وزارت آیوش
آیوش کیدواؤں کو معیاری طور سے کنٹرول کیا جانا
Posted On:
02 AUG 2022 5:07PM by PIB Delhi
آیوش کے وزیر جناب سربانند سونوال نےآج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ جیسا کہ دواؤں او ر کاسمیٹک قانون 1940 اور ضابطہ 1945 میں کہا گیا ہے کہ آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھ دواؤںکو معیاری طور سے کنٹرول کرنا اور انہیں لائسنس جاری کرنے سے متعلق قانونی اختیارات ریاستی ڈرگ کنٹرولر / ریاستی لائسنسگ اتھارٹی کو دیا گیا ہے جنہیں دواؤں اورکاسمیٹک ضابطہ 1945 میں ضابطہ 158 بی کے تحت متعلقہ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سرکار کی جانب سے مقرر کیا گیا ہے ۔ اس میں لائسنس جاری کرنے کے لئے انضباطی رہنما خطوط فراہم کئے گئے ہیں تاکہ آیورویدک، سدھا، یونانی دوائیں تیار کی جاسکیں اور دواؤں اورکاسمیٹک ضابطوں 1945 میں ضابطہ 85 (اے سے آئی) ہومیو پیتھک دوائیں تیار کرنے کے لئے لائسنس جاری کرنے کی خاطر انضباطی رہنما خطوط فراہم کرتاہے۔ یہ دوا تیار کرنے والوں کے لئے لازمی ہے کہ وہ دواؤں اور کاسمیٹکس ضابطہ 1945 کے شیڈول ٹی اورشیڈول ایم- آئی کے مطابق سامان کی مینوفیکچرنگ کے طریقہ کار (جی ایم پی) کی تعمیر کرتےہوئے تحفظ اور تاثریت کے سود سمیت دواؤں اور مینوفیکچرنگ اکائیوں کے لائسنس کے لئے بتائی گئی ضرورتوں کالحاظ رکھیں۔ دواؤں کے معیار متعلقہ فارموں کوپیا میں دی گئیں ہیں ۔
انڈین میڈیسن اینڈ ہومیو پیتھی کے لئے فارموکوپیا کمیشن جو آیوش کی وزارت کے تحت ایک ذیلی ادارہ ہے ، نے دواؤں اورکاسمیٹکس قانون 1940 کے دائرے کے اندر آیوروید، سدھا، یونا ا ورہومیوپیتھی دواؤں کے لئے فارماکوپیکل معیارات اور فارمولہ پر مبنی خصوصیات بیان کی ہیں ۔ یہ کمیشن دواؤں کی کوالٹی یا معیار کو برقرار رکھنے کے لئے سرکاری کمپنڈیا کے طور پر کام کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ انڈین میڈیسن اورہومیو پیتھی ایک دواؤں کی جانچ کرنے والی لیباریٹری کے طو رپر سرکاری ایجنسیوں سے نمونےحاصل کرتی ہے۔ یہ نمونے دواؤں کے معیار کو جاننے کے لئےدواؤں اورکاسمیٹک قانون اور ضابطے کے مطابق حاصل کئے جاتے ہیں ۔
آیوش کی دوا کی تعدادکی تفصیلات اور پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کی طرف سے جانچ کئے گئے نمونوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں :
نمبرشمار
|
ریاست اورمرکز کے زیر انتظام علاقے
|
پی سی آئی ایم اینڈایچ کی جانب سے کئے گئے اے ایس یو اور ایچ کےٹیسٹ کے نمونوں کی تعدادسال کے اعتبار سے
|
2017-2018
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
April 2022 to 13.07.2022
|
-
|
بہار
|
03
|
-
|
01
|
03
|
-
|
-
|
-
|
دہلی
|
211
|
466
|
252
|
51
|
319
|
08
|
-
|
گجرات
|
02
|
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
کرناٹک
|
46
|
09
|
20
|
-
|
-
|
-
|
-
|
مہاراشٹر
|
66
|
26
|
04
|
10
|
03
|
20
|
-
|
اڈیشہ
|
58
|
69
|
43
|
09
|
220
|
12
|
-
|
پنجاب (چنڈی گڑھ)
|
04
|
-
|
79
|
-
|
-
|
62
|
-
|
راجستھان
|
88
|
-
|
|
-
|
-
|
76
|
-
|
اترپردیش
|
05
|
05
|
02
|
-
|
01
|
-
|
-
|
اتراکھنڈ
|
03
|
08
|
37
|
08
|
132
|
06
|
-
|
مغربی بنگال
|
39
|
|
02
|
01
|
18
|
05
|
-
|
اروناچل پردیش
|
-
|
04
|
-
|
03
|
-
|
-
|
-
|
گوا
|
-
|
02
|
06
|
-
|
-
|
-
|
-
|
جھارکھنڈ
|
-
|
36
|
22
|
58
|
14
|
02
|
-
|
راجستھان
|
-
|
71
|
132
|
143
|
287
|
-
|
-
|
تریپورہ
|
-
|
45
|
-
|
-
|
02
|
-
|
-
|
کیرالہ
|
-
|
-
|
03
|
-
|
-
|
01
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
-
|
-
|
01
|
-
|
-
|
-
|
-
|
منی پور
|
-
|
-
|
39
|
39
|
-
|
-
|
-
|
انڈمان اینڈ نکوبار
|
-
|
-
|
-
|
-
|
05
|
-
|
میزان
|
525
|
741
|
643
|
324
|
1008
|
192
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سرکاروں سے موصول ہوئی اطلاع کے مطابق گزشتہ 5 سال میں آیوش دوا اور ٹیسٹ کی گئیں دوا کی مصنوعات کے نمونوں کی فہرست حسب ذیل ہے:
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
گزشتہ پانچ سال میں جانچ کی گئیں آیوش دوا کے نمونوں سے متعلق ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں سے موصول ہونےوالی اطلاعات
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-till date
|
-
|
منی پور
|
NIL
|
NIL
|
38
|
16
|
33
|
-
|
-
|
چھتیس گڑھ
|
333
|
693
|
511
|
376
|
566
|
-
|
-
|
گوا
|
10
|
01
|
07
|
29
|
75
|
54
|
-
|
اڈیشہ
|
967
|
451
|
2506
|
1969
|
2672
|
-
|
-
|
ہماچل پردیش
|
590
|
38
|
462
|
404
|
443
|
-
|
-
|
اروناچل پردیش
|
155
|
145
|
161
|
172
|
96
|
-
|
-
|
تملناڈو
|
1754
|
1104
|
3448
|
1725
|
1746
|
-
|
-
|
کیرالہ
|
483
|
938
|
719
|
308
|
244
|
-
|
-
|
آندھرا پردیش
|
101
|
07
|
16
|
164
|
25
|
-
|
-
|
کرناٹک
|
1014
|
882
|
1706
|
1259
|
416
|
-
|
-
|
انڈمان اینڈنکوبار
|
NIL
|
NIL
|
NIL
|
NIL
|
10
|
|
-
|
گجرات
|
302
|
304
|
97
|
408
|
71
|
-
|
-
|
مہاراشٹر
|
259
|
443
|
406
|
167
|
458
|
115
(01.04.2022 سے 30.06.2022) تک
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
290
|
265
|
05
|
521
|
353
|
482
|
-
|
اترپردیش
|
0
|
09
|
37
|
54
|
89
|
-
|
-
|
پڈوچیری
|
NIL
|
نیشنل آیوش مشن کی مرکزی اسکیم کے تحت ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سرکاروں کے سالانہ ایکشن پلان کے ذریعہ ا ن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں سے موصول ہوئی تجاویز کے مطابق سال 2014-15 سے 2019-20 تک کے لئے دواؤں کی معیاری جانچ سمیت مختلف سرگرمیوں کے لئے آیوروید، سدھا، یونانی اورہومیوپیتھی دواؤں کو معیاری طور پر کنٹرول کرنے کے حصہ کے تحت 1072314 لاکھ روپئے کی رقم منظور کی گئی ہے ۔
آیوش کی وزارت نے مرکزی سیکٹر کی اسکیم آیوش اوشدھی گنوتا ایوم اتپادن سم وردھن یوجنا (اے او جی یو ایس وائی ) نافذ کی ہے ۔ اس اسکیم کے مقاصد حسب ذیل ہیں :
- آتم نربھر بھارت کی پہلے کے تحت بھارت کی دواؤں کو تیار کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا اور روایتی دواؤں کی برآمدات کو بڑھانا اور صحت کو فروغ دینے والی مصنوعات میں اضافہ کرنا۔
- آیوش کی دواؤں اور سامان کی تجزیاتی جانچ ، معیاری طور پر تیار کرنا اوران دواؤں کے معیار کو برقرار رکھنے کے لئے سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر میں ادارہ جاتی سرگرمیوں، مناسب بنیادی ڈھانچے اورتکنیکی جدید کاری کی سہولت پیدا کرنا۔
- موثرمعیاری کنٹرول، تحفظ کی نگرانی اور آیوش دواؤں کی گمراہ کن تشہیر کی نگرانی کے لئے مرکز اورریاستی سطح پر انضباطی فریم ورک کو مستحکم کرنا۔
- آیوش دواؤ ں اورساز وسامان کی کوالٹی اورمعیارات کو فروغ دینے کے لئے اشتراک اور تال میل پیدا کرنے کے علاوہ جدید طریقہ کار کی حوصلہ افزائی کرنا ۔
آیوش اوشدھی گنوتاایوم اتپادن سموردھن یوجنا اسکیم کے حصے حسب ذیل ہیں :
- زیادہ معیارات حاصل کرنے کےلئے آیوش کی فارمیسیوں اور دوا کی جانچ کی لیباریٹیوں کی تجدید کاری اورانہیں مضبوط بنانا ۔
- گمراہ کن تشہیر کی نگرانی سمیت آیوش دواؤں کی فارما ڈھنگ سے نگرانی ۔
- آیوش دواؤں کے لئے تکنیکی انسانی وسائل اورصلاحیت سازی سمیت مرکز اور ریاست کے انضباطی فریم ورک کومستحکم کیا جانا ۔
- بیورو آف انڈین ا سٹینڈرڈس (بی آئی ا یس )، کوالٹری کنٹرول آف انڈیا (کیو سی آئی ) اور دیگر موجودہ سائنسی اداروں اورصنعتی تحقیق و ترقی کے مراکز کے اشتراک سے آیوش کی مصنوعات اور ساز وسامان کے معیارات اور منظوری / سرٹیفکیٹ کے فروخت کے لئے تعاون۔
16 مارچ 2021 کو قائمہ مالیاتی کمیٹی نے آیوش اوشدھی گنوتا ایوم اتپادن سموردھن یوجنا کو منظوری دی تھی۔ اس اسکیم کے لئے کل مالی رقم پانچ سال کے لئے 122.00 کروڑ روپئے منظور کی گئی ہے ۔
************
ش ح ۔ ح ا۔ ف ر
U. No.8573
(Release ID: 1847701)
Visitor Counter : 124