وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

تیجس جنگی طیارہ

Posted On: 05 AUG 2022 2:18PM by PIB Delhi

رکشا راجیہ منتری جناب  اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں محرمتہ کوین اوجا و دیگر کو ایک  تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت دفاع کے تحت کام کرنے والے ایک دفاعی پی ایس یو  ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے ایل سی اے کلاس کے طیاروں کے لیے فروری 2019 میں ملیشیا کی رائل ملائیشین ایئر فورس (آر ایم اے ایف) سے موصولہ ایک  معلومات کے لئے درخواست (آر ایف آئی) کا جواب دیا ہے۔ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ نے 18 عدد فائٹر لیڈ ان ٹرینر۔لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ (ایف ایل آئی  ٹی۔  ایل سی اے)  کے لئے ملیشیا کی رائل ملیشین ایئر فورس کی جانب سے  جاری کردہ ٹینڈر کے جواب میں  تجویز  کی درخواست اکتوبر 2021 میں اس نے جاری کی اور ایچ اے ایل نے ایل سی اے تیجس کی ٹوئن سیٹر  ویریئنٹ کی پیشکش کی۔ ایل سی اے طیاروں میں دلچسپی ظاہر کرنے والے دیگر ممالک : ارجنٹینا، آسٹریلیا، مصر، امریکہ، انڈونیشیا، اور فلپائن ہیں۔

حکومت نے پچھلے چند برسوںں میں پالیسی سے متعلق کئی  اقدامات کیے ہیں اور ملک میں دفاعی آلات کے مقامی ڈیزائن، ڈیولپمنٹ اور مینوفیکچر کی  حوصلہ افزائی کے لیے اصلاحات کی ہیں، اس طرح ان کے پروڈکشن کو وسعت دی ہے۔ ان اقدامات میں شامل ہیں:

  • ڈیفنس ایکوزیشن پروسیجر (ڈی ا ے پی) 2020 کے تحت گھریلو ذرائع سے کیپیٹل ساز و سامان کی حصولیابی کو  ترجیح دی۔
  • مارچ 2022 میں صنعت کی قیادت میں ڈیزائن اور ترقی کے لیے 18 بڑے دفاعی پلیٹ فارموں کا اعلان۔
  • دفاعی سرکاری شعبے کے اداروں  (ڈی پی ایس یو) کے مجموعی  طور پر 2958 آئٹموں  کی دو ’پازیٹیو انڈیجنائزیشن لسٹ‘  اور مجموعی 310  خدمات کے آئٹموں کی تین  ’پازیٹیو انڈیجنائزیشن لسٹ‘کا نوٹیفکیشن،جس کے لئے ان کے سامنے دکھائی گئی معینہ مدت کے بعد  درآمدات پر روک ہوگی۔
  • ویلی ڈٹی کی پہلے سے زیادہ مدت کے ساتھ صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنایا گیا۔
  • براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)  پالیسی کو  لبرل بنایا گیا اور اس میں  خودکار رطریقے کے تحت 74 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی۔
  • میک پروسیجر کو  آسان بنایا گیا۔
  • دفاعی مہارت  کے لئے اختراعات  (آئی ڈیکس)  کا  آغاز، جس میں اسٹارٹ اپس اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتیں (ایم ایس ایم ایز) شامل ہیں۔
  • پبلک پروکیورمنٹ (میک ان انڈیا کو ترجیح) آرڈر 2017 کا نفاذ۔
  • ایم ایس ایم ایز سمیت ہندوستانی صنعتوں کے انڈیجنائزیشن  کی سہولت فراہم کرانے کے واسطے ایک انڈیجنائزیشن  پورٹل سریجن کا آغاز۔
  • اتر پردیش اور تمل ناڈو میں ایک ایک دفاعی صنعتی کوریڈور کا  قیام،
  • ملک میں دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیےمختص کئے گئے  25 فیصد دفاعی تحقیق و ترقی   (آر اینڈ ڈی) بجٹ کے ساتھ صنعت، اسٹارٹ اپس اور تعلیم کے شعبے کے لیے دفاعی آر اینڈ ڈی کو کھولے گئے۔
  • گھریلو ذرائع سے حصولیابی کے لیے فوج جدید کاری کے دفاعی بجٹ کے واسطے مختص رقم میں بتدریج اضافہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-8729    


(Release ID: 1848821) Visitor Counter : 175


Read this release in: English , Marathi