سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 این اے سی نے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی شماریات (این آئی ایس ٹی آئی ایس) پر قومی اقدام کے لیے آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا

Posted On: 05 AUG 2022 10:56AM by PIB Delhi

سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی شماریات(این آئی ایس ٹی آئی ایس) پر قومی پہل   قدمی کی قومی مشاورتی کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں اس پہل  قدمی کے لیے آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکز برائے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی اعدادوشمار کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ(ڈی پی آر) انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) بنگلور میں پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ(پی ایم یو) کے ذریعے تیار کی جائے گی۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر، پروفیسر اجے کے سود، جنہوں نے میٹنگ کی صدارت کی، نے اس پہل کی اہمیت اور اس پر انتہائی توجہ  طلب  کام شروع کرنے کے لیے سینٹر کے قیام کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZWYH.jpg

پروفیسر سود نے اس بات کی نشاندہی کی کہ  ‘‘علم پر مبنی فیصلوں کے لیے ڈیٹا اہم ہے۔ اس وقت ، جبکہ مختلف وزارتوں کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، اس کا مرکزی انتظام مستقبل میں اہم فیصلے لینے کے لیے ضروری ہے’’ ۔

 

سکریٹری، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی) ، ڈاکٹر سریوری چندر شیکھر نے اس پہل کا خیرمقدم کرتے ہوئے، محکمہ کے پاس پہلے سے دستیاب بہت سے اعداد وشمار پر روشنی ڈالی اور اس کے ذخیرے  میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سینئر ایڈوائزر، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی  ، ڈاکٹر اکھلیش گپتا نے اعداد و شمار کو جمع کرنے کے سلسلے میں  مختلف طرح کے اقدامات کرنے کے لیے یک طرفہ مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور مرکز کا عارضی ڈھانچہ پیش کیا۔ انہوں نے امریکہ اور جاپان میں اس طرح کی کوششوں کے بین الاقوامی بہترین طریقوں کی مثالیں دیں۔

ڈائریکٹر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) پروفیسر گووندن رنگراجن نے آئی آئی ایس سی میں مستقبل کے مرکز کے کام کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026TMV.jpg

سائنسی اداروں کے ماہرین نے گورننس، کام کاج اور مرکز کے لیے آگے بڑھنے کے طریقے پر تبادلہ خیال کیا۔

*************

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.8718

 


(Release ID: 1848629) Visitor Counter : 172


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil