زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ازبیکسان اور بھارت کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
ازبیکستان کے نائب وزیر اعظم جناب کھوڑجاو اور زراعت کے مرکزی وزیر جناب تومر کے درمیان میٹنگ میں مثبت گفتگو
Posted On:
28 JUL 2022 6:30PM by PIB Delhi
ازبیکستان کے نائب وزیر اعظم جناب جمشید کھوڑجاو اور زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کے درمیان آج نئی دہلی میں منعقد میٹنگ میں مثبت بات چیت ہوئی۔ اس دوران، دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں جاری تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
جناب تومر نے ازبیکستان کا نائب وزیر اعظم مقرر کیے جانے پر جناب کھوڑجاو کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے زراعت کا وزیر ہونے کا ان کا تجربہ نئے رول میں بہت مددگار ہوگا۔ جناب تومر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کافی اچھے سفارتی اور تجارتی تعلقات ہیں۔ ازبیکستان کے ساتھ بھارت کے سفارتی تعلقات کو 30 سال پورے ہو رہے ہیں، وہیں بھارت کے لیے یہ آزادی کے امرت مہوتسو کا موقع ہے۔ جناب تومر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ازبیکستان سے انگور، آلو بخارہ اور میٹھی چیری کے لیے بازار تک رسائی فراہم کرنے کا فیصلہ لیا ہے، جس کے لیے نوٹیفکیشن جلد ہی شائع کیا جائے گا، وہیں بھارت کو آم، کیلا اور سویابین کی کھلی (آئل کیک) کی برآمدات کے لیے ازبیک کے فریق سے تجویز موصول ہوئی ہے، جس کے لیے انہوں نے شکریہ ادا کیا۔ جناب تومر نے ازبیک فریق سے انار، آلو، پپیتا اور گندم کی اجازت دینے میں تیزی لانے کی درخواست کی ہے۔
جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں زرعی شعبہ کی تیزی سے ترقی ہوئی ہے اور کسانوں کے مفاد میں مختلف پہلوؤں پر کافی شدت سے کام ہو رہا ہے۔ کسانوں، سائنس دانوں اور سرکار کی کسان حامی پالیسیوں کے سبب ملک میں زرعی پیداوار میں کافی اضافہ ہوا ہے، ساتھ ہی بھارت میں زرعی تعلیم و تحقیق بھی کافی عمدہ حالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی چاہتے ہیں کہ بھارت میں زراعت کی ترقی کا فائدہ پوری دنیا کو ملے۔
اس سے پہلے، جناب کھوڑجاو نے بھارت کو آزادی کے امرت مہوتسو کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے میں بھارت کا تجربہ کافی اچھا ہے، جسے ہم سیکھتے ہوئے کسانوں کو امداد کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ ’’ہم، بھارت کی طرح ازبیکستان میں زراعت کی شکل و صورت بدلنا چاہتے ہیں، جس کے لیے بھارت سے سیکھنا چاہتے ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔ اس سلسلے میں انہوں نے ہندوستانی زرعی تحقیقی اداروں سے تحقیق و ترقی کا فائدہ ازبیکستان کو دلانے کی درخواست کی۔ جناب کھوڑجاو نے ہندوستانی زراعت میں ڈیجیٹائزیشن کے بڑھتے رجحان کی تعریف کرتے ہوئے ہندوستانی کمپنیوں کے ساتھ مل کر اسی طرح ازبیکستان میں بھی ڈیجیٹائزیشن کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے ہندوستان کے عوامی تقسیم کے نظام، کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نظام وغیرہ کی بھی تعریف کرتے ہوئے انہیں ازبیکستان کے لیے سیکھنے کی بات کہی۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 8328
(Release ID: 1846014)
Visitor Counter : 178