امور داخلہ کی وزارت
این آئی اے کی کار پردازی
Posted On:
03 AUG 2022 3:53PM by PIB Delhi
مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے انتظامی اور قانونی تقاضوں کا جائزہ لیتی ہے۔ 2019 سے، حکومت نے این آئی اے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:
- این آئی اے ایکٹ میں سال 2019 میں ترمیم کی گئی تھی تاکہ انسانی اسمگلنگ، ممنوعہ ہتھیاروں کی تیاری اور فروخت، سائبر دہشت گردی اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ 1908 کے تحت جرائم سے متعلق جرائم کو شامل کرکے این آئی اے کے منشور کو وسعت دی جائے اور ہندوستان سے باہر اس کے دائرہ اختیار کو بڑھایا جا سکے۔
- غیر قانونی سرگرمیاں (امتناع) ایکٹ، 1967 میں سال 2019 میں ترمیم کی گئی تھی تاکہ ڈی جی (این آئی اے) کو این آئی اے کے زیر تفتیش مقدمات میں دہشت گردی کی آمدنی سے متعلق جائیدادوں کو ضبط/ منسلک کرنے کا اختیار دیا جائے۔
- ماہرین کے معاملے میں این آئی اے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، کنسلٹنٹس/ ماہرین/ پیشہ ور افراد کو شامل کرنے کے لیے این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو سونپے گئے مالی اختیارات میں اضافہ کیا گیا ہے۔
- چنڈی گڑھ، رانچی، امفال، چنئی، احمد آباد، بنگلورو، پٹنہ، جے پور، بھوپال اور بھونیشور میں 481 آسامیوں اور 10 نئے برانچ آفس کو منظوری دی گئی ہے۔
اپنے قیام کے بعد سے، مرکزی حکومت نے تحقیقات کے لیے 473 معاملے قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو سونپے ہیں۔ سال وار تفصیلات حسب ذیل ہیں:-
2009
|
08
|
2010
|
11
|
2011
|
16
|
2012
|
16
|
2013
|
27
|
2014
|
14
|
2015
|
21
|
2016
|
34
|
2017
|
36
|
2018
|
59
|
2019
|
62
|
2020
|
59
|
2021
|
61
|
2022 (29 جولائی تک
|
49
|
کُل
|
473
|
پچھلے کچھ سالوں میں این آئی اے کے ذریعہ مقدمات کے اندراج میں اضافہ بنیادی طور پر نئے برانچ دفاتر کی منظوری کے ساتھ این آئی اے کی صلاحیت میں اضافہ اور این آئی اے کے بڑھے ہوئے دائرہ کار کی وجہ سے ہے۔
امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-م ف
U: 8619
(Release ID: 1847985)