وزارتِ تعلیم
مادری زبان میں تعلیم
Posted On:
01 AUG 2022 6:01PM by PIB Delhi
تعلیم کی وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ انپورنا دیوی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ تعلیم کے حق کے قانون، 2009 کے تحت باب V کی دفعہ 29(ایف) واضح طور پر یہ بات کہی گئی ہے کہ، ‘‘جہاں تک ممکن ہو پڑھائی بچے کی مادری زبان میں ہونی چاہیے۔’’
تعلیم آئین کی فہرست سے مربوط ہے اور زیادہ تر اسکول ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تحت آتے ہیں۔ جیسا کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020 کے پیرا 4.11 میں تصور کیا گیا ہے، کہ جہاں تک بھی ممکن ہو، کم از کم گریڈ 5 تک، لیکن ترجیحاً گریڈ 8 اور اس سے آگے تک، گھر کی زبان/مادری زبان/مقامی زبان/علاقائی زبان میں ہو گی اور اس کے بعد، جہاں بھی ممکن ہو گھریلو/مقامی زبان کو ایک زبان کے طور پر پڑھایا جاتا رہے گا۔
بھارتی حکومت کا این آئی پی یو این بھارت مشن اپنے مشن کے نفاذ کے رہنما خطوط کے ذریعے یہ تجویز کرتا ہے کہ سیکھنے کا تدریسی عمل اور سیکھنے کے تدریسی مواد کا فروغ مادری زبان میں کیا جانا چاہیے۔ اسی طرح، ودیا پرویش- گریڈ-1 اوراین آئی ایس ایچ ٹی ایچ اے۔ ایف ایل این نشٹھا ایف ایل این ) (بنیادی خواندگی اور عددی) کے لیے تین ماہ کے پلے پر مبنی اسکول کی تیاری کے پروگرام نے بھی اس پر پھر سے زور دیا ہے۔
یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس (یو ڈی آئی ایس ای پلس)2021-2020 کے مطابق، 28 زبانیں ایسی ہیں جن میں گریڈز (1-5) میں تدریسی عمل جاری ہے۔ یہ زبانیں درج ذیل ہیں:
آسامی، بنگالی، گجراتی، ہندی، کنڑ، کونکنی، ملیالم، منی پوری، مراٹھی، نیپالی، اوڈیا، پنجابی، سنسکرت، سندھی، تامل، تیلگو، اردو، انگریزی، بوڈو، کھاسی، گارو، میزو، فرانسیسی، ہمار، کاربی، سنتھالی، بھودی، پٖرگی۔
این ای پی 2020کی تشکیل کے دوران، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں، بھارتی حکومت کی وزارتوں، اراکین پارلیمنٹ، عوام وغیرہ سمیت مختلف متعلقہ فریقوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر صلاح و مشورہ کیا گیا تھا۔ مختلف متعلقہ فریقوں کی تجاویز اور ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں اور بھارتی حکومت کی وزارتوں کو لکھے گئے خط میں این ای پی 2019 کے مسودے پر ان کے خیالات اور تبصرے طلب کیے گئے۔ آندھرا پردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو، پڈوچیری، کیرالہ، کرناٹک اور اڈیشہ کے معزز ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ تعلیمی مکالمہ۔ جولائی اور اگست 2019 کے مہینے میں منعقد کیا گیا تھا۔ این ای پی کے مسودے پر مختلف متعلقہ فریقوں سے تقریباً 2 لاکھ تجاویز موصول ہوئیں تھی۔ سی اے بی ای کی ایک خصوصی میٹنگ ستمبر 2019 میں این ای پی کے مسودے پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کی گئی تھی ۔ اس میٹنگ میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 26 وزرائے تعلیم، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے، سی اے بی ای کے اراکین، خود مختار تنظیموں کے سربراہان، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، سینئر افسران شریک ہوئے۔ مسودے پر بحث کے لیے نومبر 2019 میں پارلیمانی قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ اس کے مطابق، موصول ہونے والے تمام تاثرات/تبصروں کی بنیاد پر، این ای پی 2020 کو حتمی شکل دی گئی تھی اور اسے مرکزی کابینہ نے 29.07.2020 کو منظور کیا تھا۔
*************
ش ح۔ ش ر۔ رض
U. No.8521
(Release ID: 1847304)
Visitor Counter : 341