محنت اور روزگار کی وزارت
ای ایس آئی کے زیر اہتمام چلائے جانے والے اسپتالوں میں بنیادی ڈھانچہ اور طبی سہولیات
Posted On:
04 AUG 2022 3:44PM by PIB Delhi
ایپلائیز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی) سے مستفید ہونے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو طبی فائدہ فراہم کرنے کے لیے، ای ایس آئی کارپوریشن (ای ایس آئی سی) نے اس عرصے کے دوران 76 نئے ای ایس آئی اسپتالوں کے قیام کو اصولی منظوری دی ہے۔ اس وقت ملک میں 160 ای ایس آئی اسپتال ہیں۔
مزید برآں، ای ایس آئی استفادہ کنندگان کو کیش لیس اِن- پیشنٹ طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے نجی اسپتالوں کے ساتھ ٹائی اپ کا انتظام کیا گیا ہے، اگر ای ایس آئی اسپتال یا کسی خاص اسپتال میں اِن- ہاؤس طبی خدمات دستیاب نہیں ہیں۔
ای ایس آئی کارپوریشن نے آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے، تاکہ ملک میں پی ایم جے اے وائی کی فہرست میں شامل اسپتالوں کے ذریعے ای ایس آئی استفادہ کنندگان کو ثانوی اور ثالثی حفظان صحت خدمات فراہم کی جاسکیں۔
ای ایس آئی اسپتال مختلف اسپیشلٹیز میں ثانوی حفظان صحت طبی خدمات فراہم کرتے ہیں، جن میں میڈیسن، سرجری، گائنی اور زچگی، آرتھوپیڈکس، پیڈیاٹرکس وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں، ای ایس آئی کارپوریشن نے ای ایس آئی اسپتالوں میں طبی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جیسا کہ:
• ای ایس آئی سی اسپتالوں کے منظور شدہ عملے کی تعداد میں اضافہ۔
• 50 فیصد بستر کی صلاحیت میں اضافہ، اگر پچھلے تین سالوں سے ای ایس آئی سی/ ای ایس آئی اسکیم (ای ایس آئی ایس) اسپتالوں میں بستروں کی تعداد 70 فیصد سے زیادہ ہے۔
• ریاستی ای ایس آئی سوسائٹیوں کی تشکیل تاکہ ریاستوں کو طبی خدمات کی بہتری کے لیے فیصلہ لینے کی مالی اور انتظامی آزادی حاصل ہو۔
• ریاستی ای ایس آئی اسکیموں کے لیے پروجیکٹ امپلی منٹیشن پلان (پی آئی پی) کے تحت اضافی بجٹ مختص کرنا۔
• ایمپلائیز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن ریاستی حکومت کو 200 روپے فی آئی پی سالانہ فراہم کرتی ہے، جہاں پچھلے مالی سال کے دوران ریاست میں چلائے جانے والے ای ایس آئی ایس اسپتالوں میں بستروں کی تعداد 70 فیصد سے زیادہ ہے۔
یہ جانکاری محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.8686
(Release ID: 1848491)