کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے برآمدات کے فروغ کی کاؤنسلوں اورصنعت کی ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی ہے ، انھوں نے برآمدات کو فروغ دینے کی غرض سے حکومت کی کلّی توجہ پرزوردیاہے
ای پی سیزاورصنعت کی ایسوسی ایشنوں کو ، مقامی اشیاء کے استعمال کو ترجیح کے نظریہ کوعالمی حیثیت حاصل کرانے کے ہدف کی حصولیابی کی غرض سے کلیدی حیثیت حاصل ہے :جناب پیوش گوئل
صنعت کے نمائندے ایف ٹی ایز کے ذریعہ مسابقتی فوائد کے شعبوں کی نشاندہی کریں گے
جناب گوئل نے سبھی شراکت داروں سے کہاکہ وہ پورے ملک میں ہرگھرترنگا مہم کے پیغام کو عام کردیں
Posted On:
05 AUG 2022 6:45PM by PIB Delhi
کامرس وصنعت ، صارفین کے امور، خورا ک اورسرکاری نظام تقسیم اورٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں برآمدات کے فروغ کی کاؤنسلوں (ای پی سیز) اورصنعت کی ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں کے ساتھ اپنی گفتگو میں برآمدات کے منظرنامہ کاجائزہ لیاہے ۔
جناب گوئل نے برآمدات کو فروغ دینے کی غرض سے ، کلّی حکومت کی توجہ پرزوردیا وزیرموصوف نے کہاکہ اس کے لئے برآمدکاروں ، ای پی سیز ، سرکاری ایجنسیوں اوربیرون ملک بھارت مشنوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ای پی سیز اورصنعت کے اہم کردار کا اعتراف کرتے ہوئے ، جناب گوئل نے رائے زنی کی کہ ای پی سیز اورصنعت کی ایسوسی ایشنوں کو ‘‘مقامی اشیاء کو عالمی سطح تک پہنچائے :بھارت کے دنیا بھرکے لئے سامان تیارکرنے ’’کے ہدف کو حقیقت کی شکل دینے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے ۔
ای پی سیزاورصنعت کے نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے ، انھوں نے کہاکہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے اورہمیں عالمی مسابقت اورمقابلہ آرائی کے لئے تیاررہنا ہوگا ۔ انھو ں نے کہاکہ حکومت ،بھارت کے برآمدکاروں کو عالمی سطح پرمقابلہ آرائی میں سہولت پیداکرنے کی غرض سے مختلف اقدامات کرنے ، اپنی بہترین کوششیں کررہی ہے ۔حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات اورپہل قدمیوں کواجاگرکرتے ہوئے ، انھوں نے اس بات کو اجاگرکیاکہ گتی شکتی کے ساتھ حکومت ، کنکٹی وتی اورمتعلقہ ضروری سازوسامان اور خدمات کو بہتربنارہی ہے ۔
اس بات پراعتماد ظاہرکرتے ہوئے کہ ہم وزیراعظم جناب نریندرمودی کی توقعات پوراکرنے کی غرض سے صحیح راستے پرگامزن ہیں ، جناب گوئل نے کہاکہ ملک نے اب تک کاسب سے زیادہ 442ارب ڈالرز کے بقدر تجارتی سامان برآمدکیاہے جو کہ مالی سال 21-2020کے مقابلے 34.5فیصد زیادہ ہے ۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ حکومت ، اپنے بین الاقوامی روابط بڑھارہی ہے ، وزیرموصوف نے آزادانہ تجارتی سمجھوتوں (ایف ٹی ایز ) کی اہمیت کو نمایاں کیا۔ اس ضمن میں انھوں نے صنعت کے نمائندوں پرزوردیاکہ وہ ایف ٹی ایز کا مطالعہ کریں اور مسابقتی فوائد والے شعبوں کی نشاندہی کریں ۔ انھوں نے برطانیہ کے ساتھ ایک کثیر پہلوئی ساجھیداری کے سلسلے میں ، اس سال سمجھوتہ ہوجانے کی امید ظاہرکی ۔ وزیرموصوف نے صنعت کے نمائندوں سے یہ اپیل بھی کی کہ وہ پی ایم گتی شکتی ، پی ایل آئی ، این ایس ڈبلیوایس اور ای اوڈی بی اصلاحات کا فائدہ اٹھائیں اوربرآمدات سے متعلق رہی مسابقت اورمقابلہ آرائی کے صلاحیت کو بہتربنائیں ۔
ہرگھرترنگا مہم
کامرس اورصنعت کے وزیر نے برآمدات سے متعلق ایک نظام کے سبھی شراکت داروں پرزوردیا کہ وہ ہرگھرترنگا کے پیغام کو ملک کے کونے کونے تک لے جائیں ۔ انھوں نے صنعت پرزوردیاکہ وہ متحد ہوجائیں اوراپنے جھنڈے کو اونچارکھنے اوراس مہم کو ایک بڑی کامیابی کی شکل دینے کی خاطر مل کرکام کریں ۔جناب یوپی سنگھ نے مطلع کیا کہ وزارت ، 12اگست تک ریاستی سرکاروں اور محکمہ ڈاک کو 6کروڑجھنڈے سپلائی کرنے کی غرض سے نجی کمپنیوں کے ایک منتخبہ گروپ کے ساتھ کام کررہی ہے ۔
ایک ضلع ایک پیداوار(او ڈی اوپی)
آج بات چیت کے دوران ، وزیرموصوف نے 300سے زیادہ مصنوعات کا ایک اوڈی اوپی کیٹلاگ یاتفصیلی فہرست جاری کی ۔ انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اوڈی اوپی پورٹل استعمال کریں اوروہاں سے اشیاء اورمصنوعات خریدیں ۔ اس کی بدولت بھارت کے دستکاری اوران کے اہل خانہ کی براہ راست مددہوگی اوراس کی بدولت بھارت کے دستکاروں اوران کے اہل خانہ کی براہ راست مدد ہوگی اوربھارت کے معدوم ہوتے جارہے فنون کا احیاء ہوگا۔ انھو ں نے اس بات کا بھی ذکرکیاکہ وزیراعظم نے باربار ہم وطنوں سے کہاہے کہ وہ اوڈی اوپی کی ان مصنوعات کو تہوار کے تحائف وغیرہ کے طورپراستعمال کریں اور وزیراعظم بذات خود ، ان مصنوعات اوراشیاء کا تحائف کے مقصد سے استعمال کرتے ہیں ۔
سبھی ایسوسی ایشنوں /ای پی سیز کا ماسٹرڈیٹا بیس
جناب گوئل نےسبھی شراکت داروں سے کہاکہ وہ ملک بھر کے صنعت کاروں کی ایسوسی ایشنوں /ای پی سیز کے ساتھ ساتھ ان کے ارکان ، ملازمین اوردیگر بنیادی تفصیلات کاایک ڈیٹا بیس تیارکریں ۔
ایک ہی مقام پرسبھی خدمات کی فراہمی سے متعلق قومی نظام کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دیاگیا اس اسکیم کو ، کاروبار کرنے میں سہولت پیداکرنے کی غرض سے کامرس وصنعت کی وزارت چلارہی ہے ۔ گزشتہ برس اس کی تشکیل کے بعد سے ، اس نظام کے تحت اب تک دس ہزار منظوریاں دی جاچکی ہیں ۔
کامرس کے سکریٹری جناب بی وی آرسبرامنیم نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ برآمدات سے متعلق ایکونظام کے سبھی شراکت داروں نے گزشتہ برس واقعی بہت محنت سے کام کیاہے اور سال کے آخرکے مقرر ہ وقت سے 9دن پہلے ہی اپناہدف حاصل کرلیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس رفتار کو قائم رکھنے کی غرض سے سبھی کو اپنا تعاون دینا ہوگا۔
**********
(ش ح ۔ع م۔ ع آ)
U -8864
(Release ID: 1849791)
Visitor Counter : 139