خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے لیے آدھار کی ضرورت

Posted On: 05 AUG 2022 12:44PM by PIB Delhi

آنگن واڑی خدمات اسکیم کے سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے بچے کا آدھار کارڈ لازمی نہیں ہے۔ ماں کے آدھار کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے اسکیم کے تحت فوائد تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ آنگن واڑی خدمات کی اسکیم کو وزارت کی طرف سے پوشن ٹریکر ایپ کے ذریعے ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے تاکہ وزارت اس پروگرام کے حصہ کے طور پر استفادہ کنندگان کی شناخت کر سکے اور بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں اور نوعمر لڑکیوں کو غذائیت کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنا سکے ، جو کسی بھی وجہ سے ریاست کے اندر یا ریاست سے باہر منتقل ہوتے ہیں۔ پوشن ٹریکر میں ایک اے ڈبلیو سی  سے دوسرے میں منتقل کرنے کے لیے ایک مائیگریشن ماڈیول فراہم کیا گیا ہے تاکہ تارکین وطن کے استفادہ کنندگان کو غذائیت فراہم کی جاسکے۔

اس اسکیم کے تحت اب تک تقریباً 10.63 کروڑ استفادہ کنندگان کو پوشن ٹریکر کے تحت رجسٹر کیا گیا ہے اور تقریباً 53 فیصد آدھار کی تصدیق کی گئی ہے جس میں تقریباً 5.61 کروڑ مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے۔ تاہم، تمام رجسٹرڈ مستفیدین کو اسکیم کے تحت فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔

سپلیمنٹری نیوٹریشن کے استفادہ کنندگان کی تعداد کے ساتھ ساتھ ان کی آدھار سیڈنگ کی حیثیت درج ذیل کے مطابق ہے:

 

نمبر شدہ

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

کل استفادہ کنندگان

(بچے 6 ماہ سے 6 سال کے علاوہ

آدھار تصدیق شدہ

آدھار تصدیق شدہ

آدھار تصدیق شدہ

(فی صد)

1.

انڈومان و نکور بار

15578

9753

فیصد63

2.

آندھراپردیش

3216993

2698967

فیصد84

3.

اروناچل پردیش

44696

9613

فیصد22

4.

ؔاسام

4360573

3417745

فیصد78

5.

بہار

11236775

2826131

فیصد25

6.

چھتیس گڑھ

2840904

2227967

فیصد78

7.

دادر و ناگر حویلی

35280

7957

فیصد23

8.

دہلی

770476

497300

فیصد65

9.

گوا

85235

12003

فیصد14

10.

گجرات

3867909

3649489

فیصد94

11.

ہریانہ

1624033

972529

فیصد60

12.

ہماچل پردیش

560902

243973

فیصد43

13.

جموں و کشمیر

786488

190337

فی صد24

14.

جھارکھنڈ

3403921

224919

فی صد7

15.

کرناٹک

4304401

1527558

فی صد35

16.

کیرالہ

3113215

1037706

فی صد33

17.

لداخ

19749

7299

فیصد37

18.

لکشدیپ

4779

188

فیصد4

19.

مدھیہ پردیش

8805462

7313705

فی صد83

20.

مہاراشٹر

7417008

1604347

فی صد22

21.

منی پور

366578

213470

فیصد58

22.

میگھالیہ

485082

22462

فیصد5

23.

میزروم

128802

54631

فیصد42

24.

ناگالینڈ

88075

2126

فیصد2

25.

اڈیشہ

5136335

1510870

فی صد29

26.

پڈوچیری

37986

5169

فی صد14

27.

پنجاب

1019356

161348

فی صد16

28.

راجستھان

4825369

1418929

فی صد29

29.

سکم

48828

18015

فی صد37

30.

تمل ناڈو

3608890

3493282

فیصد97

31.

تلنگانہ

2412842

879201

فی صد36

32.

تریپورہ

390120

143713

فی صد37

33.

چندی گڑھ

53842

53167

فی صد99

34.

اترپردیش

20257334

12076212

فی صد60

35.

اتراکھنڈ

891762

99089

 فی صد11

36.

مغربی بنگال

10042050

7513340

فی صد75

 

کل

106307628

56144510

فی صد53

 

 

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب دیا۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-8735


(Release ID: 1848991) Visitor Counter : 138
Read this release in: English , Manipuri , Malayalam