدید  بارش  اور  مختصر وقفے میں  انتہائی بارش کی وجہ شدید سیلاب کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ ان کی تفصیلات  ضمیمے میں  دی گئی ہیں۔

عام طورپر  باندھ  سیلاب  کو معتدل کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں  البتہ  پانی کے ذخائر   کے غلط استعمال سے   بہاؤ والے خطے  میں کبھی کبھی سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سی ڈبلیو سی نے  باندھوں  کے لئے   آپریشن اور  دیکھ  بھال کے مینول  2018  تیار کرنے کی خاطر  رہنما خطوط مرتب  کئے ہیں جن میں معمول کی کارروائی اور ایمرجنسی آپریشن  جیسے   پروجیکٹ کے  مختلف  پہلو شامل ہیں۔ یہ  سیلاب کے موسم سمیت   سال کے دوران  پانی کو جاری کرنے کے بندوبست   سے متعلق  مختلف پروٹوکول اور ذمہ داریوں میں رہنمائی کرتے ہیں ۔  البتہ   پانی کے ذخائر   کے غلط  آپریشن کی وجہ سے   آنے والے سیلاب  سے متعلق  اعداد وشمار مرکزی  سطح پر مرتب نہیں کئے جاتے ۔

مرکزی آبی کمیشن کے  بڑے باندھوں کے قومی رجسٹر کے مطابق   بھارت میں   5745 بڑے باندھ موجود ہیں،جس میں   5334  مکمل  ہیں  اور  وہ چالو کئے جاچکے ہیں جبکہ  411  تعمیر کے مختلف مرحلوں میں ہیں ۔ اس کےعلاوہ   227  ایسے بڑے  باندھ  ہیں جو  100سال سے بھی زیادہ پرانے ہیں اور 18فیصد باندھ   50سے 100سال پرانے ہیں۔

باندھوں کی باز آبادکاری اور  ترقی کے پروجیکٹ  ( ڈی آر آئی پی )  کے تحت سات ریاستوں  میں  واقع   250  بڑے باندھوں     کے  سیلاب سے متعلق  ڈیزائن کا جائزہ   پہلے مرحلے کے تحت  2012 سے  2021  کے درمیان کیا گیا تھا جس کے لئے  عالمی بینک نے فنڈ فراہم کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ   ڈی آر آئی پی کے دوسرے مرحلے کے تحت  267 بڑ ے باندھوں  میں  سیلاب کے ڈیزائن کا جائزہ  لیا جارہا ہے جس کا  آغاز  اکتوبر  2021  میں  ہوا ہے ۔ باندھوں کے تحفظ  کا قانون  2021  ان  باندھوں  کی نگرانی  ،جانچ  ، معائنہ ،آپریشن اور دیکھ بھال   کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

 یہ معلومات آج  جل شکتی کے مرکز ی  وزیر مملکت  جناب  بشیشور ٹوڈو   نے راجیہ سبھا میں  ایک تحریری سوال کے جواب میں فراہم کی ۔

 

 

ANNEXURE

 

The State-wise details of floods in the country during the last five years

 

State

Year

Basin

Assam

2018, 2019, 2020

Brahmaputra and its tributaries

 

 

 

Bihar

2017,2019, 2020, 2021

Ganga, Gandak, KosiMahananda,Kamalabalan

Chattisgarh

2020

Mahanadi

Karnataka

2018,2019, 2020,2021

Cauvery and its tributaries

Kerala

2018, 2019, 2021

West Flowing Rivers between Tadri&Kanyakumari

Madhya Pradesh

2019, 2020 & 2021

Chambal, Narmada and their tributaries

Maharashtra

2019, 2020 & 2021

West Flowing Rivers between Tadri&Kanyakumari, Godavari, Krishna and their tributaries

Odisha

2020 &2021

Mahanadi, Subarnarekha

Rajasthan

2019 & 2021

Chambal and its tributaries

Tamilnadu

2018, 2019, 2020, 2021

East Flowing Rivers between Pennar& Cauvery, East Flowing Rivers between Cauvery &Kanyakumari, Cauvery and its tributaries

Telangana

2020, 2021

Krishna, Penganga

Andhra Pradesh

2020 & 2021

East Flowing Rivers between Pennar& Cauvery, Pennar

Tripura

2018

Barak and its tributaries

Uttar Pradesh

2017, 2019, 2020, 2021

Ganga and its tributaries

Uttarakhand

2021

Sharda

West Bengal

2017, 2021

Hoogly, Teesta

 

*************

ش ح۔و ا۔رم

(11-08-2022)

U-9020

 



(Release ID: 1850837) Visitor Counter : 87


Read this release in: English