زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سبزیوں کے لیے ہند-اسرائیل سینٹر آف ایکسی لینس کا سنگ بنیاد رکھا


جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ مرکز اور ریاستیں زراعت کوبہتر بنانے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں

’’زراعت کے شعبے کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے تعلیم یافتہ نوجوانوں کا اس سمت میں راغب کرنا  ضروری ہے‘‘: جناب تومر

Posted On: 08 AUG 2022 7:28PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ چندولی (اتر پردیش) میں سبزیوں کے لیے ہند-اسرائیل سینٹر آف ایکسی لینس کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں زراعت کوبہتر بنانے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں زراعت کے شعبے کو مزید تیزی سے آگے بڑھانے کے لیےتعلیم یافتہ نوجوانوں کو اس طرف راغب کرنا ضروری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019VZF.jpg

جناب تومر نے خوشی کا اظہار کیا کہ اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں زراعت سمیت مختلف شعبوں میں ترقی ہو رہی ہے اور ریاست بھی ملک کی ترقی میں بہتر کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ مرکزی حکومت کی اسکیمیں اتر پردیش میں نافذ العمل ہو رہی ہیں اور ریاست نے نامیاتی اور قدرتی کھیتی میں بھی تیزی سے ترقی کی ہے۔ مرکزی وزیر زراعت نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقتوں میں یوپی زراعت کے میدان میں ایک نئی جہت حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح یوپی ثقافتی ورثے اور سائنسی علم کے میدان میں آگے بڑھ رہا ہے، اسی طرح یہ ملک کو زراعت کی ترقی میں مزید آگے لے جائے گا۔ 

جناب تومر نے کہا کہ آج کا دن چندولی خطہ کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ ’’آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر ایک نئی جہت کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہ مرکز اور ریاستی حکومت کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ اس کا قیام ضلع کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کے علاوہ گرد و نواح کے اضلاع اور بہار کی سرحد سے ملحقہ اضلاع میں بھی زراعت کے میدان میں یہ ایک انقلابی قدم ثابت ہوگا۔ زراعت کے ذریعہ ترقی کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ کسان کھیتی کے جدید طریقوں کو استعمال کرکے بہتر پیداوار حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

جناب تومر نے کہا کہ زراعت کو مسلسل آگے بڑھنا چاہیے اور پیداوار کا معیار عالمی معیارات کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا’’اس سمت میں، ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے آگے بڑھنا ہوگا۔  آنے والی نسلوں کو کاشتکاری کی طرف راغب کرنے کے لیے زراعت کو نئے سرے سے زندہ کرنا ہوگا۔ ہم سب کو سود مند فصلوں کی طرف بڑھنے، ٹیکنالوجی کے استعمال، ڈیجیٹل زرعی مشن، ایف پی او کا فائدہ حاصل کرنے اور قدرتی و نامیاتی کھیتی کو اپنانے پر سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم مشترکہ طور پر اپنی ترجیحات اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی طرف بڑھیں گے۔‘‘

جناب تومر نے امید ظاہر کی کہ سبزیوں کے لیے ہند-اسرائیل سینٹر آف ایکسی لینس کا قیام چندولی ضلع کے ساتھ ساتھ پوروانچل خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ’’یہاں بہتر سبزیوں کے بیج اور پودے کاشت کیے جائیں گے اور کسانوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ کسان اپنے لیے پودوں کی نشوونما بھی اسپانسر کر سکتے ہیں۔ سبزیوں کی پیداوار بڑھانے میں کسانوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ کاشتکاری کے جدید طریقوں کو استعمال کرکے کسان بہتر پیداوار حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سبزیاں بھی برآمد کر سکیں گے۔ اس سینٹر آف ایکسی لینس میں سبزیوں سمیت دیگر زرعی پیداوار کی نرسری تیار کی جائے گی تاکہ زراعت کے شعبے کو عالمی سطح پر فروغ دیا جا سکے۔ اس سے نہ صرف یہاں کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ اس سے ضلع کو سبزیوں اور زراعت کے میدان میں عالمی سطح پر پہچانے جانے میں مدد ملے گی۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ حکومت کا ارادہ ہے کہ دھان اور گیہوں کی پیداوار میں سرفہرست ضلع کو سبزیوں کی پیداوار میں بھی بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا ’’چنڈولی ضلع کی آب و ہوا، جسے یوپی کے چاول کے پیالے کے طور پر جانا جاتا ہے، سبزیوں کے لیے بہترین مرکز کے قیام کے لیے موزوں ہے۔ ریاست میں 9 زرعی آب و ہوا والے زون ہیں جو سال بھر مختلف باغبانی فصلوں کی کاشت کے لیے سازگاررہتے ہیں۔ سبزیوں کے لیے بہترین مرکز  میں ٹماٹر، کالی مرچ، بیگن، مرچ، کھیرااور غیر ملکی سبزیوں کی بیج کی پیداوار سینٹر آف ایکسی لینس فار ویجیٹیبلز میں قائم کیے جانے والے ہائی ٹیک کلائمیٹ کنٹرولڈ گرین ہاؤس میں کرنے کی تجویز ہے، جبکہ کھلے میدان میں ٹماٹر، کالی مرچ، بیگن، مرچ، کھیرا، بے بی کارن، سویٹ کارن اور غیر ملکی سبزیوں کی کاشت کی بھی تجویز ہے۔ کھلے میں مائیکرو ایریگیشن کے ساتھ ساتھ فرٹیگیشن اور کیمیگیشن سسٹم کے ساتھ کاشتکاری کا آزمائشی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔ وہاں سیپج کی تنصیب، چھڑکنے والی آبپاشی اور دیگر پلاسٹک کلچر ایپلی کیشنز کی بھی نمائش کی جائے گی ‘‘۔

سنگ بنیاد رکھنے کے پروگرام کو چندولی کے رکن پارلیمنٹ اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب مہیندر ناتھ پانڈے، یوپی کے وزیر زراعت جناب سوریہ پرتاپ شاہی، باغبانی کے وزیر مملکت جناب دنیش پرتاپ سنگھ اور دیگر عوامی نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔

ہند-اسرائیل ایکشن پلان (آئی آئی اے پی) کے تحت اسرائیل کے ذریعہ اسرائیلی ماہرین کے توسط سے سینٹر آف ایکسی لینس کو ٹکنالوجی فراہم کی جاتی ہے، جن کا مظاہرہ کرنے کے نقطہ نظر سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے فنڈایم آئی ای ڈی ایچ سے دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔ اسرائیل کی ٹیکنالوجی کی بنیاد  پر ریاستوں میں سینٹر آف ایکسی لنس (سی او ای ایس) قائم کیے جا رہے ہیں۔ یہ سینٹر آف ایکسی لینس باغبانی کے شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے مظاہرے اور تربیتی مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ محفوظ کاشت کے لیے پھلوں اور سبزیوں کے  پودے لگانے کے ذریعہ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

8922


(Release ID: 1850293) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi