پنچایتی راج کی وزارت
ڈجیٹل نقشہ سازی
Posted On:
02 AUG 2022 5:01PM by PIB Delhi
سنٹرل سیکٹر اسکیم ”SVAMITVA“ کا مقصد قانونی ملکیتی حقوق (پراپرٹی کارڈز/ ٹائٹل ڈیڈز) کے اجرا کے ساتھ گاؤں میں آباد علاقوں (آبادی) میں مکانات رکھنے والے گاؤں کے گھریلو مالکان کو ’حقوق کا ریکارڈ‘ فراہم کرنا ہے۔ یہ ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد مالی سال 2020-21 سے مالی سال 2024025 تک ملک کے 6.62 لاکھ گاؤں کا احاطہ کرنا ہے۔ اسے پنچایتی راج کی وزارت، سروے آف انڈیا (SoI)، اسٹیٹ ریونیو ڈپارٹمنٹ، اسٹیٹ پنچایتی راج ڈپارٹمنٹ اور نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (NIC) کی مشترکہ کوششوں سے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اسکیم کے تحت ہونے والی پیش رفت اور اس میں ہونے والے اخراجات حسب ذیل ہیں۔
28.07.2022 تک SVAMITVA اسکیم کے نفاذ کی صورتحال
ریاست
|
ان دیہاتوں کی تعداد جن میں ڈرون پرواز مکمل ہوئی ہے
|
ہریانہ
|
6,260
|
اتراکھنڈ
|
7,581
|
مدھیہ پردیش
|
32,937
|
اتر پردیش
|
72,379
|
مہاراشٹر
|
23,697
|
راجستھان
|
4,582
|
کرناٹک
|
2,664
|
پنجاب
|
1,648
|
آندھرا پردیش
|
2,823
|
جموں و کشمیر
|
1,201
|
لداخ
|
85
|
ہماچل پردیش
|
1,672
|
گجرات
|
1,494
|
دادرہ و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
80
|
پڈوچیری
|
96
|
اروناچل پردیش
|
219
|
اوڈیشہ
|
895
|
کیرلہ
|
50
|
لکشدیپ
|
10
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
186
|
گوا
|
410
|
آسام
|
45
|
چھتیس گڑھ
|
2,447
|
جھارکھنڈ
|
240
|
میزورم
|
48
|
تریپورہ
|
1
|
منی پور
|
15
|
سکم
|
1
|
تمل ناڈو
|
3
|
تلنگانہ
|
5
|
دہلی
|
21
|
کُل
|
1,63,795
|
2020-2025 تک اسکیم کے نفاذ کی کل لاگت 566.23 کروڑ روپے ہے۔ اسکیم کے تحت، سروے آف انڈیا کو دو اجزا کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں - ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر نقشہ سازی (LSM) اور مسلسل آپریٹنگ ریفرنس اسٹیشن (CORS) کا قیام۔ ریاستوں کو معلومات، تعلیم، مواصلات (IEC) اور اسٹیٹ پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ (SPMU) کے قیام کے لیے محدود پیمانے پر فنڈز بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ نیشنل انفارمیٹکس سنٹر (NIC) کو نیشنل انفارمیٹکس سینٹر سروسز انک (NICSI) کے ذریعے مقامی منصوبہ بندی کی ایپلی کیشن گرام مان چتر اور مرکزی انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لیے بھی فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ اسکیم کے تحت جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
SVAMITVA اسکیم کے تحت 28.07.2022 تک فنڈز کا اجرا
تنظیم / ریاست / یو ٹی
|
جاری کردہ فنڈ (روپے)
|
سروے آف انڈیا
|
2,43,90,60,855
|
NIC بذریعہ NICSI
|
8,45,40,987
|
آندھرا پردیش
|
26,70,000
|
اروناچل پردیش
|
16,54,250
|
آسام
|
54,74,750
|
چھتیس گڑھ
|
13,14,500
|
دادرہ و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
2,19,750
|
ہریانہ
|
21,61,270
|
ہماچل پردیش
|
41,15,250
|
کرناٹک
|
7,75,125
|
مدھیہ پردیش
|
92,77,500
|
مہاراشٹر
|
10,52,500
|
میزورم
|
2,77,750
|
اوڈیشہ
|
11,50,000
|
پنجاب
|
7,80,000
|
تریپورہ
|
3,87,000
|
اتر پردیش
|
1,44,75,000
|
اتراکھنڈ
|
15,10,000
|
کُل
|
2,57,08,96,487
|
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-م ف
U: 8552
(Release ID: 1847650)
|