جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پانی کی قلت سے دوچارشہر

Posted On: 08 AUG 2022 5:39PM by PIB Delhi

ملک کے کسی بھی خطے میں پانی کی اوسطاًسالانہ دستیابی ، زیادہ ترآبی موسمیاتی اورارضیاتی عوامل پرمنحصرہوتی ہے اور اس قسم کے پانی کے وسائل کے ڈیٹا کا طاس کے لحاظ سے تجزیہ کیاجاتاہے ۔ فی شخص  پانی کی دستیابی ، ملک کی آبادی پر منحصر ہوتی ہے جب کہ آبادی میں اضافے کی وجہ سے پانی کی دستیابی میں کمی ہورہی ہے ۔اس کے ساتھ ہی آراضی اوربارش کی مقدارمیں بہت زیادہ کمی وبیشی سے متعلق  وجوہات کے سبب ، ملک کے بعض خطوں کو پانی کی قلت  کاسامنا کرنا پڑسکتاہے ۔ سال 2011میں پانی کی فی کس اوسط سالانہ دستیابی کا 1545کیونک میٹرکے طورپرتجزیہ کیاگیاہے ، اس کے علاوہ وہ ‘‘بھارت میں پانی کی دستیابی کا ازسرنو تجزیہ ’’(سی ڈبلیو جی -2019) کے مطالعہ کی بنیاد پر ، پانی کی اوسطاًسالانی فی کس دستیابی ، سال 2021میں 1486کیوبک میٹراورسال 2031میں 1367کیوبک میٹررہنے کا حساب لگایاگیاہے ۔ 1700کیوبک میٹرس سے کم سالانہ فی کس پانی کی دستیابی کو پانی کی قلت  والی صورتحال سمجھاجاتاہے ۔

اس کے علاوہ زیرزمین پانی ، ایک پھرسے بھرجانے والی وسیلہ ہے جس میں بارش اوردوسرے ذرائع سے وقتافوقتا پانی جمع ہوتا رہتاہے ۔ بعض مقامات پرایک سال میں زیرزمین پانی کی نکاسی ، سال بھرمیں پھرسے بھرجانے والے وسیلے سے زیادہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں زیرزمین پانی کے وسیلے کا ضرورت  سے زیادہ استحصال ہوجاتاہے اوراس نتیجے میں پانی کی مقدار میں تخفیف ہوجاتی ہے ۔ البتہ پانی کا بہت زیادہ استحصال ایک قابل منقلب عمل ہے اور اس صورتحال کو پانی جے جامع بندوبست کے ذریعہ قابومیں کیاجاسکتاہے ۔ملک کے ان بڑے شہرو ں میں ، جوپانی کے بندوبست سے متعلق مناسب اقدامات پرعمل کررہے ہیں ، سال 2030تک زیرزمین پانی ختم نہیں ہوگا ۔ کیونکہ زیرزمین پانی ، ایک پھرسے جمع ہوجانے والا وسیلہ ہے اوروقتافوقتا ہونےوالی بارش کے ذریعہ  زیرزمین پانی جمع ہوتارہتاہے ۔ اس لئے بارشیں ہونے کی وجہ سے ہمیشہ بھی زیرزمین پانی پھرسے اکٹھا ہوتارہے گا۔

پانی ایک ریاستی معاملہ  ہے اسی لئے ، پانی کو محفوظ رکھنے ، اس میں اضافہ کرنے اورپانی کے وسائل کے موثر بندوبست  سے متعلق اقدامات ، بنیادی طورپر متعلقہ ریاستی سرکاریں ہی کرتی ہیں ریاستی سرکاروں کی کوششوں میں معاونت کی غرض سے ، مرکزی حکومت ، مختلف اسکیموں اورپروگراموں  کے ذریعہ انھیں تکنیکی اورمالی امداد فراہم کرتی ہیں ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ملک میں قدرتی وسائل کے تحفظ کاخاص خیال رکھتے ہوئے اورمقامی ماحولیاتی توازن کو قائم رکھتے ہوئے ، زیرزمین پانی کے بندوبست کی غرض سے کئے گئے اہم  اقدامات کی تفصیلات یوآرایل پردستیاب ہے ۔

http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default/files/Steps%20taken%20by%20the%20Central%20Govt%20for%20water_depletion_july2022.pdf

جل شکتی  کے وزیرمملکت جناب بشیشور تودو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔

**********

 

(ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -8967


(Release ID: 1850471)
Read this release in: English