امور داخلہ کی وزارت

سائبر فراڈ کے معاملات میں اضافہ

Posted On: 26 JUL 2022 5:01PM by PIB Delhi

سائبر اسپیس کے بڑھتے ہوئے استعمال اور ڈیجیٹلائزیشن کی رفتار میں اضافے کے ساتھ سائبر جرائم کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ شیڈولڈ کمرشل بینکوں کی رپورٹوں کے مطابق دھوکہ دھڑی کے واقعات، ملوث رقم اور نقصان کو ریزرو بینک آف انڈیا اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات کو فشنگ /وشنگ /سکمنگ (جعل سازی) کے زمرے کے تحت رپورٹ کیا جاتا ہے۔ سال 2019-20 سے سال 2021-22 کے دوران 'فشنگ/ وشنگ/ سکمنگ' کے زمرے میں رپورٹ کردہ معاملات کی تفصیل نیچے دی گئی ہے:

(کروڑ روپے)

 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا نام

2019-20

2020-21

2021-22

تعداد

دھوکہ دھڑی

ملوث

رقم

نقصان

تعداد

دھوکہ دھڑی

ملوث

رقم

نقصان

تعداد

دھوکہ دھڑی

ملوث

رقم

نقصان

جزائر انڈمان و نکوبار

1

0.00

0.00

-

-

-

-

-

-

آندھرا پردیش

254

1.05

0.55

20

0.17

0.00

68

0.52

0.03

اروناچل پردیش

-

-

-

-

-

-

1

0.00

0.00

آسام

44

0.24

0.03

18

0.05

0.02

55

0.57

0.35

بہار

152

0.38

0.07

84

0.30

0.07

246

1.22

0.22

چندی گڑھ

107

0.28

0.07

18

0.11

0.02

55

0.56

0.21

چھتیس گڑھ

90

0.27

0.01

17

0.09

0.00

48

0.42

0.03

دادرا اور نگر حویلی

دمن اور دیو

33

0.05

0.00

8

0.03

0.01

18

0.07

0.01

گوا

66

0.17

0.05

44

0.24

0.13

91

0.19

0.07

گجرات

1513

2.77

0.20

226

4.17

0.62

343

2.36

0.28

ہریانہ

1889

6.18

3.09

487

4.39

2.01

875

5.15

1.64

ہماچل پردیش

36

0.22

0.01

19

0.14

0.01

45

0.54

0.01

جموں و کشمیر

18

0.04

0.01

4

0.01

0.00

24

0.18

0.00

جھارکھنڈ

84

0.16

0.03

30

0.90

0.11

80

0.63

0.07

کرناٹک

2368

5.37

2.25

488

2.58

1.29

508

8.87

1.40

کیرلا

649

1.86

1.19

318

1.50

0.81

330

0.89

0.36

لداخ

1

0.01

0.00

1

0.01

0.00

1

0.02

0.00

مدھیہ پردیش

254

0.59

0.10

88

1.11

0.14

145

1.23

0.08

مہاراشٹر

16537

25.52

4.86

1645

14.95

3.25

2443

14.19

3.65

میگھالیہ

-

-

-

-

-

-

3

0.03

0.00

میزورم

4

0.02

0.01

-

-

-

-

-

-

ناگالینڈ

2

0.01

0.00

1

0.00

0.00

-

-

-

این سی ٹی دہلی

3909

11.15

3.16

1054

4.77

1.72

1402

8.79

2.68

اڈیشہ

109

0.87

0.66

31

0.17

0.00

96

0.91

0.11

ناگالینڈ

8

0.05

0.02

6

0.04

0.04

-

-

-

پڈوچیری

10

0.04

0.01

-

-

-

1

0.00

0.00

پنجاب

309

1.11

0.55

58

0.24

0.03

238

1.61

0.20

راجستھان

440

1.40

0.59

88

1.08

0.07

220

2.14

0.26

سکم

5

0.02

0.01

2

0.01

0.00

2

0.01

0.00

تمل ناڈو

6919

18.41

11.68

4054

10.60

9.62

4866

13.59

11.53

تلنگانہ

1088

1.61

0.49

159

1.72

0.42

289

1.54

0.33

تریپورہ

7

0.01

0.00

7

0.01

0.00

4

0.01

0.00

اترپردیش

1659

4.01

1.30

433

3.47

0.81

1027

6.57

1.36

اتراکھنڈ

85

0.22

0.04

45

0.45

0.01

95

0.55

0.03

مغربی بنگال

484

1.18

0.23

222

3.76

1.68

332

3.16

0.88

کل میزان

39134

85.26

31.27

9675

57.06

22.88

13951

76.49

25.77

ماخذ:محکمہ نگرانی، آر بی آئی

 

آئین ہند کے ساتویں شیڈول کی رو سے پولیس اور 'پبلک آرڈر' ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر سائبر جرائم سمیت جرائم کی روک تھام، سراغ رسانی، تفتیش اور قانونی چارہ جوئی کی ذمہ دار ہیں۔

سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مستحکم کرنے کے لیے جامع اور مربوط انداز میں مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بارے میں آگاہی پھیلانے، الرٹ/ایڈوائزری کا اجرا، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں/استغاثہ/عدالتی افسران کی صلاحیت سازی/ تربیت، سائبر فورینسک سہولیات کو بہتر بنانے وغیرہ جیسے کئی اقدامات کیے ہیں۔ حکومت نے سائبر جرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کے لیے ایل ای اے کے لیے فریم ورک اور ایکو سسٹم فراہم کرنے کے لیے 'انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر' (آئی 4 سی) قائم کیا ہے۔ آئی 4 سی کے تحت سات 'مشترکہ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں' بھی تشکیل دی گئی ہیں جو سائبر کرائم ہاٹ سپاٹس/ علاقوں کی بنیاد پر دائرہ اختیار کی پیچیدگی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آن بورڈ کرکے ایل ای اے کو ایک مضبوط کوآرڈینیشن فریم ورک فراہم کریں گی۔

حکومت نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے عوام کو ہر قسم کے سائبر جرائم کی اطلاع دینے کے قابل بنانے کے لیے 'نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل' (www.cybercrime.gov.in) کا آغاز کیا ہے۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر جرائم کے واقعات کو قانون کی دفعات کے مطابق مزید نمٹنے کے لیے خود بخود متعلقہ ریاستی/یو ٹی کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کو بھیج دیا جاتا ہے۔ مالی دھوکہ دھڑی کی فوری اطلاع دینے اور دھوکہ بازوں کے ذریعہ فنڈ کی خرد برد روکنے کے لیے 'سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم' ماڈیول شروع کیا گیا ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرانے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر '1930' شروع کیا گیا ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سائبر سیکورٹی کی پیش رفت اور خطرات کا باقاعدگی سے جائزہ لیتا ہے اور بینکوں کی سائبر لچک کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرتا ہے، جس میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ایڈوائزری/ الرٹ/ سرکلرز/ رہنما خطوط/ بہترین طریقوں کو ساجھا کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ آر بی آئی انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ اِن) کی مدد سے بینکوں کے درمیان سائبر سیکورٹی کی تیاریوں کی جانچ بھی کرتا ہے۔

یہ معلومات آج داخلہ کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے ایک سوال کے تحریری جواب میں لوک سبھا میں دی۔

***

(ش ح - ع ا - ع ر)

U. No. 8174



(Release ID: 1845068) Visitor Counter : 123


Read this release in: English