جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل جیون مشن کے تحت آرزومنداضلاع کااحاطہ کیا گیا ہے

Posted On: 08 AUG 2022 3:42PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ جل جیون مشن کے تحت 28 ریاست اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  سبھی 117 آرزومند اضلاع کااحاطہ کیا گیا ہے تاکہ ترجیحی بنیاد پر نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیا جاسکے ۔ 117 آرزومند اضلاع کی ریاست کے اعتبار سے فہرست جل جیون  مشن  ڈیش بورڈ پر پبلک ڈومین میں ہیں ۔ تفصیلات   https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx پر دستیاب ہیں ۔

ریاست اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سب دی گئی اطلاع کے مطابق  درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائلی لوگوں کی اکثریت والے گاؤں کی ریاست اورمرکز کے زیر انتظام علااقے کے اعتبارسے تعداد جن کا جل جیون مشن کے تحت احاطہ کیا گیا ہے ،  ضم کی گئی ہیں ۔

اگست 2019 کے بعد سے حکومت ہند  ریاستوں کی شراکت داری سے  جل جیون مشن (جے جے ایم  ۔ ہر گھر جل ) نافذ کررہی ہے تاکہ ملک بھر کے  تمام گاؤں نیز پانی  کی کمی سے دوچار خطوں کے ہر دیہی گھر کے لئے نل کے پانی کی سپلائی کو 2024 تک  فراہم کیا جاسکے۔ مشن کے تحت، دشوار گزار خطوں کے لیے 30فیصد ویٹیج تفویض کیا گیا ہے جس میں ڈیزرٹ ڈیولپمنٹ پروگرام  (ڈی ڈی پی ) اور خشک سالی کا شکار علاقہ پروگرام  (ڈی پی اے پی) کے تحت علاقے شامل ہیں، جبکہ فنڈ مختص کرتے ہوئے، ان علاقوں میں کوریج کو ترجیح دی جائے۔ مزید برآں، طویل فاصلوں سے زیادہ مقدار میں پانی کی منتقلی کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے آپریشنل رہنما خطوط میں انتظامات کیے گئے ہیں اور قحط زدہ اور پانی کی قلت والے علاقوں/ ناکافی بارش یا زیر زمین پانی کے قابل اعتبار ذرائع والے علاقوں میں نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے علاقائی پانی کی فراہمی کی اسکیم، اس کے علاوہ سورس ری چارجنگ کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ایم جی  این آر ای جی ایس ، انٹیگریٹڈ واٹرشیڈ مینجمنٹ پروگرام (آئی ڈبلیو ایم پی) جیسی دیگراسکیموں کے تال میل سے ، 15 ویں فائنانس کمیشن نے آر ایل بیز / پی آر آئیز ، ریاستی اسکیموں، سی ایس آر فنڈز کے ساتھ منسلک گرانٹس جیسی دیگر اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے وقف شدہ بور ویل ریچارج ڈھانچے، بارش کے پانی کا ریچارج، موجودہ آبی ذخائر کی بحالی وغیرہ کے لئے شقیں تیار کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ، پانی کی کمی والے علاقوں میں گاؤں کے لیے، ریاستوں کو دوہری پائپ واٹر سپلائی سسٹم کے ساتھ نئی واٹر سپلائی اسکیموں کی منصوبہ بندی کرنے کی بھی ترغیب دی جا رہی ہے، یعنی ایک میں میٹھے پانی کی فراہمی اور غیر پینے کے قابل/ باغبانی کے لیے دوسرے پائپ میں سرمئی/ فضلہ پانی کی فراہمی ،قیمتی تازہ پانی کو بچانے کے لیے ٹوائلٹ فلشنگ کا استعمال بھی اس میں شامل ہے۔ ان علاقوں کے گھرانوں کو نل کے ایریٹرز استعمال کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے جو کافی مقدار میں پانی بچاتے ہیں۔

 

ضمیمہ

درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی اکثریت والے ان گاؤں کی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقےکے اعتبار سے تعداد جن کا جل جیون مشن کے تحت احاطہ کیا گیا ہے ۔
 

نمبرشمار

ریاست

درج فہرست ذات والے اکثریتی گاؤوں کی کل تعداد

درج فہرست قبائل والے اکثریتی گاؤوں کی کل تعداد

  1.  

انڈمان نیکوبار جزائر

--

55

  1.  

آندھراپردیش

1,794

4,066

  1.  

اروناچل پردیش

5

5,284

  1.  

آسام

1,139

7,364

  1.  

بہار

4,372

799

  1.  

چھتیس گڑھ

1,470

10,678

  1.  

دادر ونگرحویلی  /انڈمان نکوبارجزائر

--

69

  1.  

گوا

--

51

  1.  

گجرات

184

5,457

  1.  

ہریانہ

798

3

  1.  

ہماچل پردیش

4,036

1,106

  1.  

جموں و کشمیر

569

888

  1.  

جھارکھنڈ

2,657

13,331

  1.  

کرناٹک

4,126

1,807

  1.  

کیرالہ

6

13

  1.  

لداخ

--

250

  1.  

مدھیہ پردیش

3,958

16,708

  1.  

مہاراشٹر

1,402

7,558

  1.  

منی پور

34

2,072

  1.  

میگھالیہ

11

6,335

  1.  

میزورم

--

683

  1.  

ناگالینڈ

1

1,489

  1.  

اڈیشہ

3,903

19,226

  1.  

پڈدچیری

60

--

  1.  

پنجاب

4,971

--

  1.  

راجستھان

4,784

8,506

  1.  

سکم

2

193

  1.  

تملناڈو

3,135

103

  1.  

تلنگانہ

667

1,837

  1.  

تریپورہ

178

566

  1.  

اترپردیش

17,614

417

  1.  

اتراکھنڈ

2,188

498

  1.  

مغربی بنگال

10,484

4,884

میزان

74,548

1,22,296

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

************

ش ح ۔ ح ا ۔ ف ر

U. No.8971

 


(Release ID: 1850458)
Read this release in: English