عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ حکمرانی کا آخرِ کار مقصد عوام کو بااختیار بنانا ہونا چاہیے اور اشیا اور خدمات ہرشخص تک پہنچانا ہونا چاہیے


اسسٹنٹ سکریٹریز کے ساتھ منعقدہ ایک روزہ مذاکراتی جلسے میں شرکت کرتے ہوئے، جس کا انعقاد آئی آئی پی اے نے کیا تھا،  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اچھی حکمرانی کی کامیابی عام آدمی کو شامل کرنے اور اسے ترقی کے عمل میں برابر کا حصے دار بنانے میں ہے

Posted On: 29 JUL 2022 6:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی،29جولائی ، 2022/ حکومت ہند نے اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تین مہینے کی تربیت حاصل کرنے والے ، 2020 کے آئی اے ایس افسران کے نئے بیچ سے خطاب کرتے ہوئے  سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ، زمینی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج 2037 کے لیے
ان کے رول کی نئے سرے سے وضاحت کی۔

آزادی کے امرت مہوتسو  کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے جوش و لولے کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کے لیے اگلے 25 سال بہت اہم ہیں کیونکہ یہ سال عالمی سطح پر بھارت کے عروج کے ہوں گے۔ لہذا آئی اے ایس افسران  کے اس بیچ کو ایک فوقیت حاصل ہے کیونکہ ان کے پاس وقت ہے اور موقع ہے کہ وہ اگلے 25 سال بھارت کی صدی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے اپنی خدمات کو وقف کر دیں۔

اس بات کو دوہراتے ہوئے کہ سول افسروں کے اس بیچ کے لیے ہر ایک تربیتی ماڈیول کو 2047 کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 2037 کا تصور ، 2022 کے نظریے سے کرنا مشکل ہے لہذا  2047 کے بھارت سے تعلق رکھنے والے  خصوصی اعداد و شمار طے کیے جانے چاہئیں ۔ انہوں نے  کہا کہ  افسرا شاہوں کا رول کتنا ہوگا، ان کا رول کیا ہوگا، اور 2047 میں ان کا رول ہوگا بھی یا نہیں یہ ایک سوال ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد کیا کہ اسسٹنٹ سکریٹری کا یہ پروگرام وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کے مطابق 2015 میں شروع کیا گیا تھا جب 2013 کے بیچ کے افسران کو بھارت کی وزارتوں اور محکموں  میں اسسٹنٹ سکریٹری کے طور پر متعین کیا گیا تھا۔  اس پروگرام کا مقصد نوجوان آئی ایس افسران کو ایل بی ایس این اے اے ، مسوری میں ان کی تربیت کے دوسرے مرحلے کی تکمیل پر ان کی پیشہ ورانہ زندگی کے ابتدائی دور میں حکومت ہند کی کارکردگی سے واقف کرنا ہے۔ ان اسسٹنٹ سکریٹریز کو کل 13 ہفتے کی مدت کے لیے متعین کیا جاتا ہے۔وزیر موصوف نے بتایا کہ 2015 سے اس پروگرام پر ڈی او پی ٹی کی طرف سے کامیابی کے ساتھ عمل درآمد کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس قسم کی واقفیت سے انہیں ایک قومی منظر نامے کی جانکاری فراہم کرنے اور قومی پالیسیوں میں گوناگونیت سے وقف کرانے میں مدد ملتی ہے۔ اس سے انہیں حکومت ہند کی پالیسیوں اور پروگراموں کے وسیع منظر نامے کے تئیں حساس بنانے میں مدد ملتی ہے اور فسران میں جب وہ اپنے کاڈر کی ریاستوں میں جاتے ہیں تو ان میں تبدیلی لانے کا جذبہ ہوتا ہے۔  2019 سے اس تربیت میں خصوصی موضوعات شامل کیے گئے ہیں اور اس سال پانی کے تحفظ کا موضوع بھی شامل کیا گیا تھا جو حکومت ہند کے توجہ کے میدانوں میں سے ایک ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ٹکنالوجی اور اختراع کا مقام خدمات کی فراہمی اور عمل درآمد میں خلاء کو دور کرنے میں کلیدی کردار ہے۔ لیکن اس سے پہلے افسر شاہوں کو خود کو وقف کر دینے اور ان کے عزم کی ضرورت ہے جو محض عوام کے لیے ہو جس کا مطلب شہریوں کی ضرورتوں اور امنگوں کے لیے پہلے سے سرگرم اور ذمہ داری نبھانا ہو۔ اور اس کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کی تشویش کو ذہن میں رکھا جائے۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت اور شہریوں کے درمیان اعتماد پیدا کرنے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی سماج پرامن طریقے سے خوشحال نہیں ہو سکتا اور شہریوں کے درمیان اعتماد کے بغیر اپنی صلاحیتوں کو  بروئے کار ہیں لاسکتا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ 175 افسران کے اس بیچ میں 108 افسران انجینئر ہیں۔ اور کئی افسران کا تعلق دوا ، مینجمنٹ ، قانون اور آرٹس سے ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر وہ اپنے اس تعلیمی پس منظر کو یہ ظاہر کرنے کے لیے استعمال کریں کہ کس طرح وزارتیں اور محکمیں اختراع سے کام لے سکتے ہیں،  نئے خیالات کا استعمال کر سکتے ہیں اور اعلیٰ درجے کے نتائج ، بچولیوں کو ختم کر کے اور خامیوں کو دور کر کے شہریوں کے لیے  براہ راست  نتائج برآمد کر سکتے ہیں تو یہ بات کافی زیادہ قابل تحسین ہوگی۔  وزیر موصوف نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ٹکنالوجی کے ذریعے  کام کرنے والے یہ افسران صحت، زراعت، صفائی ستھرائی، تعلیم ، ہنر مندی اور نقل و حمل جیسے شعبوں میں حکومت کے اہم پروگراموں کے ساتھ انصاف کرنے کے اہل ہوں گے جو ٹکنالوجی پر مبنی ہے اور ٹکنالوجی پر منحصر ہے۔

 

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اشارہ دیا کہ آئی آئی سی اے مختلف وزارتوں کے ساتھ ایک معلوماتی شراکت دار کے طور پر کام کر رہا ہے  اور  اس نے عوامی حکمرانی اور انتظامیہ میں تازہ ترین رجحانات اور جدید ترین خیالات کو ان کی تربیت اور تحقیقی سرگرمیوں میں شامل کیا ہے۔ اس میں انڈیا @2047 بھی شامل ہے جو مستقبل کے لیے تیار  بھارت کا ایک  خاکہ ہے جو بھارت کی آزادی کے سویں سال کے مطابق ہے  جو مشن کرم یوگی کے تحت افسر شاہوں کے لیے اختیارات پر مشتمل لائحہ عمل ہے جس میں  انہیں مزید تعمیری رجحان دے کر  انہیں  توانا، اختراعی، پہلے سے سرگرم ، پیشہ ور ، ترقی پسند ، شفاف اور ٹکنالوجی کا ماہر بنانے کی بات کہی گئی ہے ، انہیں اچھی حکمرانی کے بھارتی خیالات دینے اور پی ایم گتی شکتی جیسی حکمرانی کے نئے طریقے کار سے لیس کرنے کی بات کہی گئی ہے جس کا مقصد بھارت میں مربوط منصوبہ بندی اور بنیادی ڈھانچے پروجیکٹوں پر عمل درآمد کرنا ہے تاکہ استعداد میں اضافہ کیا جائے اور لاجسٹکس کی لاگت کو کم کیا جا سکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم  سب کا ساتھ سب کا وکاس ، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے بدلے اچھی حکمرانی کے مقصد کے طور پر عوام کی حصہ داری پر زور دیتے رہے لہذا۔  حکمرنی میں اعتماد کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اچھی حکمرانی کا ایک عنصر ٹکنالوجی ہے تو دوسرا لازمی طور پر اخلاقی معیار ہے۔ ٹکنالوجی سے شفافیت آتی ہے اور اس کے نتیجے میں جوابدہی پیدا ہوتی ہے جو اچھی حکمرانی کا بنیادی مستقبل ہے جبکہ اخلاقی معیارات جواز پیدا کرتے ہیں۔  یہ دونوں مل کر ایک نیا سیاسی کلچر پیدا کریں گے  اور جس سے یکسر تبدیلی اور نئی اصلاحات کے لیے راہ ہموار ہوگی ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وہ دن گئے کہ جب ہم پوشیدہ  اندا ز میں کام کرتے تھے جس کی وجہ سے ہم بہت پیچھے رہ گئے۔ آج ہمارے کام کاج میں سب کچھ شامل ہے ، سب کچھ سمیٹ لیا گیا ہے جو ترقی کی طرف پیش قدمی ہے ۔

اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوان افسر شاہوں کو بتایا کہ آئی آئی پی اے جیسے اداروں سے علم حاصل کرنے سے انہیں مختلف فیصلہ کن چیلنجز کو پورا کرنے میں مدد ملے گی جن کا انہیں ریاستوں اور ضلعوں میں سامنا ہوگا اور انہوں نے ان افسران کو ان کی مستقبل کی تمام کوششوں کے لیے نیک خواہشات پیش  پیش کیں۔

…..

 

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U - 8392



(Release ID: 1846415) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi