جل شکتی وزارت
دریاؤں کی مٹی اور گاد نکالنے کا کام
Posted On:
08 AUG 2022 6:01PM by PIB Delhi
اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی بھارتی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی ) نے دریائے جمنا کے 25سالہ تجزیہ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر مطلع کیا ہے کہ عام طورپر دریا کی گہرائی والے مقامات پر ایک سے دو میٹر تک کی تبدیلی آتی ہے ،جس میں مٹی کٹاؤ اور دریا کے راستے میں تبدیلی وغیرہ شامل ہیں۔زیادہ سیلاب والے برسوں میں دریا کی گہرائی میں بڑی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ جنوری 2020 میں مکمل کی گئی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی بنیاد پر آئی ڈبلیو اے آئی نے دلی میں جگت پور سے پریاگ راج کے سنگم میں گنگا اور جمنا کے اتصال تک (1089 کلومیٹر ) کم سے کم گہرائی کا جائزہ لیا ہے جس کا خلاصہ درج ذیل ہے:
گہرائی (میٹر میں )
|
1.2سے کم
|
1.2سے 1.4
|
1.5 سے 1.7
|
1.8 سے 2.0
|
دو سے زیادہ
|
1089 کلومیٹر میں سے –کلومیٹر کی پٹی
|
614.3
|
48.1
|
36.2
|
44.3
|
346.1
|
مٹی کا کٹاؤ اور گاد کے جماؤ میں تبدیلی تمام بہنے والے دریاؤں کا ایک قدرتی عمل ہے۔ دریا علاقے کی صورتحال کی بنیاد پر گاد کو سمیٹنے میں ، بہاؤمیں شامل ہوجاتی ہے اورڈھلان میں اس کا جمع ہونا اور پھیلنا قدرتی عمل ہے ۔دریاؤں میں سے گاد اور مٹی نکالنے کے معاملے پر حکومت طویل عرصے سے غور کررہی ہے اور اس سلسلے میں مرکزی آبی کمیشن کے سابق چیئر مین کی سربراہی میں ایک کثیر جہتی کمیٹی (متل کمیٹی ) نے 2002 میں بھارت کے کچھ دریاؤں میں گاد اور مٹی جمع ہونے کے طریقہ کار کا مطالعہ کیا تھا۔ کمیٹی نے اپنا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ عام طورپر دریاؤں سے گاد نکالنے کا کام تکنیکی طورپر قابل عمل نہیں ہے ،جس کی کئی وجوہات ہیں ، جیسے اس کا پائیدار نہ ہونا اور نکالی گاد اور مٹی کو ٹھکانے لگانے کے لئے ضروری وسیع اراضی کی عدم دستیابی وغیرہ ۔
قابل رسائی علاقوں میں دریاؤں سے گاد نکالنے کا کام مثالی مطالعے کے بنیاد پر کیا جاسکتا ہے اگرچہ یہ تکنیکی اوراقتصادی طور پر قابل عمل ہو۔ مرکز ی حکومت ، اس سلسلے میں ریاستوں کو تکنیکی ،مشاورتی اور فروغ دینے والی امداد فراہم کرتی ہے۔
ماحولیات ، جنگلات اورآب وہوا میں تبدیلی کی وزارت نے ریت کی کانکنی کے لئے پائیدار رہنما خطوط 2016 جاری کئے ہیں اور ریت کی کھدائی سے متعلق معاملات کے لئے انفورسمنٹ اینڈ مانیٹرنگ گائید لائنس فار سینڈ مائننگ 2020 جاری کئے ہیں۔
مذکورہ معلومات جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بشیشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔
*************
ش ح۔و ا۔رم
(11-08-2022)
U-9015
(Release ID: 1850803)
Visitor Counter : 155