خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

مشن وتسالیہ اسکیم

Posted On: 05 AUG 2022 12:43PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب  میں بتایا کہ مشن وتسالیہ اسکیم پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے ساتھ منسلک ترقی اور بچوں کے تحفظ کی ترجیحات کو حاصل کرنے کا ایک روڈ میپ ہے۔ یہ بچوں کے حقوق، وکالت اور آگاہی کے ساتھ ساتھ نابالغوں کے انصاف کی دیکھ بھال اور تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیتا ہے جس کا مقصد ‘کسی بچے کو پیچھے نہیں چھوڑنا’ ہے۔ جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 کی دفعات اور جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ ایکٹ، 2012 مشن کے نفاذ کے لیے بنیادی فریم ورک تشکیل دیتے ہیں۔ مشن وتسالیہ اسکیم کے تحت فنڈز ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ضروریات اور مطالبات کے مطابق جاری کیے جاتے ہیں۔

اس اسکیم کو ریاستی حکومتوں اور یو ٹی  انتظامیہ کے ساتھ شراکت میں ایک مرکز کی طرف سے  اسپانسر شدہ  اسکیم کے طور پر لاگو کیا گیا ہے تاکہ ملک بھر میں خدمات کے معیار کو عالمی سطح پر رسائی اور بہتر بنانے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کی جاسکے۔ فنڈ شیئرنگ پیٹرن مرکز اور ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مقننہ کے ساتھ بالترتیب 60:40 کے تناسب میں ہے۔ مرکز اور ریاست کے درمیان فنڈ شیئرنگ پیٹرن شمال مشرقی ریاستوں کے لیے 90:10 کے تناسب میں ہے۔ یعنی اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تریپورہ اور دو ہمالیائی ریاستیں یعنی۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ، اور جموں و کشمیر کے یوٹی میں۔ بغیر مقننہ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے، یہ 100فیصد  مرکزی حصہ ہے۔

مشن وتسالیہ اسکیم نجی امدادی اسپانسرشپ کے تحت غیر ادارہ جاتی نگہداشت کے ذریعے بچوں کی مدد کرتی ہے جس میں دلچسپی رکھنے والے اسپانسرز (افراد/ ادارے/ کمپنی/ بینک/ صنعتی اکائیاں/ ٹرسٹ وغیرہ) مشکل حالات میں بچوں کو مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ افراد یا پبلک/پرائیویٹ سیکٹر کی تنظیموں کو کسی بچے یا بچوں کے گروپ یا کسی ادارے کی کفالت کرنے کی ترغیب دینے کے لیے اقدامات کرتے ہیں۔ اس طرح کے انتظامات جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015، اور اس کے قواعد کے مطابق شرائط کے ساتھ مشروط ہیں۔

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 8725



(Release ID: 1848679) Visitor Counter : 250


Read this release in: English , Manipuri , Punjabi