بجلی کی وزارت

وزیر اعظم نے 'اجول بھارت اجول بھوشیہ – پاور @2047' پروگرام کے گرینڈ فنالے میں شرکت کی


وزیر اعظم نے 5200 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے این ٹی پی سی کے گرین انرجی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے نیشنل سولر روف ٹاپ پورٹل کا بھی افتتاح کیا

بجلی مہوتسو بھارت کے تمام اضلاع میں منایا جارہا ہے

ملک بھر میں ضلعی سطح پر 1500 سے زائد تقریبات/ سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا

Posted On: 30 JUL 2022 6:30PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 'اجول بھارت اجول بھوشیہ – پاور @2047' پروگرام کے اختتام کے موقع پر گرینڈ فنالے میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں سے گفت و شنید بھی کی۔ وزیراعظم نے منڈی سے جناب ہنسراج، تریپورہ کے کھوئی سے جناب کلہا رینگ، وشاکھاپٹنم کے جناب کاگو کرانتی کمار، وارانسی کی محترمہ پرمیلا دیوی اور احمد آباد کے جناب دھیرن سریش باہی پٹیل سے بات چیت کی۔ وہ بالترتیب کے یو ایس یو ایم، شمسی توانائی، ڈی ڈی یو جی جے وائی، آئی پی ڈی ایس اور روف ٹاپ سولر سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔

بجلی اور این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ اور بجلی اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر موجود تھے۔ ایم این آر ای کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھبا نے ورچوئل وسیلے سے شرکت کی۔ تقریب میں 12 وزرائے اعلیٰ، 5 مرکزی وزرا، 3 نائب وزرائے اعلیٰ، 3 لیفٹیننٹ گورنرز، 27 ریاستی وزرا اور 81 دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ ایم این آر ای کے سکریٹری جناب اندو شیکھر چترویدی، جناب آلوک کمار، بجلی کے سکریٹری جناب وویک کمار دیوانگن، سی ایم ڈی، آر ای سی لمیٹڈ، این ٹی پی سی کے سی ایم ڈی جناب گردیپ سنگھ، آر ای سی لمیٹڈ کے سی ای او جناب آر لکشمنن اور جے ایس، پاور کے جناب وشال کپور نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ آج منعقدہ اجول بھارت اجول بھوشیہ کا گرینڈ فنالے قومی سطح کا جشن تھا جس میں ملک بھر کے 100 سے زیادہ اضلاع کے شرکا اور مستفیدین کو ورچوئل وسیلے کے ذریعے جوڑا گیا تھا۔

وزیراعظم نے وزارت بجلی کی فلیگ شپ تجدید شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم کا آغاز کیا جس کا مقصد ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی آپریشنل کارکردگی اور مالی پائیداری کو بہتر بنانا ہے۔ مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2025-26 تک پانچ سال کی مدت کے دوران 3,03,758 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ اس اسکیم کا مقصد تقسیم کاری کے بنیادی ڈھانچے کی جدیدکاری اور مضبوطی کے لیے ڈسکام کو مالی مدد فراہم کرنا ہے نیز صارفین کے لیے سپلائی کو قابل بھروسہ اور معیار کو بہتر بنانا ہے۔ ملک بھر کے صارفین کو 25 کروڑ سمارٹ پری پیڈ میٹر فراہم کرنے کی بھی تجویز ہے۔

وزیر اعظم نے روف ٹاپ سولر کے لیے قومی پورٹل کا بھی افتتاح کیا جس سے روف ٹاپ سولر کی تنصیب کے عمل کی آن لائن ٹریکنگ ممکن ہو سکے گی جس کا آغاز پلانٹ کی تنصیب اور معائنہ کے بعد رہائشی صارفین ('مستفیدین') کے بینک اکاؤنٹ میں سبسڈی جاری کرنے کے لیے درخواستوں کے اندراج سے ہوگا۔ نیشنل سولر روف ٹاپ پروگرام کے تحت تخمینہ صلاحیت 4000 میگاواٹ ہے۔ یہ ملک کی سولر روف ٹاپ کی صلاحیت کو پورا کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہوگا اور سی او پی-26 میں کیے گئے غیر فوسل ایندھن کے ذریعے 500 گیگاواٹ توانائی پیدا کرنے کے بھارت کے ہدف میں تعاون کرے گا۔

پروگرام کے دوران وزیراعظم نے 5200 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے این ٹی پی سی کے مختلف گرین انرجی پروجیکٹوں کو بھی وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ انھوں نے تلنگانہ میں 100 میگاواٹ کے رام گنڈم فلوٹنگ سولر پروجیکٹ اور کیرالہ میں 92 میگاواٹ کے کیامکولم فلوٹنگ سولر پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ انھوں نے راجستھان میں 735 میگاواٹ کے نوکھ سولر پروجیکٹ، لیہ میں گرین ہائیڈروجن موبلیٹی پروجیکٹ اور گجرات میں قدرتی گیس پروجیکٹ کے ساتھ کاوس گرین ہائیڈروجن بلینڈنگ کا سنگ بنیاد رکھا۔

بجلی اور این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے مجمع میں حاضرین کا خیرمقدم کیا اور بجلی کے شعبے کے اقدامات اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت آج بڑھ کر 4،00،000 میگاواٹ سے زیادہ ہوگئی ہے جو ہماری طلب سے 185000 میگاواٹ زیادہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 6 لاکھ سی کے ایم ایل ٹی لائنوں، 2,68,838 11 کے وی ایچ ٹی لائنوں اور 1,22,123 سی کے ایم زرعی فیڈرز کی فیڈر علیحدگی کے ساتھ تقسیم کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 2015 میں دیہی علاقوں میں سپلائی کے اوسط گھنٹے 12.5 گھنٹے تھے جو اب بڑھ کر اوسطا 22.5 گھنٹے ہو گئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریاستوں کے ساتھ مرکز کی یہ کامیابیاں ہیں۔

بھارت کی آزادی کے 75 سال پورے ہونے کی خوشی میں 'آزادی کا امرت مہوتسو' کے حصے کے طور پر بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت 25 سے بھارت کے تمام اضلاع میں 'بجلی مہوتسو' کا انعقاد کر رہی ہے۔ 31 تک جولائی 2022 کو اجول بھارت اجول بھوشیہ – پاور @ 2047 کی چھتری تلے فعال عوامی شرکت سے اور ریاست اور مرکزی حکومتوں کے اشتراک سے چلایا گیا تھا۔ ان تقریبات کے ذریعے پاور سیکٹر کی اہم کامیابیوں کو اجاگر کیا جارہا ہے۔ بجلی مہوتسو کا آغاز 25 جولائی 2022 کو ملک کے مختلف اضلاع میں ہوا تھا۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی سے ضلعی سطح پر 1500 سے زائد تقریبات/ سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا اور معزز مرکزی وزرا، اراکین پارلیمنٹ، ریاستی وزرا اور ممبران اسمبلی سمیت دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

پروجیکٹوں کا آغاز

رام گنڈم پروجیکٹ 4.5لاکھ 'میڈ ان انڈیا' شمسی پی وی ماڈیول کے ساتھ بھارت کا سب سے بڑا فلوٹنگ سولر پی وی پروجیکٹ ہے۔

کیامکولم پروجیکٹ پانی پر تینے والا 3 لاکھ 'میڈ ان انڈیا' سولر پی وی پینلوں پر مشتمل دوسرا سب سے بڑا فلوٹنگ سولر پی وی پروجیکٹ ہے۔

راجستھان کے جیسلمیر میں نوکھ میں 735 میگاواٹ کا سولر پی وی پروجیکٹ بھارت کا سب سے بڑا گھریلو مواد کی ضرورت پر مبنی سولر پروجیکٹ ہے جس میں ایک ہی مقام پر 1000 ایم ڈبلیو پی ہے جس میں ٹریکر سسٹم کے ساتھ ہائی واٹ بائی فیشل پی وی ماڈیول نصب کیے گئے ہیں۔

لداخ میں گرین ہائیڈروجن موبلیٹی پروجیکٹ ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے اور اس کا مقصد لیہ اور اس کے آس پاس پانچ فیول سیل بسیں چلانا ہے۔ یہ پائلٹ پروجیکٹ بھارت میں عوامی استعمال کے لیے فیول سیل الیکٹرک گاڑیوں کا پہلا تجربہ ہوگا۔

این ٹی پی سی کاوس ٹاؤن شپ میں گرین ہائیڈروجن بلینڈنگ پائلٹ پروجیکٹ بھارت کا پہلا گرین ہائیڈروجن بلینڈنگ پروجیکٹ ہوگا جو قدرتی گیس کے استعمال کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔

روف ٹاپ سولر کے لیے نیشنل پورٹل

اس پورٹل کے آغاز کے ساتھ رہائشی صارف کے لیے روف ٹاپ سولر نصب کرنا اور درخواست دینا بہت آسان ہوگا۔ صارفین کے پاس منتخب کرنے کا انتخاب ہوگا، مقامی تقسیم کار کمپنی میں رجسٹرڈ کوئی بھی وینڈر، مساوات اور کارکردگی کے شمسی ماڈیول، شمسی انورٹر اور پلانٹ اور آلات کا دیگر توازن۔ ڈسٹری بیوشن کمپنی میں وینڈرز کی رجسٹریشن کا عمل آسان بنا دیا گیا ہے، انھیں صرف ڈھائی لاکھ روپے کی پی بی جی رقم کے ساتھ ڈیکلریشن جمع کرانا ہوگا اور وہ رجسٹرڈ ہوجائیں گے۔ ان دکانداروں کو نیشنل پورٹل پر اپنی معلومات اور نرخ فراہم کرنے کی بھی رسائی حاصل ہوگی تاکہ روف ٹاپ سولر نصب کرنے کا خواہشمند کوئی بھی صارف ان سے رابطہ کر سکے اور باہمی متفقہ نرخوں پر روف ٹاپ سولر نصب کرا سکے۔ صارف کے بینک اکاؤنٹ میں سبسڈی جاری کرنے کے لیے درخواست کے اندراج کے عمل کو پورٹل پر آن لائن ٹریک کیا جاسکتا ہے۔ اس میں مندرجہ ذیل قدم شامل ہیں:

 

  1. صارف کو اپنا موبائل اور ای میل رجسٹر کرنا ہوگا اور اکاؤنٹ کو فعال کرنا ہوگا
  2. لاگ ان کریں اور درخواست جمع کرائیں۔ ریاست کے مروجہ ضوابط کے مطابق تکنیکی فزیبلٹی کی منظوری کے لیے درخواست خود بخود مقامی تقسیم کار کمپنی کو بھیج دی جائے گی
  3. تکنیکی فزیبلٹی کی منظوری ملنے کے بعد پورٹل میں یہ خود بخود نظر آنے لگے گی اور صارف کو ای میل بھی بھیجا جائے گا
  • iv. صارف روف ٹاپ سولر نصب کروا سکتا ہے اور نیٹ میٹر کے معائنہ اور تنصیب کے لیے آن لائن پورٹل پر تفصیلات جمع کرا سکتا ہے
  1. ڈسکام حکام تنصیب کا معائنہ کریں گے اور نیٹ میٹر نصب کریں گے
  • vi. نیٹ میٹر کی تنصیب اور ڈسکام کی جانب سے تفصیلات اپ لوڈ کرنے کے بعد صارف سبسڈی جاری کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا سکتا ہے
  1. سبسڈی 30 دن کے اندر صارف کے بینک اکاؤنٹ میں براہ راست جاری کردی جائے گی۔ ملک کے تمام صارفین کے لیے سبسڈی کی شرح یکساں ہوگی۔

 

صارفین کے مفاد کے تحفظ کے لیے دکانداروں کو ڈسکام میں رجسٹرڈ ہونے کے لیے لازمی قرار دینے کے علاوہ دکاندار کو کم از کم 5 سال تک روف ٹاپ سولر کو برقرار رکھنا ہوگا۔ آسان طریقہ کار میں ڈسکام کو ٹینڈر، نرخ دریافت کرنے اور پینل فروشوں کو مدعو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ دکانداروں کو وزارت سے سبسڈی کے اجرا کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ صارف سے پوری رقم حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ صارف کو براہ راست اس کے بینک اکاؤنٹ میں سبسڈی ملے گی۔ اس تسہیل سے ملک میں روف ٹاپ سولر کی تنصیب کو فروغ ملے گا اور روف ٹاپ سولر پروگرام مرحلہ 2 کے تحت 4000 میگاواٹ کے ہدف کی صلاحیت حاصل کی جائے گی۔ اس پروگرام سے 10 لاکھ سے زیادہ گھرانوں کو فائدہ ہوگا۔ روف ٹاپ سولر کی تنصیب سے گھریلو صارف نہ صرف بجلی کے بل میں بچت کرے گا بلکہ گرین انرجی کے اضافے اور قومی اہداف کے حصول میں بھی اپنا حصہ ڈال سکے گا۔

***

(ش ح - ع ا - ع ر)

U. No. 8425



(Release ID: 1846651) Visitor Counter : 193


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu